دہلی پولیس 19 سال بعد قتل کے ملزم تک کیسے پہنچی؟

64 سالہ نریندر پر الزام تھا کہ وہ 2004 میں ایک خاتون کو گلا گھونٹ کر قتل کرنے کے بعد اہل خانہ سمیت روپوش ہو گئے تھے۔

28 فروری، 2007 کو ایک عدالت نے نریندر کو اشتہاری مجرم قرار دے دیا تھا (اے ایف پی)

مفرور مجرموں کی ممکنہ نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے دوران دہلی پولیس کو خوش قسمتی سے ایک ایسے قاتل کا سراغ ملا جو 19 سال قبل ہوئے ایک قتل میں مطلوب تھا اور انڈین قانون کو مبینہ قاتل پکڑنے میں 19 سال لگے۔

64 سالہ نریندر پر الزام تھا کہ انہوں نے 2004 میں پچھوم وہار میں ایک خاتون کو گلا گھونٹ کر قتل کیا اور بعد ازاں اہل خانہ سمیت روپوش ہوگئے۔

پولیس کے مطابق نریندر ہریانہ کے ضلع پنچکولہ میں سیلز مین کے طور پر کام کرتا تھا۔

ڈی سی پی (سپیشل سیل) راجیو رنجن نے کہا، ’ہماری ٹیم مفرور مجرموں کی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھے ہوئے تھی جب ہمیں پتا چلا کہ نریندر چندی گڑھ میں کہیں رہ رہا ہے۔

’ٹیم نے تمام ممکنہ ذرائع سے معلومات اکٹھی کیں اور پنچکولہ میں چھاپے کے بعد نریندر کو راجہ باغ روڈ علاقے سے گرفتار کرلیا۔‘

راجیو نے مزید بتایا کہ  تقریباً دو دہائی قبل 27 اگست، 2004 کی دوپہر ایک بجے کے قریب پولیس کو ایک کال موصول ہوئی کہ پچھم وہار پولیس سٹیشن کے سامنے ایک فلیٹ میں ایک خاتون بے ہوش پائی گئی ہیں۔

ایک پولیس افسر کے مطابق 35 سالہ پروین نامی خاتون کو ہسپتال میں مردہ قرار دے دیا گیا۔

’طبی معائنے میں گلا گھوٹنے کے نشانات اور ان کے سینے اور گھٹنے پر خراش کے نشانات کا انکشاف ہوا۔

’ان کا گلا گھونٹنے کے لیے نیلے رنگ کا دوپٹہ استعمال کیا گیا، جو اب بھی ان کی گردن کے گرد لپٹا ہوا تھا۔‘

ڈی سی پی راجیو رنجن نے بتایا کہ پروین آل انڈیا ریڈیو کے ملازم گلشن کی دوسری بیوی تھیں۔

’وہ گلشن کی سابقہ بیوی میں سے ایک بیٹی اور دو بیٹوں کے ساتھ رہتی تھیں۔

وقوعے کے دن ایک شخص نے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا اور 11 سالہ گھریلو ملازم نے اسے اندر جانے دیا، جس کو کچھ سامان خریدنے کے لیے اس وقت باہر بھیجا گیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جب لڑکا واپس آیا تو اس نے اسی شخص کو گھر سے نکلتے ہوئے اور پروین کو بیڈ روم میں لیٹے ہوئے پایا۔

قتل کے ملزم کی شناخت نریندر کے طور پر ہوئی، جس کا پورا کنبہ جرم کے بعد غائب ہو گیا تھا۔

28 فروری 2007 کو ایک عدالت نے نریندر کو اشتہاری مجرم قرار دے دیا تھا۔

نریندر نے پولیس پوچھ تاچھ کے دوران کڑیاں ملا دیں۔ وہ اپنے دوست کی بیوی سے متاثر تھا، لیکن انہوں نے اسے مسلسل جھٹلایا۔

اس بدقسمت دن جب نریندر نے دست درازی کی تو خاتون نے شکایت درج کرنے کی دھمکی دی۔

نریندر نے غصے میں دھکا دے کر بیڈ پر پھنکا اور دوپٹے سے ان گلا گھونٹ دیا۔

اس واقعے کے بعد نریندر اس گھر سے نکلے اور وشنو گارڈن کے اپنے گھر پہنچے اور وہاں سے اپنے اہل خانہ کے ساتھ جموں بھاگ گئے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا