کراچی میں ’تجاوزات کے خلاف آپریشن‘ مزاحمت پرعارضی بند

کے ڈی اے حکام کے مطابق یہ آپریشن عدالت کے حکم پر کیا جا رہا ہے۔ اس آپریشن کے پہلے مرحلے میں دو ہزار پلاٹس پر قبضہ ختم کیا جائے گا۔

کراچی گلستان جوہر میں مبینہ تجاوزات کے خلاف منگل کو کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور پولیس کا مشترکہ آپریشن رہائشیوں کے احتجاج کے بعد عارضی طور پر روک دیا گیا ہے۔  

گلستان جوہر بلاک 11 منور چورنگی سے متصل رستم زکری گوٹھ  میں یہ کارروائی متعلقہ حکام کے مطابق کے ڈی اے اینٹی انکروچمنٹ ٹیم کر رہی تھی۔

ٹیم کی جانب سے جب ہیوی مشینری کے ساتھ ایک میڈیکل سٹور اور بیکری کو گرایا گیا تو مقامی لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے پولیس پر پتھراؤ کیا۔

پولیس کی جانب سے ہوائی فائرنگ کے ساتھ آنسو گیس کا استعمال کیا گیا، تاہم مظاہرین کی تعداد بڑھنے کے بعد یہ ’واگزاری آپریشن‘ روک دیا گیا۔   

کے ڈی اے حکام کے مطابق آپریشن عدالت کے حکم پر کیا جا رہا ہے۔ اس آپریشن کے پہلے مرحلے میں دو ہزار پلاٹس پر قبضہ ختم کیا جائے گا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مذکورہ زمین پہ گھر، دکانیں اور دیگر پختہ عمارتیں موجود ہیں۔  

مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کے پاس کچی آبادی کے تمام دستاویزات موجود ہیں جو کے ڈی اے سے خریدے گئے تھے۔  

بلڈوزر کی مدد سے توڑی گئی بیکری پر کام کرنے والے ملازم عبدالرحمن نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر اتنے سارے گھر اور دکانیں غیرقانونی تعمیر تھیں تو بھی پہلے نوٹس دینا ضروری تھا۔ بغیر کسی نوٹس اس طرح لوگوں کو بے گھر کرنا ظلم ہے۔‘

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان