عدالت نے عمران خان کو پارٹی سربراہی سے ہٹانے کی کارروائی روک دی

لاہور ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو پارٹی کی سربراہی سے ہٹانے کی الیکشن کمیشن کی کارروائی کے خلاف درخواست منظور کر لی ہے۔

عمران خان نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا انہیں پارٹی سربراہی سے ہٹانے کا فیصلہ غیر قانونی ہے (اے ایف پی) 

لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو سابق وزیر اعظم عمران خان کو ان کی سیاسی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سربراہی سے ہٹائے جانے کی کارروائی سے روک دیا ہے۔

جسٹس جواد حسن نے جمعرات کو عمران خان کی درخواست پر سماعت کی جس میں سابق وزیر اعظم نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انہیں پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کو چیلنج کیا تھا۔

عدالت نے درخواست میں اٹھائے گئے نکات کو تصفییہ طلب قرار دیتے ہوئے درخواست کو سماعت کے لیے منظور کیا۔

سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کی کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن کا جاری کردہ نوٹس آئین اور قانون کے برعکس ہے۔

انہوں نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن نے مذکورہ نوٹس جاری کرکے اپنے قانونی اختیار سے تجاوز کیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے سپیکر کے ریفرنس پر فیصلہ کیا اور کسی رکن اسمبلی کو نااہل کرنے کی شق آئین میں موجود ہے، اس کے لیے معاملہ الیکشن کمیشن کو ہی بھیجا جاتا ہے۔ 

عدالت نے درخواست پر آئندہ سماعت 11 جنوری تک ملتوی کر دی۔

سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹائے جانے کے خلاف الیکشن کمیشن کا نوٹس لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

عمران خان نے موقف پیش کیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے این اے 95 کی نشست سے فارن فنڈنگ کیس کی بنیاد پر نااہلی کے بعد پارٹی چیئرمین شپ سے ہٹانے کی کارروائی شروع کی اور مبینہ طور پر غلط بیان جمع کرانے پر نوٹس جاری کیا۔

سابق وزیر اعظم نے درخواست میں دعویٰ کیا کہ الیکشن کمیشن اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کر کے الیکشن ٹربیونل کا اختیار استعمال نہیں کر سکتا، الیکشن کمیشن قانونی تقاضوں کو بالائے طاق رکھ کر کسی رکن اسمبلی کو نااہل نہیں قرار دے سکتا۔

درخواست میں یہ دعوٰی بھی کیا گیا کہ عمران خان کو نااہل قرار دینا بلا جواز اور غیر قانونی ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کے نوٹس کا مقصد عمران خان کو پاکستان کی سیاست سے دور رکھنا ہے، جبکہ اۤئین کے آرٹیکل 62(1)(ایف) کے تحت انہیں کہیں بھی جھوٹا قرار نہیں دیا گیا۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن کا نوٹس غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے، اور درخواست پرحتمی فیصلے تک نوٹس معطل کرکے الیکشن کمیشن کو عمران خان کے خلاف کارروائی سے روکا جائے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست