پاکستان کی وزارت خارجہ نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ چین کے صوبہ یونان میں چین، بنگلہ دیش اور پاکستان کے نائب وزرائے خارجہ اور سیکریٹری خارجہ کی سطح کا پہلا سہ فریقی اجلاس منعقد ہوا جس میں اجلاس میں طے پانے والے نکات پر عمل درآمد کے ورکنگ گروپ تشکیل دینے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق اجلاس میں چین کے نائب وزیر خارجہ سن ویڈونگ، بنگلہ دیش کے قائم مقام سیکریٹری خارجہ روح العالم صدیقی اور پاکستان کے ایڈیشنل سیکریٹری خارجہ عمران احمد صدیقی نے شرکت کی، جبکہ پاکستان کی سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے اجلاس کے ابتدائی مرحلے میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق اپنے افتتاحی کلمات میں سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے اجلاس کے انعقاد پر چین کا شکریہ ادا کیا اور تینوں ممالک کی عوامی ترقی پر مبنی مشترکہ خواہشات کو سراہا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
آمنہ بلوچ نے نے جنوبی ایشیا اور چین کے درمیان مزید قریبی روابط کے لیے پاکستان کی دلچسپی کا اظہار کیا اور ’دوطرفہ تعلقات میں بہتری پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، ڈیجیٹل معیشت، ماحولیاتی تحفظ، سمندری سائنس، سبز انفراسٹرکچر، ثقافت، تعلیم اور عوامی روابط جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش ظاہر کی۔‘
بیان کے مطابق تینوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ سہ فریقی تعاون کھلے دل، شمولیت، ہمسائیگی کے جذبے، باہمی احترام اور اعتماد کے اصولوں پر مبنی ہوگا اور اس کا مقصد سب کے لیے فائدے کا حصول ہوگا۔
پاکستان کی سیکریٹری خارجہ نے دوطرفہ مذاکرات کے لیے رواں سال اپریل میں بنگلہ دیش کا دورہ کیا تھا اور یہ گذشتہ 15 سالوں میں دونوں ممالک کے درمیان سیکریٹری خارجہ سطح پر ہونے والے پہلے مذاکرات ہیں۔
اپنے اس دورے میں سیکریٹری خارجہ آمنہ بلوچ کی بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس سے بھی ملاقات کی تھی جس میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع، نوجوانوں کے درمیان روابط، علاقائی انضمام اور سارک کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
جبکہ حالیہ مہینوں کے دوران پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور بنگلہ دیش کے چیف ایڈوائزر محمد یونس کے درمیان عالمی فورمز کے سائیڈ لائنز پر ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ رواں سال جنوری میں بنگلہ دیش کے آرمی چیف بھی پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔