ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022: کیا آسٹریلیا تاریخ رقم کر پائے گا؟

ون ڈے کرکٹ میں لگاتار تین ورلڈ کپ جیتنے والی آسٹریلوی ٹیم مسلسل دو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت کر ایک نیا ریکارڈ قائم کر سکتی ہے۔

اس سے قبل آسٹریلیا کو ایک روزہ ورلڈ کپ کے لگاتار تین ورلڈ کپ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔ آسٹریلیا نے 1999، 2003 اور 2007 کے ایک روزہ ورلڈ کپ جیتے تھے(اے ایف پی)

رواں ماہ آسٹریلیا میں کھیلے جانے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کو ایک ایسا موقع دستیاب ہو گا جو اس سے پہلے کسی دفاعی چیمپئین کو نہیں مل سکا۔

گذشتہ سال متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے میں فتح کے بعد ایرون فنچ کی ٹیم اس سال اپنے ملک میں ہونے والے ورلڈ کپ میں کامیابی حاصل کر کے مسلسل دو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے کا انوکھا ریکارڈ بنا سکتی ہے۔

اس سے قبل آسٹریلیا کو ایک روزہ ورلڈ کپ کے لگاتار تین ورلڈ کپ جیتنے کا اعزاز حاصل ہے۔ آسٹریلیا نے 1999، 2003 اور 2007 کے ایک روزہ ورلڈ کپ جیتے تھے۔

ڈیوڈ وارنر، پیٹ کمنز اور گلین میکسویل جیسے ستاروں سے مزین آسٹریلوی ٹیم کے کپتان فنچ نے حال ہی میں کہا ہے کہ وہ اپنے اعزاز کے دفاع میں مکمل تیاری کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ’اگر کوئی شک ہوا تو زیادہ جارحانہ انداز اپنایا جائے گا۔ ہم اس طرح سے کھیلنا چاہتے ہیں۔‘

فنچ کے مطابق ’بعض مواقع پر یہ بڑا خطرہ ہو سکتا ہے اور کبھی بڑا انعام بھی۔ کبھی کبھی اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا لیکن یہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کا حصہ ہے۔‘

اس ٹورنامنٹ کا آغاز اتوار کو سری لنکا اور نمبیا کے میچ سے ہو گا جبکہ اسی روز متحدہ عرب امارات اور نیدرلینڈز کے درمیان بھی جوڑ پڑے گا۔
 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے میچز آسٹریلوی شہروں ایڈیلیڈ، برزبین، ہوبارٹ، پرتھ اور سڈنی میں کھیلے جائیں گے جبکہ تاریخی میلبرن کرکٹ گراؤنڈ بھی ان مقابلوں کی میزبانی کرے گا۔ ٹورنامنٹ کا فائنل بھی میلبرن کرکٹ گراؤنڈ میں 13 نومبر کو کھیلا جائے گا۔

کرکٹ پنڈتوں نے اس ٹورنامنٹ کے لیے انڈیا، انگلینڈ اور آسٹریلیا کو فیورٹ قرار دے رکھا ہے۔

 اس ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا مقابلہ 23 اکتوبر کو پاکستان اور انڈیا کے درمیان میلبرن میں کھیلا جائے گا جس میں 90 ہزار سے زائد شائقین کی آمد کی توقع ہے۔

انڈیا کو اس ٹورنامنٹ میں اپنے دو اہم کھلاڑیوں کی عدم دستیابی کا سامنا ہے جن میں جسپریت بمرا اور رویندر جدیجا شامل ہیں۔

روہیت شرما کی ٹیم گو کہ ٹی ٹوئنٹی کی عالمی رینکنگ میں نمبر ون ہے لیکن 2007 کے بعد سے انڈین ٹیم ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے اس سب سے بڑے مقابلے کی ٹرافی اٹھانے سے محروم رہی ہے۔

ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر موجود انگلینڈ بھی اس ٹورنامنٹ کو جیتنے کے لیے فیورٹ گردانی جا رہی ہے۔ حالیہ سیریز میں پاکستان کو چار کے مقابلے میں تین میچ سے ہرانے کے بعد انگلینڈ کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔

دو بار ٹی ٹوئنٹی جیتنے والی واحد ٹیم ویسٹ انڈیز کو بھی اس بار سپر 12 تک پہنچنے کے لیے کوالی فائینگ راؤنڈ کھیلنا پڑے گا۔

اس ٹورنامنٹ کے لیے 12 ممالک کی ٹیموں کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے۔

گروپ ون میں انگلینڈ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیااور افغانستان شامل ہیں جبکہ گروپ ٹو میں انڈیا، پاکستان، بنگلہ دیش، جنوبی افریقہ اور بنگلہ دیش مدمقابل ہوں گے۔

ٹورنامنٹ میں شامل باقی چار ٹیمز کا تعین ویسٹ انڈیز، سری لنکا، متحدہ عرب امارات، سکاٹ لینڈ، نیدرلینڈز، نمبیا، زمبابوے اور آئرلینڈ کے ابتدائی مرحلے کے اختتام پر ہو گا۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ