پاکستانی فوج کے میجر کیلاش کا تعلق کہاں سے ہے؟

انڈپینڈنٹ اردو کی جانب سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق میجر کیلاش پاکستانی فوج کے پہلے ہندو افسر نہیں بلکہ دو دہائیوں میں پاکستانی فوج میں مقرر کیے جانے والے چھ ہندو افسران میں سے تیسرے افسر ہیں۔

4

 میجر ڈاکٹر کیلاش میگھواڑ (تصویر: فیس بک)

پچھلے چند دنوں سے سوشل میڈیا پر وائرل ایک پوسٹ میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سندھ کے ضلع تھرپارکر سے تعلق رکھنے والے میجر کیلاش کی تقرری ملکی تاریخ میں پاکستان فوج کے پہلے ہندو افسر کے طور پر ہوئی ہے، ایسا ہرگز نہیں ہے۔

اس وائرل پوسٹ کے بعد کئی آن لائن ویب سائٹس نے تو ان کی تقرری منسٹری آف دفاع میں بھی کروا دی ہے۔ انڈپینڈنٹ اردو کی جانب سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق میجر کیلاش پاک فوج کے پہلے ہندو افسر نہیں بلکہ دو دہائیوں میں پاکستان فوج میں مقرر کیے جانے والے چھ ہندو افسران میں سے تیسرے افسر ہیں۔

2000 سے پہلے پاکستان فوج میں بڑے عہدے پر ہندو افسر نہیں آتے تھے مگر پرویز مشرف نے ایک حکم نامے کے تحت فوج میں ہندوؤں کی بڑے عہدوں پر تقرری کے احکامات دیے جس کے بعد پاکستان فوج میں بڑے عہدوں پر ہندو افسران کی تقرری کا آغاز کیا گیا۔ اس کے بعد اب تک میجر کے عہدے پر چھ ہندو مقرر ہوچکے ہیں۔

ان سب کا تعلق سندھ کے میرپور خاص ڈویژن کے مختلف اضلاع سے ہے اور چھ ہی افسر میجر ڈاکٹر کے طور پر مقرر ہوئے ہیں۔

سال 2014 میں دانش دھنانی میگھواڑ جو اصل میں تھرپارکر کے گاؤں مٹھریو کے رہائشی اور بعد میں میرپور خاص منتقل ہو گئے تھے، کی پاک فوج میں پہلے ہندو کے طور پر تقرری ہوئی تھی۔ جس کے بعد سندھ کے شہر ٹنڈوباگو سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر انیل کمار کی تقرری میجر کی حیثیت سے ہوئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

بعد میں ڈاکٹر کیلاش میگھواڑ کی تقرری ہوئی جنھیں ان کے دوست کیلاش گرویدہ کے نام سے پکارتے ہیں۔ ان کے بعد تھرپارکر ضلع سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر جیوراج پرمار، پانچویں نمبر پر میرپور خاص ضلع کے میر جی لانڈھی نامی گاؤں کے راجا نند اور چھٹے نمبر پر تھرپارکار کے سلام کوٹ شہر کے رہائشی ڈاکٹر رمیش سوٹھار کی میجر ڈاکٹر کی حیثیت سے پاکستان فوج میں تقرری ہوئی۔

اس کے علاوہ ایک اندازے کے مطابق اس وقت پاکستان فوج میں میجر سے کم عہدوں پر چار سو سے زائد ہندو مقرر ہیں۔ 

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں 55 لاکھ آبادی کے ساتھ ہندو ملک کی سب سے بڑی مذہبی اقلیت ہے جبکہ پاکستانی ہندو تنظیموں کا دعویٰ ہے کہ پاکستان میں اکثریت ہندوؤں کا قومی شناختی کارڈ نہ بننے کے وجہ سے ان کی اصل آبادی کا تخمینہ نہیں لگایا گیا اور پاکستان میں ہندوؤں کی کُل آبادی ’80 لاکھ‘ افراد سے زائد ہے۔ ان کی اکثریت سندھ میں مقیم ہے اور سندھ بھی زیادہ تر ہندو زیریں سندھ کے میرپور خاص ڈویژن کے مختلف اضلاع میں آباد ہیں۔

میجر ڈاکٹر کیلاش میگھواڑ کا تعلق عمرکوٹ ضلع کے ایک گاؤں نوہنٹو سے ہے مگر بعد میں ان کا خاندان تھرپارکار کے چیلھار شہر میں منتقل ہو گیا تھا۔ انھوں نے 2006 لیاقت میڈیکل یونیورسٹی آف ہیلٹھ سائنسز جامشورو سے ایم بی بی ایس پاس کیا اور بعد میں پاکستان فوج میں شمولیت اختیار کر لی۔

میجر ڈاکٹر کیلاش نے 2012 میں پاکستان فوج کی جانب سے شمالی سوڈان کی ایک ہسپتال میں سینیئر ڈاکٹر کی حیثیت سے کام کیا۔ بعد میں انھوں نے وزیرستان کی اورکزئی ایجنسی میں آپریشن المیزان اور سوات میں چلنے والے آپریشن راہ راست میں بھی حصہ لیا۔

انھیں تمغہ دفاع سے نوازا گیا، جو سیاچن گلیشیئر پر ڈیوٹی کرنے والے فوجی افسران کو دیا جاتا ہے کیوں کہ انھوں نے 22 ہزار فٹ کی بلندی پر کے ٹو کے نزدیک بالتورو سیکٹر کی سیڈل چوکی پر 36 دن ڈیوٹی سرانجام دی جو خود ایک ریکارڈ ہے۔

 

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل