جوہر ٹاؤن بم دھماکے میں انڈیا ملوث ہے: وزیر داخلہ

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے مطابق کالعدم جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کی رہائش گاہ کے قریب دھماکے میں انڈیا کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت ہیں اور وہ اس معاملے کو عالمی اور اقوام متحدہ کی سطح پر اٹھائیں گے۔

پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے منگل کو کہا کہ 2021 میں لاہور کے علاقے جوہر ٹاون میں بم دھماکے میں انڈیا کے ملوث ہونے کے واضح ثبوت ہیں اور وہ اس معاملے کو عالمی اور اقوام متحدہ کی سطح پر اٹھائیں گے۔

انہوں نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ملک میں اہم مقامات پر دہشت گردی میں انڈیا کا ملوث ہونا سامنے آتا رہا ہے۔

23 جون، 2021 کو جوہر ٹاون میں بم دھماکے کے نتیجے میں تین شہری ہلاک جبکہ 21 زخمی ہوئے تھے۔

یہ دھماکہ کالعدم جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کی رہائش گاہ کے قریب ہوا تھا۔

وزیر داخلہ کے ہمراہ موجود ایڈیشنل انسپکٹر جنرل سی ٹی ڈی پنجاب عمران محمود نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کسی دہشت گرد تنظیم نے لاہور دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

انہوں نے کہا کہ یہ کیس 16 گھنٹےمیں حل کر لیا گیا تھا۔ ’دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کو کھڑا کرنے والے شخص کو گرفتار کیا گیا جبکہ گاڑی میں ٹائم ڈیوائس لگائی گئی تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا اس کیس میں ابتدائی طور پر تین دہشت گرد گرفتار کیے گئے جو مبینہ طور پر انڈیا کے ساتھ رابطے میں رہے۔

انہوں نے کہا کہ دھماکے کے ملزمان سجاد حسین اور ضیا اللہ کو تیسرے ملزم پیٹر پال ڈیوڈ کی نشاندہی پر گرفتار کیا گیا، جس کے بعد عید گل اور ان کی اہلیہ عائشہ گل کو گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران بم کے لیے بنائے جانے والے بارود کی وڈیو دکھاتے ہوئے بتایا کہ پیٹر نے عید گل کو بارود سے بھری گاڑی دی جس میں 200 کلوگرام بارود تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ بم دھماکے کے ماسٹر مائنڈ سمیع الحق 2012 سے انڈین انٹیلی جنس ایجنسی را کے ایجنٹ تھے، جن کو وارنٹ جاری ہونے کے بعد بلوچستان داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا اور مختلف ممالک کی بھاری کرنسی برآمد کی گئی۔ ’سمیع الحق کو ان کے رشتہ دار کے ہمراہ گرفتار کیا گیا۔ ‘

انہوں نے کہا کہ ملزم نوید اختر متحدہ عرب امارات کی جیل میں بند تھے، جہاں را کے ایجنٹ شاہیم شیخ نے ان سے رابطہ کیا  اور رہا کروانے کی شرط پر پاکستان کے خلاف کام کرنے کو کہا۔

’نوید اختر نے جوہر ٹاون میں ریکی کی تھی۔‘

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کہ دھماکے کے لیے آٹھ لاکھ 75 ہزار ڈالر فراہم کیے گئے۔ ’واقعے میں ملوث سنجے کمار تیوری، وسیم حیدر اور اجمل کے ریڈ وارنٹ جاری ہو چکے ہیں جبکہ سنجے کا انڈین پاسپورٹ حاصل کر لیا گیا ہے۔ ‘

انہوں نے بتایا کہ انڈیا سے تعلق رکھنے والے چار ملزمان کے ریڈ وارنٹ جاری ہو چکے ہیں اور اس حوالے سے وزارت خارجہ کو ڈوزیئر بھجوایا جائے گا۔

(ایڈیٹنگ: بلال مظہر)

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان