حج ایکسپو 2023 میں عازمین کے لیے سروسز بہتر بنانے کا عزم 

’سعودی عرب کی اولین ترجیح اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ڈیجیٹل سروسز کو بہتر بناتے ہوئے عازمین محفوظ طریقے سے حج اور عمرہ کی ادائیگی کر سکیں۔‘

خادمین حرمین شریفین اور مکہ کے گورنر کے مشیر شہزادہ خالد الفیصل اور گورنر مدینہ شہزادہ فیصل بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود حج ایکسپو کا معائنہ کرتے ہوئے (تصویر: Aetoswire)

جدہ میں جاری چار روزہ حج ایکسپو 2023 کا اختتام آج (جمعرات) کو ہو رہا ہے۔ حج ایکسپو کے دوسرے سالانہ ایڈیشن میں سرکاری اور نجی شعبوں سے 81 مقررین کے ساتھ ساتھ مذہبی امور کے وزرا، حج مشنز کے سربراہان اور 57 ممالک کے اعلیٰ حکام کے اعلیٰ سطحی وفود نے شرکت کی۔

خادمین حرمین شریفین اور مکہ کے گورنر کے مشیر شہزادہ خالد الفیصل اور گورنر مدینہ شہزادہ فیصل بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے 2023 حج ایکسپو اور اس حوالے سے پیر کو عالمی کانفرنس کا افتتاح کیا تھا۔

حج و عمرہ کے سعودی وزیر ڈاکٹر توفیق بن فوزان الربیعہ نے معزز مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب کی اولین ترجیح اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ڈیجیٹل سروسز کو بہتر بناتے ہوئے عازمین محفوظ طریقے سے حج اور عمرہ کی ادائیگی کر سکیں۔

ایونٹ کے حوالے سے جاری پریس ریلیز کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’یہ ایک تاریخی عزم ہے اور حرمین شریفین کی خادم حکومت کے لیے باعث فخر ہے۔‘

ڈاکٹر توفیق بن فوزان الرابیعہ نے اس موقع پر بہتر سروسز، مسائل کے حل اور ضوابط اور طریقہ کار میں بہتری لا کر حج اور عمرہ کی خدمات کے لیے اپنی وزارت کی خواہش کا اعادہ کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس موقع پر عازمین حج کی تعداد، عازمین کی آمد کے لیے مخصوص منصوبوں، صحت کی سہولیات اور طریقہ کار سے متعلق ہدایات کے حوالے سے 57 سے زائد حج سروسز کے معاہدوں پر بھی دستخط کیے گئے۔

حج ایکسپو کے دوران 10 اہم سیشنز، 13 پینل مباحثوں اور 'حج ٹاکس' کے ساتھ ساتھ 36 ورکشاپس اور دیگر تقریبات اور سرگرمیوں میں حج خدمات کے معیار کو بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

بدھ کو جاری پریس ریلیز کے مطابق حج ایکسپو کا مقصد عازمین کے لیے خدمات کو بہتر بنانا، مستقبل کی سمتوں کا تعین کرنے، مزید تعاون، معاہدوں اور مقامی اور بین الاقوامی اقدامات کے مواقع پیدا کرنے کے لیے خدمات اور حل کے ایک مربوط اور پائیدار نظام قائم کرنا ہے جب کہ یہ سعودی عرب کی پائیدار ترقی کو فروغ دینے کی کوششوں کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا