چھ سالہ یوٹیوبر نے 65 لاکھ پاؤنڈز کا گھر خرید لیا

جنوبی کوریا کی چھ سالہ بچی نے اپنے یوٹیوب چینلز سے ہونے والی آمدن سے 65 لاکھ پاؤنڈز کا گھر خرید لیا۔ یوٹیوب سٹار نے یہ رقم کھلونوں کے جائزے اور وی لاگ پر مشتمل چینلز سے کمائی ہے۔

بورام کے دو یوٹیوب چینل ہیں جن کے تین کروڑ سے زائد سبسکرائبر ہیں (یوٹیوب/ بورام)

جنوبی کوریا کی چھ سالہ بچی نے اپنے یوٹیوب چینلز سے ہونے والی آمدن سے 65 لاکھ پاؤنڈز کا گھر خرید لیا۔ یوٹیوب سٹار نے یہ رقم کھلونوں کے جائزے اور وی لاگ پر مشتمل چینلز سے کمائی ہے۔

یوٹیوب کی ننھی سٹار کو بورام کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ان کے چینلز کے تین کروڑ سے زیادہ سبسکرائبرز ہیں۔ چینلوں پر موجود ان کی بعض ویڈیوز کو 30 کروڑ 50 لاکھ سے زیادہ لوگوں نے دیکھا ہے۔

چھ سالہ بورام نے جنوبی کوریا کے دارالحکومت سیئول کے جدید علاقے گینگ نام میں گھر خریدا ہے۔ یہ علاقہ ایک گانے ’گنگنم سٹائل‘ کی بدولت دنیا بھر میں مشہور ہوا جسے جنوبی کوریا کے سائی نامی گلوکار نے گایا۔ یوٹیوب پر موجود اس گانے کو ماضی میں سب سے زیادہ دیکھا گیا۔

ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ بورام اس مکان کا کیا کریں گی۔ مقامی میڈیا نے قیاس آرائی کی ہے کہ اس عمارت کو یوٹیوب چینلز کے لیے مزید مواد کی خاطر استعمال کیا جا سکتا ہے۔

جنوبی کوریا میں اپنی مقبولیت کے باوجود بورام کے چینلز کئی مراحل پر مشتمل ویڈیوز کی وجہ سے تنازع کھڑا کرچکے ہیں۔ 2017 میں ان ویڈیوز میں بچی کو رقم چوری کرتے، کاریں چلاتے اور بچے کو جنم دیتے دکھایا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان ویڈیوز کی وجہ سے فلاحی ادارے ’سیو دی چلڈرن‘ نے بورام کے والدین پر الزام لگایا تھا کہ انھوں نے کم سن یوٹیوبر کے لیے ایسے حالات پیدا کیے جو ذہنی تکلیف کا باعث بن سکتے ہیں۔

ان الزامات کے بعد بورام کے چینلوں سے متنازع ویڈیوز ہٹا دی گئیں۔ بچی کے والدین نے ان کے چینلوں پر ایسی فوٹیج کی موجودگی پر لوگوں سے معذرت کی جو کم عمر بچوں پر منفی اثرات مرتب کر سکتی تھی۔

اس سال کے شروع میں یوٹیوب نے ایسی ویڈیوز پر لوگوں کے تبصرے دکھانے بند کر دیے ہیں جن میں بچے موجود ہوں کیونکہ بعض حلقوں نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ یوٹیوب پلیٹ فارم کو بچوں کے جنسی استحصال میں ملوث افراد استعمال کر سکتے ہیں۔

یوٹیوب کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا: ’ہم نے ایسے کروڑوں ویڈیوز پر تبصرے دکھانے بند کردیے ہیں جو غیرمناسب رویے کے اظہار کا سبب بن سکتے تھے۔ ان کوششوں کا مرکز بچوں کی ویڈیوز ہیں۔ ہم آئندہ چند ماہ کے دوران ایسی وڈیوز کی نشاندہی کرتے رہیں گے جن کے بارے میں کسی قسم کا خطرہ موجود ہو۔‘

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی ابھرتے ستارے