اعظم سواتی کی خود پر تشدد میں ملوث افسران کو ہٹانے کی اپیل

پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما اعظم سواتی نے اپنی گرفتاری اور اس سے جڑے حقائق کے حوالے سے کی گئی پریس کانفرنس میں کہا کہ ’ایف آئی اے سائبر کرائم برانچ، اسلام آباد مجھ پر زیادتی اور تشدد کا ذمہ دار ہے، رانا ثنا اللہ یا موجودہ حکومت نہیں، یہ چھوٹے اداکار ہیں۔‘

پی ٹی آئی رہنما اعظم سواتی 28 اکتوبر 2022 کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے (سکرین گریب)

پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما سینیٹر اعظم سواتی نے جمعے کو اپنی گرفتاری اور اس سے جڑے حقائق کے حوالے سے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) سمیت ملکی اداروں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

جمعے کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے لکھی ہوئی تقریر کی۔ اعظم سواتی نے کہا: ’حالانکہ میں اس کا قائل نہیں ہوں لیکن مجھے میرے وکلا نے کہا ہے کہ اپنے الفاظ سے، اپنے جذبات سے نہیں بلکہ لکھ کر آپ نے تقریر کرنی ہے، میں ان کی یہ بات مان کر اس پر عمل کر رہا ہوں۔

اعظم سواتی نے چند افسران کا نام لیتے ہوئے انہیں عہدوں سے ہٹانے کی اپیل کی اور کہا کہ ان پر ہونے والے ظلم کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جائیں۔ 

ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے ریاستی اداروں کے خلاف متنازع ٹویٹ کرنے پر اعظم سواتی کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں 12 اور 13 اکتوبر کی درمیانی شب ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا گیا تھا، جس کے بعد کئی روز کے جسمانی ریمانڈ کے بعد ان کی ضمانت منظور کی گئی تھی۔

اعظم سواتی نے کہا کہ ’سب سے پہلے میں پیمرا کو وارننگ دینا چاہتا ہوں کہ آئی ایس آئی کے سربراہ اور ڈی جی آئی ایس پی آر نے بڑی وضاحت کے ساتھ پورے ملک کے شہریوں کو یہ باور کروایا ہے کہ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اب ہمارا کوئی سیاسی کردار نہیں ہوگا۔ اللہ کرے کہ یہ جھوٹ نہ ہو اور پاکستانی محکوم قوم آنے والے دنوں میں اس بیان کی سچائی کے عنصر کو آپ کے عمل سے دیکھیں گے۔‘

گذشتہ روز پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار اور  خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے سرباہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس کی تھی، جس میں صحافی ارشد شریف کی موت سمیت ملکی اداروں پر لگنے والے الزامات کی وضاحت کی گئی تھی۔

پی ٹی آئی رہنما نے مسلم لیگ ن یا وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کو اپنی گرفتاری کے معاملے سے بظاہر بری الذمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ایف آئی اے سائبر کرائم برانچ، اسلام آباد مجھ پر زیادتی اور تشدد کا ذمہ دار ہے، رانا ثنا یا موجودہ حکومت نہیں، یہ چھوٹے اداکار ہیں۔‘

ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’البتہ ایف آئی اے کا سب سے بڑا قصور یہ ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں عدالت عظمیٰ یا دیگر فورم پر بتائیں کہ انہوں نے کس کے کہنے پر صرف ایک ٹویٹ پر مجھ پر ایف آئی آر کاٹی، کس کے کہنے پر انہوں نے میرے گھر پر چھاپہ مارا، میری معصوم پوتیوں کے سامنے مجھے مارا گیا۔ یہ سارا ڈراما ان کی زندگی کا حصہ ہوگا۔

’میرے ملازمین کو مارا گیا اور اس کے بعد ٹھیک سوا چار بجے ایف آئی اے نے کن نامعلوم سفید لباس میں ملبوس اہلکاروں کے حوالے کیا جنہوں نے اس جمہوری ملک پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں  اداروں کی ناک کے نیچے گوانتاناموبے کی سیاہ تاریخ کو دہراہا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اعظم سواتی نے کہا: ’پمز کے ڈاکٹروں سے بھی پوچھا جائے کہ میرے جسم پر جو تشدد کے نشانات تھے وہ کس کے کہنے پر مٹائے گئے۔ ماتحت عدالتوں کے مجسٹریٹ سے پوچھا جائے گا کہ اس عدالت سے بڑا کون ہے؟ قانون اور آئین سے بڑا کون ہے، جس پر بار بار میرا جسمانی ریمانڈ ان لوگوں کے حوالے کرتے رہے۔‘

پی ٹی آئی رہنما نے کہا: ’میرا ایمان ہے کہ پاکستان کی بقا کے ضامن اس ملک کے عوام اور ہماری بہادر افواج ہیں اور اس کی ضمانت اس آئین اور قوانین میں دی گئی ہے، اس سے انحراف کرنے والا مجرم ہے لیکن ملک کی عدالتوں سے باقاعدہ عمل کے بعد مجرم قرار پاتا ہے، اس لیے میری بہادر افواج کے ایک ایک سپاہی کے خون کی قسم آپ کی صفوں کے اندر کالی بھڑیں ہیں اور میں آخری لمحے تک لڑوں گا۔‘

اعظم سواتی نے خفیہ ایجنسی کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ’آئی ایس آئی کا ادارہ قومی سلامتی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ پاکستان ایک زندہ جسم ہے اور اس کی روح عوام اور آئی ایس آئی ہے، مجھے اس کی پیشہ ورانہ مہارت کا ادراک ہے اور ان کے ایک ایک سپاہی سے لے کر جرنیلوں تک کی خدمات کا معترف ہوں۔

’لیکن آئی ایس آئی کا پولیٹیکل ونگ اور چند لوگ اس ملک کے سیاہ و سفید کے مالک ہیں۔ کوئی ادارہ ان کی بلیک میلنگ سے بچا ہوا نہیں ہے۔ ان کی مالی، معاشرتی اور انسانی برائیوں کا ادراک کوئی نہیں کرتا۔‘

بقول اعظم سواتی: ’آج پوری محکوم قوم باجوہ صاحب کی طرف دکھ رہی ہے، اس ملک کا ہر سیاسی کارکن اور ہر ادارے کا انتظامی فرد یہ توقع کرتا ہے کہ آپ اپنی ریٹائرمنٹ سے پہلے اس بدنام زماہ آئی ایس آئی کے پولیٹیکل ونگ کو دفن کردیں۔‘

اعظم سواتی کی اس پریس کانفرنس میں لگائے گئے الزامات پر ابھی تک متعلقہ اداروں کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان