کیلی فورنیا میلے میں فائرنگ سے حملہ آور سمیت چار افراد ہلاک

عینی شاہدین نے کسی کو کہتے سنا کہ ’تم ایسا کیوں کر رہے ہو؟‘ جواب دیا گیا’ کیوں کہ میں بہت غصے میں ہوں۔‘

گلروئے شہر پچاس ہزار آبادی کا حامل ہے جو سان فرانسکو شہر سے 176 کلو میٹر جنوب مشرق میں واقع ہے۔ یہ ’ دنیا کے لہسن کیپیٹل‘ کے نام سے بھی  مشہور ہے۔

کیلی فورنیا کے علاقے گلروئے میں لہسن فیسٹیول کے دوران ایک مسلح شخص کی فائرنگ سے تین افراد ہلاک جبکہ بارہ زخمی ہوگئے۔ مسلح شخص بھی پولیس کی فائرنگ میں ہلاک ہو گیا۔

جائے وقوعہ کی وڈیوز میں فائرنگ کے بعد ہزاروں لوگوں کو بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ گلروئے پولیس چیف کے مطابق مشتبہ شخص حفاظتی دیوار کو توڑ کر تقریب میں داخل ہوا تھا۔ سکاٹ سمتھی کا کہنا تھا کہ:’فائرنگ شروع کرنے کے ایک منٹ کے اندر ہی پولیس کی جانب سے ردعمل دیا گیا اور فائرنگ کرنے والے شخص کو ہلاک کر دیا گیا۔‘

ایک عینی شاہد ایونی رئس کہتی ہیں:’ وہ اور ان کے علاوہ کچھ لوگ فائرنگ کی آواز سن کر نہیں بھاگے تھے کیونکہ یہ آتش بازی جیسی آواز تھی۔ یہ کسی فلم کی طرح تھا ہر کوئی رو رہا تھا اور لوگ چیخ رہے تھے۔‘

 ملکی سطح پر یہ تین روزہ تہوار بہت مشہور ہے جس میں تقریبا ایک لاکھ تک لہسن کو پسند کرنے والے افراد شرکت کرتے ہیں۔ اتوار کو ان تقریبات کا آخری دن تھا۔

ساونڈ انجنئیر ٹوڈ جونز کے مطابق وہ تقریب کے بالکل سامنے موجود باغ کے سٹیج پر موجود تھے جب انہوں نے تڑٹراہٹ کی آواز سنی۔ جونز کہتے ہیں:’  ان آوازوں میں اضافہ ہوتا چلا گیا جو بالکل بندوق کی فائرنگ جیسی لگ رہی تھیں اور پھر لوگوں کو اندازہ ہوا کہ کیا ہو رہا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

گلوکار جیک وین برین کے مطابق ان کا بینڈ ٹن مین ابھی اپنے گانوں کا آغاز ہی کرنے والا تھا کہ فائرنگ کی آوازیں آنا شروع ہو گئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک شخص جس نے سبز رنگ کی ٹی شرٹ پہن رکھی تھی اور اپنی گردن کے گرد گرے رنگ کا رومال لپیٹ رکھا تھا وہ ایک خود کار بندوق سے اس سمت فائرنگ کر رہا تھا جس طرف کھانے سجے ہوئے تھے۔

 وین برین اور ان کے ساتھی سٹیج کے نیچے چھپ گئے تھے۔ انہوں نے ایسوی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ  انہوں نے کسی کو کہتے سنا کہ ’ تم ایسا کیوں کر رہے ہو؟‘ اور جواب دیا گیا کہ ’ کیونکہ میں بہت غصے میں ہوں۔‘

فائرنگ کے بعد مختلف وفاقی اداروں بشمول بیورو آف الکحل، تمباکو،فائرآرمز اور بارودی مواد کے اہلکار موقعے پر پہنچ گئے۔

گلروئے پولیس نے ٹویٹر پر جاری ایک بیان میں اپنے گھر والوں سے بچھڑ جانے والے افراد کو نزدیکی کالج کی کار پارکنگ میں اکٹھا ہونے کے لیے کہا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ :’ گلروئے پولیس ڈپارٹمنٹ اور پوری کمیونٹی آج کے فائرنگ حادثے کے متاثرین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔‘

ویڈیوز میں جائے وقوعے سے کئی خاندان جن میں چھوٹے بچے بھی شامل ہیں  کو بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ 13 سالہ رئس کہتی ہیں وہ اس تقریب میں اپنے دوستوں اور خاندان والوں کے ساتھ شریک تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ:’ ہم جانے ہی والے تھے کہ ہم نے ایک دیکھا ایک شخص جو کہ زخمی تھا اس نے اپنے گھٹنے پر رومال باندھ رکھا تھا۔ وہاں زمین پر لوگ بیٹھے رو رہے تھے۔ ایک چھوٹا زخمی بچہ بھی وہاں موجود تھا۔ لوگ میز پھینک کر حفاطتی دیوار توڑنے کی کوشش کر رہے تھے۔‘

 امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اس فائرنگ کے واقعے پر اتوار کی رات کو ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ:’ قانون نافذ کرنے والے اداروں فائرنگ کے مقام پر موجود ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ فائرنگ کرنے والا شخص ابھی تک پکڑا نہیں گیا۔ ہوشیار اور محفوظ رہیں۔‘

گلروئے شہر پچاس ہزار آبادی کا حامل ہے جو سان فرانسکو شہر سے 176 کلو میٹر جنوب مشرق میں واقع ہے۔ یہ ’ دنیا کے لہسن کیپیٹل‘ کے نام سے بھی  مشہور ہے۔

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ