پشین: استعمال شدہ جوتوں کی مارکیٹ جہاں خریدار پورا سال آتے ہیں

پشین کی گنج منڈی میں 40 سالوں سے استعمال شدہ جوتوں کا کاروبار کرنے والے موسیٰ جان کہتے ہیں کہ ان کے جوتے شیشوں میں سجے نہیں مگر معیار میں اعلیٰ ضرور ہیں۔

موسیٰ جان گذشتہ 40 سال سے جوتوں کے کاروبار سے منسلک ہیں(انڈپینڈنٹ اردو)

’ہم بھی معیاری اور برینڈڈ جوتے بیچتے ہیں۔ فرق صرف اتنا ہے کہ ہمارے جوتے شیشوں میں سجے نہیں ہوتے۔‘

یہ کہنا تھا 40 سال سے پشین کی گنج منڈی میں استعمال شدہ جوتوں کے کاروبار سے وابستہ موسیٰ جان کا۔

انہوں نے کہا کہ لوگ شیشوں میں سجی چیزوں کو ڈالروں کی قیمت میں بہت شوق سے خرید لیتے ہیں، مگ ایسی ہی چیزیں ان کے پاس سستے داموں میں دستیاب ہیں۔ 

’میرے گاہک مستقل ہیں کیونکہ پشین سمیت محلقہ علاقوں سے آئے ہوئے گاہک مجھ پر اعتماد کرتے ہیں۔‘

60 سالہ موسیٰ کے مطابق ان کے کئی گاہکوں نے بتایا کہ وہ جو چیز ان سے تین چار سو روپے میں خریدتے ہیں وہ شہر میں 18 سے 20 ہزار روپے کی ملتی ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

موسیٰ کے سٹال پر کھڑے ایک گاہک نے بتایا کہ یہاں پر استعمال شدہ جوتے برانڈڈ بھی مل جاتے ہیں اور اچھی حالت میں بھی۔ ’ہم ہمیشہ یہاں سے جوتے لیتے ہیں اور اپنے دوستوں کو بھی لے کر دیتے ہیں۔‘

’میں ذاتی طور پر کئی سالوں سے یہاں سے خریداری کر رہا ہوں اور آج تک مجھے یہاں سے خریدنے پر پچھتاوا نہیں ہوا۔‘

ایک اور گاہک نے بتایا کہ گنج منڈی میں 40 سالوں سے بازار لگتا ہے۔

ان کا کہنا تھا: ’یہاں جمعے اور اتوار کو کچلاک اور کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں سے لوگ جوتے خریدنے آتے ہیں اور بہت زیادہ رش ہوتا ہے۔‘

موسیٰ جان کہتے ہیں کہ ان کے جوتے بڑی دکانوں کی طرح شیشوں میں سجے نہ سہی لیکن ان کا معیار اعلیٰ ہے کیونکہ میں لاٹ میں سے چن چن کر جوتے لاتے ہیں۔ 

زیادہ پڑھی جانے والی ملٹی میڈیا