وکرم ایس: انڈیا کے پہلے نجی راکٹ کا کامیاب تجربہ

یہ راکٹ انڈین سپیس ری سرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے ستیش دھون سپیس سینٹر سری ہری کوٹا سے لانچ کیا گیا، جسے انڈین شہر حیدر آباد کے ایک ٹیک سٹارٹ اپ نے تیار کیا ہے۔

انڈیا کی ایک ٹیک کمپنی نے جمعے کو ملک میں تیار کردہ پہلا نجی راکٹ وکرم ایس کا کامیاب تجربہ کیا ہے جس کے ساتھ ہی انڈیا خلا میں نجی راکٹس بھیجنے والے ممالک میں شامل ہو گیا ہے۔

یہ راکٹ جمعے کو سری ہری کوٹا کے سپیس سینٹر سے لانچ کیا گیا جو فضا میں 90 کلو میٹر تک بلند ہوا اور لانچنگ کے چھ منٹ بعد سمندر میں محفوظ طور پر گر گیا۔

خلائی تحقیق کے میدان میں بڑے ممالک کے درمیان دوڑ مستقل قریب میں ایک بڑی صنعت کے طور پر سامنے آ سکتی ہے۔

کئی امریکی کاروباری شخصیات پہلے ہی اپنے لیے خصوصی طور پر تیار کردہ راکٹس کو خلا میں روانہ کر چکی ہیں لیکن اب انڈیا سے تعلق رکھنے والی کاروباری شخصیات بھی اس میدان میں کچھ زیادہ پیچھے نہیں۔

جریدے بزنس سٹینڈرڈ کے مطابق انڈین ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والا ایک ٹیک سٹارٹ اپ سکائی روٹ ایروسپیس اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے آج انڈیا میں تیار کردہ پہلا نجی راکٹ خلا میں روانہ کیا ہے۔

یہ راکٹ انڈین سپیس ری سرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے ستیش دھون سپیس سینٹر سری ہری کوٹا سے لانچ کیا گیا جس نے انڈیا میں خلائی تحقیق کے نئے دروازے کھول دیے۔

سکائی روٹ ایروسپیس کیا ہے؟

انڈیا کے شہر حیدرآباد میں فعال اس ٹیک سٹارٹ کی بنیاد جون 2018 میں رکھی گئی تھی۔ یہ کمپنی انڈیا میں نجی طور پر تیار کردہ راکٹس کی لانچنگ میں صف اول پر دکھائی دیتی ہے۔

وکرم ایس کی لانچنگ ابتدائی طور پر 15 نومبر کو ہونی تھی لیکن موسم کی خرابی کے باعث اس میں تین دن کی تاخیر ہو چکی ہے۔ متعلقہ حکام کی جانب سے کلیئرنس ملنے کے بعد آج دن ساڑھے گیارہ بجے اس راکٹ کو خلا میں بھیجا گیا

وکرم ایس کی تیاری

اس راکٹ کی تیاری میں سکائی روٹ نے دو سال کا وقت لگایا ہے اور اسے کاربن کمپوزٹ اور تھری ڈی سے پرنٹ کیے جانے والے پروزوں سے تیار کیا گیا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وکرم ایس کا نام انڈین سپیس پروگرام کے بانی ڈاکٹر وکرم سارا بھائی کے نام پر رکھا گیا ہے۔

خبر رساں ادارے این ڈی ٹی وی کے مطابق سکائی روٹ نے اس مشن کا نام ’پرارمبھ‘ رکھا ہے، جس کا مطلب آغاز یا شروعات ہے۔

سکائی روٹ نے اب تک اس ٹیکنالوجی کی تیاری کی مد میں 526 کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں۔

ان سپیس (انڈین نیشنل سپیس پروموشن اینڈ آتھرائزیشن سینٹر) کے چیئرمین ڈاکٹر پون کے گوئنکا اسے ایک ’سنگ میل‘ قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’اب تک 150 سے زائد نجی امیدوار سپیس وہیکلز کی لانچنگ، سیٹلائٹ بھیجنے اور گراؤنڈ سٹیشنز میں کام کرنے کے لیے درخواست دے چکے ہیں۔‘

انڈین ایکسپریس کے مطابق وکرم ایس کی لانچنگ ناسا کے ارٹیمس ون مشن کی لانچنگ کے دو دن بعد کی گئی ہے۔ اسے تیسری کوشش میں روانہ کیا گیا ہے۔

(ایڈیٹنگ/ترجمہ: فرخ عباس)

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی