چاند سے اوپر اٹھتی زمین: کورین خلائی جہاز کی تصاویر

چاند کی ایسی تصاویر سائنس دانوں کو مستقبل میں بھیجے جانے والے مشن کے ذریعے چاند کی سطح  پر تحقیق کے لیے اترنے کی جگہ تلاش کرنے میں مدد دیں گی۔

دانوری کی تین جنوری 2023 کو بھیجی گئی تصاویر (کورین ایروسپیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ)

چاند کے گرد چکر لگانے والے جنوبی کوریا کے پہلے خلائی جہاز دانوری نے چاند کی سطح اور اس سے بڑھ کر زمین کی حیرت انگیز تصاویر واپس بھیجی ہیں۔

یہ خلائی جہاز جس کا سرکاری نام کوریا پاتھ فائنڈر لونر آربٹر ہے، لیکن اسے دانوری کے نام سے جانا جاتا ہے - اگست میں سپیس ایکس راکٹ کے ذریعے زمین سے روانہ ہوا۔ تب سے یہ چاند کی طرف سفر کر رہا ہے۔

یہ خلائی جہاز گذشتہ ماہ چاند کے مدار میں پہنچا۔ تب سے وہ چاند کے بارے میں معلومات اکٹھی کرنے کے لیے اس کی سطح کے قریب جا رہا ہے۔

یہ سائنسی مشن اگلے ماہ شروع ہو گا لیکن نئی تصاویر میں زمین کو چار سیاروں کے تناظر میں ساتھ چاند سے اوپر اٹھتا دکھایا گیا ہے۔ یہ تناظر کبھی کبھار ہی دکھائی دیتا ہے۔

قمری مدار میں موجود کیمرے کی درست تفصیل کا مطلب یہ ہے کہ چاند کی سطح پر موجود گڑھوں کو قریب سے دیکھنا ممکن ہے اور ساتھ ہی پس منظر میں زمین کے وسیع  کو حجم کو بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ تصویریں چاند کے مدار میں چکر لگانے والے خلائی جہاز کے لیے ایک امتحان ہیں۔ خلائی جہاز بذات خود خلائی تحقیق کے جنوبی کوریا کے منصوبوں کے لیے ایک بڑی آزمائش ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چاند کی ایسی تصاویر سائنس دانوں کو مستقبل میں بھیجے جانے والے مشن کے ذریعے چاند کی سطح  پر تحقیق کے لیے اترنے کی جگہ تلاش کرنے میں مدد دیں گی۔ جنوبی کوریا کو امید ہے کہ اس مشن میں چاند کی سطح پر اترنے والا خلائی جہاز بھی شامل ہو گا۔

جنوبی کوریا کا خلائی جہاز مختلف سیاروں کے درمیان نشریات کی سہولت فراہم کرنے والے ’خلائی انٹرنیٹ‘ سسٹم سمیت دیگر ٹیکنالوجی کی بھی جانچ کرے گا۔ دانوری اسی سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے تصاویریں زمین پر بھیج  رہا ہے، اس امید پر کہ یہ مستقبل کے مشنوں کے لیے کافی قابل اعتماد ثابت ہوں گی۔

خلائی جہاز میں مختلف قسم کے سائنسی آلات نصب ہیں جن کی مدد سے چاند کی تصاویر لی جا سکتی ہیں اور چاند کا دوسرے طریقوں سے مشاہدہ کیا جا سکتا ہے۔ مثال کے طور پر اس کا مقناطیسی میدان۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سائنس