ایک منٹ میں 200 سے زائد الٹے الفاظ لکھنے والا نوجوان

کراچی کے آرٹسٹ سید زبیر احمد انگریزی اور اردو زبان کے نہ صرف الفاظ بلکہ جملے بھی الٹے انداز (ریورس رائٹنگ) میں لکھنے کا ہنر جانتے ہیں۔

کراچی کے 28 سالہ آرٹسٹ سید زبیر احمد انگریزی اور اردو زبان کے نہ صرف الفاظ بلکہ جملے بھی الٹے انداز (ریورس رائٹنگ) میں لکھنے کا ہنر جانتے ہیں۔

وہ ایک منٹ میں 200 سے زائد انگریزی اور اردو کے الفاظ الٹے لکھ سکتے ہیں۔

2016 سے ریورس رائٹنگ کرنے والے زبیر نے بتایا کہ اس سفر کی دلچسپ داستان ان کے نجی دفتر میں کام کے دوران شروع ہوئی۔

’ایک دن کام کے دوران میرے ہاتھ سے ایک فائل نچے گری، جب میں نے اسے اٹھانے کی کوشش کی تو شفاف کاغذ نظر آیا جس پر کافی چیزیں تحریر تھیں۔ میری توجہ ایک لفظ ’افضل’ کی طرف گئی، جو الٹا نظر آ رہا تھا۔ جب کاغذ پلٹا تو مجھے وہ لفظ نظر آ گیا۔ یہاں سے میرا سفر شروع ہوا۔‘

زبیر کے مطابق ابتدا میں انہوں نے شوقیہ کام شروع کیا، لیکن اب وہ اسے مزید آگے لے جانا چاہتے ہیں۔ بقول زبیر: ’لکھتے لکھتے مجھے اتنا شوق ہوا کہ میں اب چاہتا ہوں کہ اسے عالمی سطح پر لے کر جاؤں۔ میری فیملی بھی مجھے کہتی ہے کہ عالمی سطح پر لے کر جاؤ۔ اسی لیے میں نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کا فارم بھرا، جس کا اگلے ماہ ٹیسٹ دوں گا۔‘

انہوں نے کہا کہ جہاں تک ان کی معلومات ہیں پاکستان یا بیرون ملک ریورس رائٹنگ کا کوئی عالمی ریکارڈ نہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

زبیر پرامید ہیں کہ وہ جیت کر یہ ٹائٹل پاکستان کے نام کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ انٹرنیٹ پر درج معلومات کے مطابق اٹھارویں اور انیسویں صدی میں ریورس رائٹنگ ہوتی تھی۔

’اس وقت اس کے بہت کم ماہرین تھے۔ ریورس رائٹنگ کا استعمال عموماً خفیہ پیغام رسانی یا پھر یونیک کیلی گرافی میں ہوتا تھا۔‘

انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ یہ کام ختم ہو گیا۔ ’آج کل آپ کو ریورس رائٹنگ ایمبولینسوں یا فائر بریگیڈ کی گاڑیوں پر نظر آتی ہے لیکن وہ ہاتھ کی تحریر نہیں۔‘

زبیر کی کوشش ہے کہ وہ مستقبل میں کیلی گرافی سیکھیں۔ انہوں نے بتایا: ’میں کیلی گرافی کا کورس کروں گا اور ریورس کیلی گرافی کو ایک شکل دوں گا۔‘

(ایڈیٹنگ: بلال مظہر)

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل