عمران خان جلد منطقی انجام کو پہنچیں گے: نواز شریف

ن لیگ کے قائد نے کہا کہ اگر بلین ٹری منصوبے اور القادر ٹرسٹ کی تفصیلات سامنے آئیں تو رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں سیاست دانوں کو بدنام کرنے کی غرض سے ان پر جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے اور انہیں بغیر کسی قصور کے جیلوں میں ڈالا گیا۔

لندن میں مختلف وفود اور شخصیات سے گفتگتو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا: ’ہمیں مفت میں جلاوطنی اور جیلیں بھگتنا پڑیں ملک اور سیاست دانوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔

’میرے خلاف ہائی جیکنگ کا کیس بنایا گیا، بتائیں کون سی ہائی جیکنگ ہوئی تھی؟‘

انہوں نے مزید کہا کہ ان کی جماعت نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، موٹرویز اور بجلی کے منصوبے بنائے جبکہ دوسری طرف عمران خان کی حکومت کے دوران کوئی ایسا کام نہیں ہوا۔

نواز شریف کا کہنا تھا: ’ایک شخص خود کرپشن میں ڈوبا ہوا ہے جبکہ دوسروں پر محض الزامات ہیں۔

’عمران خان اور شہزاد اکبر کو شرم آنا چاہیے، عمران خان پر الزامات نہیں بلکہ ثابت شدہ کرپشن ہے۔‘

نواز شریف نے الزام لگایا کہ عمران خان نے 50 ،50 ارب روپے کی کرپشن کی، بلین ٹری منصوبے اور القادر ٹرسٹ کی تفصیلات سامنے آئیں تو رونگٹے کھڑے ہو جائیں گے۔

ن لیگ کے قائد کا کہنا تھا: ’عمران خان کی جماعت کی حکومت نے خیبر پختونخوا میں ایک بی آر ٹی منصوبے پر اربوں کا خرچہ کیا۔

’عمران خان کے خلاف انکوائریاں چل رہی ہیں، پاکستان میں انکوائریوں کا کام ڈھیلا ڈھالا ہوتا ہے، ہفتے کا کام دو سال پر چلا جاتا ہے۔ عمران خان کی گرفتاری کا دن بھی جلد آئے گا۔‘

نواز شریف نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں یہ ساری صورت حال پیدا کرنے کا ذمہ دار کون ہے؟

صحافی سلیم بخاری کے مطابق نواز شریف کی گفتگو سے واضح ہے کہ وہ اپنی واپسی کی راہ ہموار کر رہے ہیں اور اپنے خلاف درج مقدمات ختم کرنے کی طرف اشارہ دے رہے ہیں۔

سلیم بخاری کے خیال میں نواز شریف اشارہ دے رہے ہیں کہ ان کے خلاف پاکستان میں اور بیرون ملک مقدمات جھوٹے درج کیے گئے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’شاید وہ کہہ رہے ہیں کہ باہر کی عدالتوں سے تو ان کی بے گناہی ثابت ہو گئی اب ملکی عدالتیں بھی باقی کیسز پر نظر ثانی کریں۔‘

سلیم بخاری کے بقول نواز شریف واپس آکر اپنی جماعت کی مضبوطی اور عوام میں مقبولیت کے لیے کام کرنا چاہیں گے اور اس مقصد کے لیے لڑائی جھگڑے اور تناؤ نقصان دے ہو گا۔

’لہذا بیانات کی حد تک وہ جو مرضی تاثر دیں مگر واپسی کی وجہ سیاسی ساکھ بحال کر کے دوبارہ اقتدار کی راہ ہموار کرنا ہو گا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست