حکومت پاکستان نے جمعرات کو واضح کیا ہے کہ پانچ ہزار روپے مالیت کے کرنسی نوٹ رکھنے اور استعمال کرنے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی جا رہی اور اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جعلی خبریں چلائی جا رہی ہیں۔
وزارت خزانہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ پانچ ہزار روپے مالیت کے کرنسی نوٹ پر پابندی کے حوالے سے کوئی پالیسی فیصلہ یا اقدام نہیں اٹھایا گیا۔
ترجمان کے مطابق 30 ستمبر، 2023 سے پانچ ہزار روپے کے کرنسی نوٹ پر پابندی سے متعلق سوشل میڈیا پر وزارت خزانہ کا جعلی نوٹیفکیشن زیر گردش ہے۔
وزارت اطلاعات و نشریات نے اس حوالے سے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ جعلی خبریں پھیلانا نہ صرف غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے بلکہ یہ قوم کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ غیر ذمہ دارانہ رویے کو مسترد کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔
Disseminating #FakeNews is not only unethical and illegal but it is also disservice to the nation. It is the responsibility of everyone to reject irresponsible behavior. Reject #FakeNews pic.twitter.com/bfrLn0b2Io
— Fact Checker MoIB (@FactCheckerMoIB) September 7, 2023
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
حکومت پاکستان کو یہ وضاحت اس لیے جاری کرنا پڑی کیونکہ سوشل میڈیا پر وزارت خزانہ کے لیٹر ہیڈ پر سات ستمبر، 2023 کی تاریخ پر مبنی ایک جعلی نوٹیفیکیشن گردش کر رہا ہے جس کے تحت پانچ ہزار روپے کا نوٹ اس مہینے کے آخر میں بند ہو جائے گا۔
نوٹیفیکیشن میں عوام اور مالیاتی اداروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ڈیڈ لائن سے قبل مجاز بینکوں میں جا کر یہ نوٹ جمع یا تبدیل کروا لیں۔
جعلی نوٹیفیکشن کے مطابق حکومت عوام میں باقاعدہ آگاہی مہم چلاتے ہوئے رہنمائی کرے گی کہ وہ کس طریقے سے یہ نوٹ تبدیل یا جمع کروا سکتے ہیں۔
نگران وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے ایکس پر متنبہ کیا کہ ’حکومت پاکستان ایسے جھوٹے نوٹیفیکیشن پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔‘
This is fake. The Govt of Pakistan shall act against the people spreading this kind of fake news to create chaos.
— Murtaza Solangi (@murtazasolangi) September 7, 2023
یہ جھوٹا نوٹیفکیشن ہے۔
حکومتِ پاکستان ایسے جھوٹے نوٹیفیکیشن پھیلانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کرے گی۔
pic.twitter.com/9yU3DlM5UK
پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے ترمیم بل 2023 کے تحت جھوٹی خبریں پھیلنے پر ایک کروڑ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔