معروف اینکر پرسن اور سیاست دان مرحوم ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی تیسری بیوی دانیہ شاہ کی والدہ نے الزام لگایا ہے کہ ان کی بیٹی کو شوہر کی وراثت میں حصہ مانگنے پر جھوٹے الزام میں پھنسایا جا رہا ہے۔
دانیہ شاہ کو وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے سائبر کرائم ونگ نے ان کے شوہر کی قابل اعتراض ویڈیو لیک کرنے کے الزام میں جمعرات کو لودھراں سے گرفتار کیا تھا۔
ایف آئی کے مطابق دانیہ کے خلاف شکایت ان کے مرحوم شوہر کی ایک صاحب زادی نے دائر کی تھی، جس کے بعد ملزمہ کو گرفتار کیا گیا۔
عامر لیاقت حسین کی ساس سلمہ بی بی کا کہنا تھا کہ دانیہ شاہ نے اپنے مرحوم شوہر کی جائیداد میں اپنا قانونی حصہ حاصل کرنے کی خاطر 10 روز قبل مقدمہ دائر کیا تھا۔
’اور اسی وجہ سے انہیں جھوٹے مقدمے میں پھنسایا جا رہا ہے۔‘
دانیہ شاہ کی گرفتاری کے بعد لودھراں سے کراچی پہنچنے والی سلمہ بی بی نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ عدالت نے دانیہ شاہ کو ڈاکٹر عامر کی جائیداد میں قانونی حصہ دار قرار دیا ہے۔
سلمہ بی بی کے مطابق: ’جائیداد میں وراثت کا کیس دائر کرنے پر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی پہلی بیوی ڈاکٹر بشریٰ نے میری بیٹی کو گرفتار کرایا۔
’انھوں نے میری بیٹی پر ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی غیر اخلاقی ویڈیو لیک کرنے کا الزام لگایا۔
’مگر میری بیٹی نے ایسی کوئی ویڈیو لیک نہیں، اگر کی ہے تو بتایا جائے کہ وہ ویڈیو کہاں ہے؟‘
سلمہ بی بی نے الزام لگایا کہ انہیں دانیہ شاہ سے ملنے نہیں دیا جا رہا، جو خلاف قانون ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ڈاکٹر بشریٰ نے انڈپینڈنٹ اردو کے رابطہ کرنے پر کہا وہ اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتیں۔
دوسری جانب ایف آئی اے دانیہ شاہ کو عدالت کے سامنے پیش نہ کر سکی۔
انہیں آج کراچی میں ضلع جنوب کے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیے جانے کی غرض سے لایا گیا تھا۔
تاہم جمعے کے باعث عدالت کے اوقات کار دن 12 بجے ختم ہو چکے تھے لہٰذا ایف آئی حکام انہیں عدالت کے سامنے بغیر پیش کیے واپس لے گئے۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق انہیں کل (ہفتے کو) عدالت کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
(ایڈیٹنگ: عبداللہ جان)