سوات جیل میں قیدیوں کے لیے ہنر سکول کا قیام

سوات میں ہنر اور بحالی سکول میں مختلف نشوں سے متاثرہ درجنوں نوجوان موجود ہیں جنہیں جیل کے اندر تمام تر سہولیات پہنچائی جارہی ہیں۔

سوات جیل 2005 کے زلزلے میں تباہ ہوچکی تھی جس کو حکومت نے بحال کرکے 2021 میں قیدیوں کے لیے دوبارہ  کھول دیا تھا (وقار احمد سواتی)

خیبر پختونخوا کے ضلع سوات میں جیل میں قیدیوں کے لیے ایک ہنر سکول کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

ہنر اور بحالی سکول میں مختلف نشوں سے متاثرہ درجنوں نوجوان موجود ہیں جنہیں جیل کے اندر تمام تر سہولیات پہنچائی جارہی ہیں جس میں سکول کلاسز، ہنر دینے کی کلاسز، سلائی کی کلاسز سمیت اعلیٰ معیار کا کھانا، رہائش کا بہترین انتظام اور صحت کی سہولیات موجود ہے۔

سوات جیل کے سکول میں زیرِ تعلیم نشے سے متاثرہ ایک نوجوان جن کا فرضی نام قیصر ہے اور وہ  پچھلے چھ مہینوں سے سوات جیل میں قید ہیں۔

قیصر ہر قسم کے نشے کرتے ہیں جن میں چرس اور آئس بھی شامل ہیں۔ اب وہ  سوات جیل کے بحالی سکول میں موجود ہیں

انہیں نشے سے چھٹکارا مل گیا ہے وہ کہتے ہیں کہ انہیں سکول میں  کلاسز دی جارہی ہیں جیل میں ٹی وی روم بھی ہے جہاں وہ اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ ٹی وی دیکھتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ انہیں ہنر سکول میں  درزی کا کام بھی سکھایا جاتا ہے اور انہوں نے کافی ہنر سیکھا ہے۔

ان کے بقول جیل میں ایک عدد ڈاکٹر بھی موجود ہیں۔

’جب میں اس جیل سے نکلوں گا تو نشہ نہیں کروں گا اور ایک اچھا شہری بنوں گا۔‘

سوات جیل میں قیدیوں کے سائیکلوجیکل علاج کے لیے موجود سائیکالوجسٹ ماریہ سبحان کہتی ہے کہ یہاں سوات جیل میں منشیات سے متاثرہ قیدیوں کو وہ دیکھتی ہوں اور ان کا علاج کرتی ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہ کہتی ہے کہ قیدی کی پہلے ہم ہسٹری لیتی ہیں پھر ہم ان کا مختلف طریقوں سے علاج کرواتے ہیں اور ان کی کونسلنگ کی جاتی ہے۔

وہ کہتی ہیں: ’میں ہر ایک قیدی کے ساتھ 45 منٹ کی کلاس لیتی ہوں جس سے قیدیوں کا علاج ہوجاتا ہے۔‘

سوات جیل کے ہیڈ سپرنڈنڈنٹ ایوب باچا نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں کہا کہ سوات جیل میں منشیات سے متاثرہ قیدیوں کی بحالی  کے لیے ایک خاص سکول قائم کیا گیا ہے۔

’سکول میں ہم ماہر ڈاکٹروں سے قیدیوں کا علاج کراتے ہیں اور سائیکالوجیکل طریقے سے ان قیدیوں کا علاج کروارہے ہیں۔‘

وہ کہتے ہیں کہ ان قیدیوں کو ہم سپیشل کلاسز بھی دیتے ہیں جس میں ماہر سکالرز اتے ہیں اور ان کو پڑھاتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ ابھی تک 70 تک قیدیوں کو تربیت دے چکے ہیں اور وہ آج کل ہابر جا کر کامیاب زندگیاں گزار رہے ہیں۔

سوات جیل میں قائم سکول میں قیدیوں کے لیے کھیل کود اور تفریح کے لیے بھی خصوصی انتظام کیا گیا۔

سوات جیل 2005 کے زلزلے میں تباہ ہوچکی تھی جس کو حکومت نے بحال کرکے 2021 میں قیدیوں کے لیے دوبارہ  کھول دیا تھا۔

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان