ایرانی فورسز کی فائرنگ سے متعدد گدھے ہلاک: رپورٹ

’بلوچ کمپین‘ نامی ٹیلی گرام چینل کی خبر کے مطابق یہ گدھے بلوچ آبادی سے تعلق رکھنے والے افراد کا ذریعہ معاش تھے، جنہیں ایرانی فورسز نے ایندھن کی سمگلنگ کے الزام میں فائرنگ کرکے مار ڈالا۔

’بلوچ کمپین‘ چینل پر ایک دوسری ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو افراد پہاڑی علاقے میں بھاگ رہے ہیں، ان کے قریب بڑی تعداد میں گدھے بھی کھڑے ہیں جبکہ فورسز کے اہلکار ان کا تعاقب کر رہے ہیں اور اس دوران وہ فائرنگ بھی کر رہے ہیں (ویڈیو سکرین گریب)

ایرانی خبریں دینے والے بلوچ سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور ٹیلی گرام چینلوں کے مطابق ایران کی پاسداران انقلاب فورس (آئی آر جی سی) نے 14 فروری کو ایرانی بلوچستان کے علاقے سراوان کے سرحدی علاقوں میں فائرنگ کرکے متعدد گدھوں کو ہلاک کر دیا، جن کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

یہ واقعہ 14 فروری کو پیش آیا، جب ایرانی پاسداران انقلاب کے اہلکاروں نے سرحدی علاقے میں فائرنگ کرکے ان گدھوں کو ہلاک کردیا، جن کی تعداد سینکڑوں میں بتائی جاتی ہے۔

’بلوچ کمپین‘ نامی ٹیلی گرام چینل اور ’رسانک‘ نامی چینل نے بھی اس خبر کے حوالے سے بتایا کہ یہ واقعہ ایرانی بلوچستان کے علاقے شہرگلشن میں کلیگان کے علاقے میں پیش آیا۔

’بلوچ کمپین‘ چینل پر ایک دوسری ویڈیو بھی سامنے آئی ہے، جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو افراد پہاڑی علاقے میں بھاگ رہے ہیں، ان کے قریب بڑی تعداد میں گدھے بھی کھڑے ہیں جبکہ فورسز کے اہلکار ان کا تعاقب کر رہے ہیں اور اس دوران وہ فائرنگ بھی کر رہے ہیں۔

ٹیلی گرام چینل کی خبر کے مطابق یہ گدھے بلوچ آبادی سے تعلق رکھنے والے افراد کا ذریعہ معاش تھے، جنہیں ایرانی فورسز نے ایندھن کی سمگلنگ کے الزام میں فائرنگ کرکے مار ڈالا۔

’بلوچ کمپین‘ کے مطابق ایران میں جانوروں کے تحفظ کے آرٹیکل سات کے مطابق کوئی بھی غیر ضروری اقدام اور کوئی بھی ایسا فیصلہ جو جانوروں کی موت کا باعث بنے، ان کی زندگی کے خلاف جرم تصور کیا جاتا ہے۔

ایرانی بلوچستان میں گذشتہ سال ستمبر میں 22 سالہ مہیسا امینی کی موت کے واقعے کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا اور بعض علاقوں میں کئی دنوں تک مظاہرے ہوتے رہے، جبکہ ایرانی فورسز کی فائرنگ سے بھی کئی بلوچ ہلاک ہوئے تھے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

تاہم اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ گدھوں کی ہلاکت کا واقعہ پاکستانی سرحد سے متصل کس علاقے میں ہوا ہے۔

ایران سے پیٹرول اور ڈیزل کی سمگلنگ ایرانی بلوچستان کے راستے پاکستان میں کی جاتی ہے اور سمگلر مختلف طریقوں سے تیل کو سرحد تک پہنچاتے ہیں۔

ادھر ایرانی ہیومن رائٹس کے ادارے نے بھی اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر گدھوں کی ہلاکت کے واقعے پر ایک ٹویٹ میں لکھا: ’آئی آر جی سی فورس نے سینکڑوں  گدھوں کو گذشتہ ہفتے پاکستانی سرحد سے متصل ایرانی علاقے میں ہلاک کردیا ہے۔ بلوچ کمپین کے مطابق انہیں ایندھن کی سمگلنگ کے شبے میں ہلاک کیا گیا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا