شارجہ کا عالمی کتاب میلہ: شعیب اختر پاکستان کے واحد نمائندہ

منتظمین کے مطابق میلے میں ایسی شخصیات کو مدعو کیا جاتا ہے جو لکھاری ہونے کے علاوہ عالمی سطح پر مقبول ہوں۔

شعیب اختر شارجہ انٹرنیشنل بک فیئر کے داستان گوئی کے سیشن میں اپنی کتاب پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنی زندگی، کرکٹ، خاندان اور کتب بینی پر  بات کریں گے (اے ایف پی)

معروف کرکٹر، کمنٹیٹر اور مصنف شعیب اختر واحد پاکستانی ہیں جنہیں متحدہ عرب امارات (یو  اے ای) میں جاری عالمی کتاب میلے ’شارجہ انٹرنیشنل بک فیئر‘ میں خطاب کے لیے مدعو کیا گیا۔

’راولپنڈی ایکسپریس‘ کے نام سے جانے جانے والے شعیب اختر اتوار کو میلے کے ایک سیشن کے دوران اپنی کتاب ’کنٹروورشیالی یورز‘ (Controversially Yours) پر روشنی ڈالتے ہوئے اپنی زندگی، کرکٹ، خاندان اور کتب بینی پر بات کریں گے۔

اردو زبان کے فروغ کے لیے دبئی میں قائم غیر سرکاری تنظیم ’بزم اردو‘ کے سیکریٹری تعلقات عامہ تابش زیدی کا کہنا تھا کہ شعیب اختر مصنف ہونے کے علاوہ مطالعے کے شوقین ہیں، اور ان کی یہ دونوں خوبیاں سامعین کے لیے دلچسپی کا باعث بنیں گی۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا: ’شعیب اختر کے ’داستان گوئی‘ کے سیشن میں شرکا کو پیغام دینے کی کوشش کی جائے گی کہ کھیل کسی کو کتاب سے دور نہیں کرتا، اور ایک بہترین شخصیت بنانے کے لیے مطالعہ بہت ضروری ہے۔‘

ہر سال منعقد ہونے والے ’شارجہ انٹرنیشنل بک فیئر‘ کے دو نومبر سے جاری اکتالیسویں ایڈیشن میں 95 ممالک سے دو ہزار سے زیادہ پبلشرز شرکت کر رہے ہیں، جن میں پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز صرف کرکٹر شعیب اختر کو حاصل ہوا ہے۔

دوسری طرف ہندوستان شارجہ انٹرنیشنل بک فیئر سرکاری پبلشنگ ہاوس پبلیکیشنز ڈویژن کے ذریعے شرکت کرتے ہوئے کئی موضوعات پر مختلف ہندوستانی زبانوں میں 100 سے زیادہ کتابیں اور رسالے، اور ہندوستانی جدوجہد آزادی اور آزادی کے جنگجوؤں کی تاریخ پر کئی دوسری کتب بھی پیش کر رہا ہے۔   

کھلاڑی ہی کیوں؟

متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانیوں نے شارجہ انٹرنیشنل بک فیئر میں شعیب کی شرکت پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ایسے بین الاقوامی پلیٹ فارم پر پاکستان کی زیادہ سے زیادہ نمائندگی ہونا چاہیے۔

گذشتہ سال ہونے والے شارجہ انٹرنیشنل بک فیئر میں پاکستان کی نمائندگی کرکٹر وسیم اکرم نے کی تھی، جو یو اے ای میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے اعتراض کا باعث بن رہی ہے۔

شارجہ میں مقیم پاکستانی شہری ملک عامر حسن نے اس سلسلے میں انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ اس میلے میں پاکستان کی کوئی خاص نمائندگی اور شرکت نہیں ہے، جبکہ ادبی دنیا کی بجائے ہر مرتبہ کرکٹرز کو بلا لیا جاتا ہے۔

’یو  اے ای میں جب بھی کوئی عالمی سطح کا ایکسپو یا میلہ سجتا ہے تو ہماری خواہش ہوتی ہے کہ پاکستان اس میں پیچھے نہ رہے، جبکہ اس میلے میں پاکستان کی شرکت کچھ خاص نہیں، باوجود اس حقیقت کے کہ پاکستان ادب اور آرٹ میں کسی ملک سے پیچھے نہیں۔‘

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان نے اس بین الاقوامی ایونٹ دلچسپی نہیں لی، جبکہ یہ ملک کے ادب اور تخلیق کاروں کو عالمی سطح پر متعارف کروانے کا بہترین موقع تھا۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انڈپینڈنٹ اردو نے غیر سرکاری تنظیم بزم اردو کے تابش زیدی سے دریافت کیا کہ کیوں ہر مرتبہ کسی کرکٹر کو مدعو کیا جاتا ہے؟ اس پر انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے اسے محض ایک اتفاق قرار دیا۔

انہوں نے کہا اس کتاب میلے میں ایسی شخصیات کو مدعو کیا جاتا ہے جو لکھاری ہونے کے علاوہ عالمی سطح پر مقبول ہوں، اور شعیب اختر اس معیار پر پورا اترتے ہیں۔

’ایک ادیب یا شاعر خواہ کتنا ہی اچھا لکھتا ہو، اگر اس کو عالمی شہرت حاصل نہیں، تو ان کو سننے کوئی نہیں آئے گا، اور اس طرح پیسے اور وقت کا ضیاع ہونے کے علاوہ ندامت بھی ہوگی۔‘

تابش زیدی نے صرف کھلاڑیوں کو مدعو کرنے کے تاثر کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں انور مقصود نے کتاب میلے میں شرکت کی تھی، جبکہ پاکستان سے کئی نامور افراد بھی ماضی میں بلائے جا چکے ہیں۔

شارجہ انٹرنیشنل بک فیئر کیا ہے؟

شارجہ بک اتھارٹی کے زیر اہتمام، 12 روزہ بین الاقوامی کتاب میلہ شارجہ انٹرنیشنل بک فیئر 2022 دنیا بھر سے ایوارڈ یافتہ مصنفین، دانشوروں، فنکاروں، تخلیق کاروں، اور دیگر ادبی شخصیات کے ایک شاندار گروپ کی میزبانی کر رہا ہے۔

عالمی میلہ کا رواں سال کے لیے تھیم ’سپریڈ دا ورڈ‘ (Spread The Word) ہے، اور اس میں آرٹ، تھیٹر، کتب کی نمائش، عالمی شخصیات کی داستان گوئی، بچوں کی سائنس اور تخلیقی صلاحیتوں پر مبنی ورکشاپس اور سینکڑوں دیگر دلچسپی کے میدان سجائے گئے ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ادب