گلگت بلتستان: ویمن سپورٹس گالا احتجاج کے بعد مینا بازار میں تبدیل

احتجاج کی اس لہر کے بعد وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے اعلان کیا کہ سپورٹس گالا کے بجائے خواتین کا مینا بازار لگے گا جس میں کوئی مرد شریک نہیں ہوگا۔

گلگت بلتستان میں خواتین کے لیے سپورٹس گالا کے اعلان کے بعد سے علاقے میں مذہبی اور سیاسی جماعتوں سمیت عوام نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا ہے جس کے بعد انتظامیہ نے اسے مینا بازار میں تبدیل کر دیا ہے۔

احتجاج کی اس لہر کے بعد وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے اعلان کیا کہ سپورٹس گالا کے بجائے خواتین کا مینا بازار لگے گا جس میں کوئی مرد شریک نہیں ہوگا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس ایونٹ میں سپورٹس کا نام لگنے کی وجہ سے لوگوں کے ذہنوں میں ایک منفی تاثر گیا جبکہ اس میں کھیلوں کا خاصا کم کردار ہوگا اور گلگت بلتستان کے مختلف علاقوں سے آنے والی بچیوں کی تربیت پر زیادہ توجہ دی جائے گی۔

ان کے مطابق: ’موجودہ چیف سیکریٹری گلگت بلتستان محی الدین وانی نے اپنی ذمہ داریاں سنبھالتے ساتھ ہی جس شعبے پر سب سے زیادہ توجہ دی ہے وہ تعلیم کا شعبہ ہے اور تعلیمی شعبے میں بھی خواتین کی تعلیم ان کی خصوصی ترجیحات میں رہی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’انہوں نے اسی طرح گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی بار کیریئر فیسٹول کا انعقاد کرایا جس میں ملک کے معروف وہ مشہور دانشوروں، تعلیمی ماہرین کو گلگت بلتستان بلا کر طلبا و طالبات کے لئے خصوصی سیشن کروائے گئے۔‘

وزیر اعلی کے مطابق: ’انہوں نے گلگت بلتستان کی تاریخ میں پہلی بار خواتین سپورٹس گالا منعقد کرانے کا سوچا اور اس پر کام بھی شروع کیا۔‘

اس کے بعد سے احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا جو پورے گلگت بلتستان میں پھیل گیا۔

گلگت بلتستان کی خواتین میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے اور وہ ملکی اور غیر ملکی سطح پر اپنا لوہا منوا چکی ہیں۔ اس کی سب سے بڑی مثال انیتا کریم ہیں جو باکسنگ کی فیلڈ میں بین الاقوامی سطح پر کئی ٹائٹل ملک کے نام کرچکی ہیں اسی طرح قومی کرکٹ ٹیم اور فٹ بال ٹیم میں بھی گلگت بلتستان کی خواتین کھلاڑی شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین