پانچ ہزار روپے کا نوٹ بند کرنے کا نوٹیفیکیشن جعلی قرار

نگران وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے خبردار کیا ہے کہ ’حکومت پاکستان ایسے جھوٹے نوٹیفیکیشن پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔‘

اسلام آباد کی ایک کرنسی ایکسچینج میں 12 مارچ، 2014 کو پاکستانی روپے اور امریکی ڈالر گنے جا رہے ہیں (اے ایف پی/ عامر قریشی)

حکومت پاکستان نے جمعرات کو واضح کیا ہے کہ پانچ ہزار روپے مالیت کے کرنسی نوٹ رکھنے اور استعمال کرنے پر کوئی پابندی عائد نہیں کی جا رہی اور اس حوالے سے سوشل میڈیا پر جعلی خبریں چلائی جا رہی ہیں۔

وزارت خزانہ کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ پانچ ہزار روپے مالیت کے کرنسی نوٹ پر پابندی کے حوالے سے کوئی پالیسی فیصلہ یا اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

ترجمان کے مطابق 30 ستمبر، 2023 سے پانچ ہزار روپے کے کرنسی نوٹ پر پابندی سے متعلق سوشل میڈیا پر وزارت خزانہ کا جعلی نوٹیفکیشن زیر گردش ہے۔

وزارت اطلاعات و نشریات نے اس حوالے سے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر لکھا کہ جعلی خبریں پھیلانا نہ صرف غیر اخلاقی اور غیر قانونی ہے بلکہ یہ قوم کے لیے بھی نقصان دہ ہے۔ غیر ذمہ دارانہ رویے کو مسترد کرنا ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حکومت پاکستان کو یہ وضاحت اس لیے جاری کرنا پڑی کیونکہ سوشل میڈیا پر وزارت خزانہ کے لیٹر ہیڈ پر سات ستمبر، 2023 کی تاریخ  پر مبنی ایک جعلی نوٹیفیکیشن گردش کر رہا ہے جس کے تحت پانچ ہزار روپے کا نوٹ اس مہینے کے آخر میں بند ہو جائے گا۔

نوٹیفیکیشن میں عوام اور مالیاتی اداروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ڈیڈ لائن سے قبل مجاز بینکوں میں جا کر یہ نوٹ جمع یا تبدیل کروا لیں۔

جعلی نوٹیفیکشن کے مطابق حکومت عوام میں باقاعدہ آگاہی مہم چلاتے ہوئے رہنمائی کرے گی کہ وہ کس طریقے سے یہ نوٹ تبدیل یا جمع کروا سکتے ہیں۔

نگران وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے ایکس پر متنبہ کیا کہ ’حکومت پاکستان ایسے جھوٹے نوٹیفیکیشن پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔‘

پاکستان میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے ترمیم بل 2023 کے تحت جھوٹی خبریں پھیلنے پر ایک کروڑ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت