نواز شریف کی واپسی کا راستہ اب صاف ہے: مریم نواز

مریم نواز نے کہا ہے کہ نوازشریف بہت جلد وطن واپس آئیں گے لیکن واپسی کا وقت وہ خود طے کریں گے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے منگل کو عدالتی حکم پر اپنا پاسپورٹ واپس ملنے پر کہا کہ ان کے والد اور پارٹی قائد نواز شریف کی لندن سے واپسی کا ’راستہ اب صاف ہے۔‘

انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ نوازشریف بہت جلد وطن واپس آئیں گے لیکن واپسی کا وقت وہ خود طے کریں گے۔ ’ہم نے اب صرف ایک درخواست دینی ہے عدالت میں۔‘

لاہور ہائی کورٹ نے پیر کو مریم نواز کی پاسپورٹ واپسی کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں ان کا پاسپورٹ واپس کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔

چند روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے مریم نواز اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کی ایوان فیلڈ کیس سزا ختم کرتے ہوئے دونوں کو بری کر دیا تھا۔

مریم نواز نے آج اپنی گفتگو میں مزید کہا کہ ان کے خلاف کوئی کیس نہیں تھا۔ ’جس کیس میں میرا پاسپورٹ لیا گیا وہ کیس میرے خلاف کبھی بنا ہی نہیں۔‘

انہوں نے سوال کیا کہ تین سال تک میرا پاسپورٹ کیوں رکھا گیا؟ پانامہ کیس میں مجھ پر مقدمہ بنا نہیں تھا۔ ’مجھے سزا اس جرم میں معاونت کرنے پر دی گئی جو جرم ہوا ہی نہیں۔‘

مریم کے مطابق انہوں نے تحقیقات کے لیے مجھے گرفتار کیا، کل ملا کر تین یا ساڑھے تین ماہ کی قید تھی۔

مریم نواز نے کہا کہ انہوں نے قومی احتساب بیورو (نیب) میں نئی ترامیم سے فائدہ نہیں اٹھایا۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے پریس کانفرنس میں عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا وہ نہیں چاہتیں کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین توہین عدالت کے مقدمے میں پکڑے جائیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’ان کے اوپر نہ صرف سنگین قسم کے الزامات ہیں بلکہ ان کے خلاف ثبوت موجود ہیں۔ وہ دنیا کی کسی عدالت سے نہیں بچ سکتے۔ عمران خان کے سارے کیسز سنگین ہیں لیکن فارن فنڈنگ کیس سب سے بڑا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ قانون کے ہاتھ عمران خان کے گریبان سے زیادہ دور نہیں۔ ’اب میری کوشش ہوگی کہ انہیں گرفتار کرایا جائے۔‘

انہوں نے کہا کہ اگر انصاف ہوا تو عمران خان ملکی سیاست میں کہیں نظر نہیں آئیں گے بلکہ جیل میں ملیں گے اور یہی ہونا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ اپنی حکومت سے مطمئن نہیں۔ ’عمران خان کو ملکی سیاست سے نکال دیں تو پاکستان دن دگنی رات چوگنی ترقی کرے گا۔‘

انہوں نے گلہ کیا کہ انہیں حکومت میں رہ کر بھی ’ہموار میدان نہیں مل رہا۔‘

’آپ مٹی ڈالو اور آگے چلو نہیں کہہ سکتے۔ جو نوازشریف کے ساتھ ہوا وہی عمران خان کے ساتھ ہونا چاہیے پھر لیول فیلڈ ہوگا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سیاست