قراقرم کلب کے مطابق نانگا پربت پر پھنس جانے والے پاکستانی کوہ پیما آصف بھٹی اور آذربائیجان سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما اسرافیل کو کیپ تھری پہنچا دیا گیا ہے جہاں وہ منگل کی رات قیام کریں گے۔
پاکستان میں کوہ پیماؤں کی مہمات کے انتظامات کرنے والے قراقرم کلب نے منگل کی رات ایک ٹویٹ میں بتایا کہ کم روشنی کے باعث آصف بھٹی اور اسرافیل کو کیمپ تھری پر ہی رکنا پڑے گا۔
قراقرم کلب نے مزید بتایا ہے کہ امدادی کارکنان بدھ کی صبح ضروری سامان کے ہمراہ ان کوہ پیماؤں کے پاس پہنچ جائیں گے۔
Bad light has forced #AsifBhatti and #Israfyl to camp at C3 on #NangaParbat. Rescuers from @KE_xpeditions will meet them in the morning with supplies (as per last info, they were already at C1) since the Heli couldn't be flown due to bad weather. The forecast also suggests a… pic.twitter.com/IXQgUzMJJI
— The Karakoram Club (@KarakoramClub) July 4, 2023
انہوں نے بتایا کہ ’خراب موسم کے باعث ہیلی کاپٹر وہاں سے نہیں پہنچ سکتا جبکہ بدھ کو بھی تیز ہواؤں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔‘
پاکستان کوہ پیما آصف بھٹی اور آذربائیجان کے اسرافیل پیر کو نانگا پربت سر کرنے کے لیے کیمپ فور پر موجود تھے جہاں وہ الپائن کلب کے سیکرٹری کرار حیدری کے مطابق سنو بلائنڈ کا شکار ہونے کے باعث پھنس گئے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
وزیراعظم شہباز شریف نے بھی منگل کو نانگا پربت پر پھنس جانے والے کوہ پیما کے بیٹے کی اپیل کا نوٹس لیتے ہوئے ریسکیو آپریشن کی ہدایات جاری کی تھیں۔
منتظمین کی جانب سے منگل کی شام بتایا گیا تھا کہ نانگا پربت پر بھنس جانے والے کوہ پیماؤں نے کیمپ تھری کی جانب اترنا شروع کر دیا ہے۔
تاہم الپائن کلب کے سیکرٹری کرار حیدری نے بھی انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا ہے کہ ’سنو بلائنڈ کے باعث ان کی رفتار انتہائی سست ہے۔‘