عالمی برادری مسئلہ کشمیر پر انڈیا کا محاسبہ کرے: شہباز شریف

صدر ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ’غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر انڈیا کا محاسبہ کرے۔‘

آج اسلام آباد، مظفر آباد، گلگت اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں یک جہتی واک کا اہتمام کیا جا رہا ہے (اے ایف پی فائل فوٹو)

پاکستان بھر میں آج (اتوار کو) یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے جس کا مقصد، حکومتی بیان کے مطابق ’کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کے حصول کی منصفانہ جدوجہد کے لیے پاکستانی عوام کی غیر متزلزل حمایت کا اظہار کرنا ہے۔‘

حکومت کی جانب سے جاری ایک بیان کے مطابق اس دن کا مقصد ’انڈیا کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں کشمیریوں کے خلاف قابض انڈین فوج کے بدترین مظالم کو بے نقاب کرنا بھی ہے۔‘

آج ملک بھر میں صبح 10 بجے ایک منٹ کے لیے خاموشی اختیار کی جائے گی اور ’کشمیری شہدا کی قربانیوں‘ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے سائرن بجائے جائیں گئے۔

آج اسلام آباد، مظفر آباد، گلگت اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں میں یک جہتی واک کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔

کوہالہ سمیت پاکستان اور اس کے زیر انتظام کشمیر کو ملانے والے دیگر اہم مقامات پر انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی جا رہی ہیں۔

اس موقعے پر صدر ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ’غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر انڈیا کا محاسبہ کرے۔‘

صدر نے اپنے پیغام میں انڈیا پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کے مبصرین، صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اپنے زیر انتظام جموں وکشمیر میں بلا روک ٹوک داخلے کی اجازت دے۔

انہوں نے کہا ’ہم کشمیری بہن بھائیوں کو انڈین قبضے کے خلاف کئی دہائیوں پر محیط مزاحمت کے دوران بے لوث قربانیاں دینے پر بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔‘

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں اس عزم کا اعادہ کیا کہ ’پاکستان انڈیا کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انڈیا کے ظالمانہ اقدامات کے خلاف تمام عالمی فورمز پر آواز اٹھاتا رہے گا۔‘

شہباز شریف نے نئی دہلی پر زور دیا کہ وہ پاکستان، اقوام متحدہ اور کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے اپنے وعدوں کی پاس داری کرے۔

’ہم انڈین تسلط سے آزادی کے حصول کے لیے کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔‘

انہوں نے کہا ’انڈیا  نے کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیاں لانے کے لیے اپنی مہم  تیز کر دی تاکہ کشمیریوں کو اپنی سرزمین میں اقلیت میں تبدیل کیا جا سکے۔

’یہ اقدامات اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل  کی قراردادوں اور بین الاقوامی قوانین بشمول چوتھے جینیوا کنونشن کی خلاف ورزی ہیں۔‘

ان کے بقول: ’انڈیا اگر یہ سمجھتا ہے کہ وہ کشمیری عوام کے آہنی ارادے کو کچل سکتا ہے تو وہ غلطی پر ہے۔ 

’قابض افواج کی طرف سے جاری ریاستی دہشت گردی کشمیریوں کے عزم کو توڑ سکتی ہے اور نہ ہی ان کی جائز جدوجہد کو کمزور کر سکتی ہے۔

’ہم انڈیا پر زور دیتے ہیں کہ وہ پاکستان، اقوام متحدہ اور سب سے بڑھ کر کشمیری عوام کے ساتھ کیے گئے وعدوں کا احترام کرے۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’میں پوری پاکستانی قوم کی طرف سے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم ان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔

’ ہم ان کی اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت اس وقت تک جاری رکھیں گے جب تک وہ جبر سے آزادی حاصل نہیں کر لیتے۔ پاکستان تمام بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بھی اپنی آواز بلند کرتا رہے گا۔‘

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے ایک پیغام میں کہا ’آج یوم یکجہتی کشمیر کے موقعے پر پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جنہیں گذشتہ 75 سال سے زائد عرصے سے وحشیانہ ہندوستانی جبر واستبداد کا سامنا ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ سات دہائیوں سے زائد عرصے سے ’قابض افواج‘ کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہی ہیں اور انہیں ان کے حقوق سے محروم رکھا ہوا ہے۔

انہوں کہا کہ ’آج انڈیا کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں و کشمیر دنیا کے سب سے زیادہ فوجی تعیناتی والے علاقوں میں سے ایک ہے جہاں نو لاکھ سے زیادہ قابض فوجی تعینات ہیں۔‘

بلاول بھٹو نے کہا کہ انڈیا نےانتخابی حلقوں کی نئی حد بندی، غیر کشمیریوں کو لاکھوں ڈومیسائل سرٹیفکیٹس کا اجرا اور ووٹر لسٹوں میں لاکھوں غیر کشمیریوں کو شامل کیا ہے جس کا مقصد کشمیریوں کو ان کی اپنی سرزمین میں ایک بے اختیار اقلیت میں تبدیل کرنا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ انڈیا آبادیاتی ڈھانچےمیں تبدیلیوں سمیت پانچ اگست، 2019 کے یک طرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو واپس لے۔

مشیر امور کشمیر قمر زمان کائرہ نے اس موقعے پر مطالبہ کیا کہ انڈیا کشمیریوں سے کیے گئےوعدے پورے کرے۔

قمر زمان کائرہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’انڈیا کا کشمیر میں ظلم و ستم بڑھتا جا رہا ہے جہاں انہوں نے کرفیو جیسے اقدامات سے ہمیشہ کشمیر کے مسئلے کو دبانے کی کوشش کی۔‘

انہوں نے کہا کہ ’انڈین ظلم و ستم کے باوجود کشمیری اپنے مؤقف سے نہیں ہٹے اور پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے جو کشمیریوں کی آزادی تک ان کی غیر مشروط حمایت جاری رکھے گا۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا