حملے کی تحقیقات میں رکاوٹ میں ’دو سے تین لوگ ملوث ہیں‘: عمران

سابق وزیر اعظم عمران خان نے الزام عائد کیا کہ جے آئی ٹی کے اندر سے چیزیں لیک ہوئیں اور ان کی پارٹی کے مخالف صحافیوں کو فراہم کی گئیں۔

سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا: ’ملک کی سب سے بڑی پارٹی کو کمزور کرنا ملک کو کمزور کرنا ہے‘ (پی ٹی آئی)

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ان کے خلاف قاتلانہ حملے کی تحقیقات کو روکنے میں ’دو سے تین لوگ ملوث ہیں‘ اور وہ (عمران خان) چاہتے ہیں کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ کو عوام کے سامنے لایا جائے۔

عمران خان نے لاہور میں پریس بریفنگ میں خود پر وزیر آباد میں ہونے والے حملے کے حوالے سے کہا: ’ہر ادارے میں کالی بھیڑیں ہوتی ہیں، مجھے ان کا پتا ہے، یہ جان بوجھ کر انصاف کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔‘

سابق وزیر اعظم نے الزام عائد کیا کہ جے آئی ٹی کے اندر سے چیزیں لیک ہوئیں اور ان کی پارٹی کے مخالف صحافیوں کو فراہم کی گئیں۔

’اگر آپ پاکستان کی سب سے بڑی وفاقی جماعت کے سربراہ کو قتل کرنا چاہتے ہیں تو اس کا فائدہ کس کو ہو گا۔‘

عمران خان نے کہا: ’ملک کی سب سے بڑی پارٹی کو کمزور کرنا ملک کو کمزور کرنا ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کے لوگوں کو بلا کر پیسوں کی آفر بھی کی گئی مگر عوام نے ریجیم چینج کو مسترد کر دیا اور وہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں جیسا کہ ماضی کے ضمنی انتخابات میں بھی دیکھا گیا۔

سابق وزیر اعظم نے کہا: ’ڈی پی او ہمارا ہے پنجاب میں ہماری حکومت ہے، لیکن ڈی پی او ہماری بات تک نہیں سنتا۔ وہ کون تھا جو ہمیں روک رہا تھا، کون تھا جو تفتیش سے  ڈر رہا تھا؟‘

عمران خان نے کہا کہ جب انہیں گولیاں لگیں اور وہ ہسپتال بھی نہیں پہنچے تھے تو ملزم کا بیان آ گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ان کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی نے ملزم کا بیان ریکارڈ کیا اور سی ٹی ڈی کے عہدیدار نے بھی جے آئی ٹی کی جانب سے طلب کرنے کے باوجود تعاون سے انکار کردیا جبکہ سی ٹی ڈی بھی ان کی صوبائی حکومت کے زیرانتظام ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے دور میں تین لانگ مارچ ہوئے لیکن کسی پر تشدد نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا: ’مجھے مارنے کا پلان بنایا گیا، ایک پلان کے بعد دوسرا پلان بنایا گیا۔۔۔ پنجاب میں ہماری حکومت تھی، لیکن میں آج تک ایف آئی آر رجسٹر نہیں کروا سکا۔‘

سابق وزیر اعظم نے پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ’چیف جسٹس مجھ پر ہونے والے قاتلانہ حملے کی تحقیقات اپنی نگرانی میں کرائیں تو پھر ہی انصاف مل سکتا ہے، ورنہ مجھے کوئی انصاف کی امید نہیں ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست