میرا لڑکوں پر اعتماد ہے، خود سے زیادہ ان پر بھروسہ کرتا ہوں: بابر اعظم

پاکستان کی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ ’میچ ٹو میچ کھیلیں گے۔ پورے ٹورنامنٹ پر فوکس رکھنا ہے کل نو میچز ہیں صرف ایک ہی میچ نہیں ہے۔ سارے میچز کھیلیں گے اور جیتیں گے تو جائیں گے فائنل میں۔

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم 26 ستمبر 2023 کو لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران صحافیوں کے سوالات کے جوابات دے رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے منگل کو ورلڈ کپ 2023 کے لیے انڈیا روانگی سے قبل ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ انہیں اپنے کھلاڑیوں پر اعتماد ہے اور وہ خود سے زیادہ ان پر اعتماد کرتے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم آج رات ساڑھے تین بجے کرکٹ ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے لاہور سے انڈیا کا سفر کرے گی اور دبئی میں چند گھنٹوں کے انتظار کے بعد ٹیم کا طیارہ 27 ستمبر کی صبح آٹھ بجے انڈین شہر حیدرآباد میں لینڈ کرے گا۔

منگل کی دوپہر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعظم نے ٹیم کی تیاریوں اور کھلاڑیوں کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی اور صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیے۔

ایشیا کپ کی کارکردگی کے بعد کیا عالمی کپ میں حکمت عملی تبدیل کریں گے؟

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا اس سوال کے جواب میں کہنا تھا کہ ’ایشیا کپ سے پہلے ہم نمبر ون ٹیم تھے، ان لڑکوں کی وجہ سے ہی ہم نمبر ون بنے تھے۔ دو میچوں میں انفرادی اور ٹیم کی مجموعی کارکردگی متاثر رہی۔ ہماری کھلاڑیوں اور ٹیم کی کارکردگی بہتر کرنے پر بات ہوتی ہے اور ہوئی بھی ہے۔

’ایشیا کپ مختلف خطے کا ٹورنامنٹ تھا اور اس کی کنڈیشنز مختلف تھیں۔ یہ ٹورنامنٹ پوری دنیا کا ہے، اس میں ہم مختلف حکمت عملی اختیار کریں گے۔ ہم وہاں جاکر کنڈیشنز دیکھیں گے اور اس کے مطابق فیصلے کریں گے۔‘

پاکستان فور میں آئے گا یا فائنل میں آئے گا؟

بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ’فور بہت نیچے لے آئے آپ، ہم نمبر ون پر ہی آئیں گے انشااللہ۔ کھلاڑیوں کو آرام بھی دینا چاہیے۔ کیمپ اس لیے نہیں لگا کہ مستقل کھیل رہے تھے۔ غلطیوں سے سبق سیکھا ہے۔‘

کون سی غلطیوں سے سبق سیکھا ہے؟

اس سوال کے جواب میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ’ہر میچ میں مختلف غلطیاں کرتے ہیں، ایک جیسی غلطی ہر میچ میں نہیں کرتے۔ ایک کھلاڑی کی حیثیت سے کبھی مطمئن نہیں ہو سکتے۔ ایک پیشہ ور کھلاڑی کی حیثیت سے یہ دیکھا جاتا ہے کہ کتنی جلدی آپ ان غلطیوں سے سیکھ لیں۔ فیلڈنگ میں غلطیاں ہوئی ہیں ان پر کام کر رہے ہیں کہ نہ دہرائیں۔‘

بولرز وکٹیں کیوں نہیں لے پا رہے کیا وجہ ہے؟

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ ’میرے خیال میں جب آپ کرکٹ زیادہ کھیلتے ہیں تو فٹیگ تو ہوتی ہے لیکن آپ کو زیادہ معلوم بھی چلتا ہے کہ کب کیا کرنا ہے اور اگر کوئی کمی ہے تو اس کو کیسے پورا کیا جائے۔

’جب کوئی اچھا کرتا ہے تو سب اچھا کہتے ہیں لیکن جب برا وقت ہو تو اس کو اعتماد اور بھروسہ دینا ہوتا ہے اور میں بھی ایسا ہی کرتا ہوں۔

’میرا ان لڑکوں پر پورا اعتماد ہے اور میں اپنے سے زیادہ ان پر بھروسہ کرتا ہوں۔ مجھے معلوم ہے کہ کون سے کھلاڑی ہیں جو میرے اور پاکستان کے لیے فائٹ کرتے ہیں۔‘

ورلڈ کپ سے قبل کافی ڈسٹریکشنز رہی ہیں؟

اس سوال کے جواب میں بابر اعظم نے کہا: ’یہ تو ہر چیز میں ہوتی ہیں۔ ہم کوشش کرتے ہیں کہ ان کو سائیڈ پر رکھ کر کھیل پر توجہ دیں۔ کوشش ہوتی ہے کہ لڑکوں پر دباؤ نہ ڈالا جائے اور میں اس کو خود ہینڈل کروں۔ جہاں تک ویزوں کا تعلق ہے تو آج ویزے آ رہے ہیں اور آج ہم جا رہے ہیں، انشا اللہ۔‘

نسیم شاہ باہر ہوگئے کیا کمی محسوس کریں گے؟

اس سوال کے جواب میں بابر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ نسیم شاہ کو ’مس‘ کریں گے۔

بقول بابر نسیم ’نئی بال سے ایک نئی وائب‘ دیتا تھا، ساتھ ہی انہوں نے کہا: ’اس کے بعد جو سب سے بہتر تھا، اس کو کنسیڈر کیا اور سب کے مشورے سے کیا۔ حسن علی کے ساتھ گئے کیوں کہ انہیں تجربہ تھا۔ ایسے بڑے ٹورنامنٹ میں تجربہ چاہیے ہوتا ہے۔‘

کپتان بابر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ’ابھی بولنگ کمبینیشن نہیں بتا سکتا، کیوں کہ تمام میچز الگ الگ مقامات پر ہیں، لہذا وہاں جاکر کنڈیشنز کے مطابق فیصلہ کروں گا۔‘

ٹیم سلیکشن پر کافی بات ہوئی ہے؟ میسیج کیا دیا ہے ٹیم کو؟

اس سوال کے جواب میں بابر اعظم نے کہا: ’جب بھی کوئی ٹیم بنتی ہے تو بھروسہ رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ بڑے ایونٹ میں جو آپ کو بہترین لگتا ہے آپ اسی کو لے کر چلتے ہیں۔ اس ٹیم کے ساتھ کافی عرصے سے کھیل رہے ہیں۔ ’آپ نے دیکھا ہوگا کہ میں بہت کم تبدیلیاں کرتا ہوں۔‘

’میسیج اچھا دیا ہے۔ میچ ٹو میچ کھیلیں گے۔ پورے ٹورنامنٹ پر فوکس رکھنا ہے کل نو میچز ہیں صرف ایک ہی میچ نہیں ہے۔ سارے میچز کھیلیں گے اور جیتیں گے تو جائیں گے فائنل میں۔

سپورٹ کرنے والے فینز کو مس کریں گے؟

بابر اعظم نے پریس کانفرنس کے دوران پاکستانی مداحوں کے ساتھ ساتھ دیگر فینز کا بھی تذکرہ کیا۔ ان کا کہنا تھا: ’اپنے فینز کو مس کریں گے لیکن دوسرے ممالک کے ساتھ ہمارے میچز کے تمام ٹکٹ فروخت ہوگئے ہیں۔ سنا ہے کہ کافی سپورٹ کرتے ہیں وہاں کے لوگ اور مجھے معلوم ہے کہ ہمارے فینز چپ چاپ نہیں بیٹھیں گے۔ سوشل میڈیا پر سپورٹ ملے گی ضرور اور مجھے یقین ہے۔‘

انڈیا میں سپنر کو زیادہ مدد ملتی ہے؟ ہمارے سپنرز زیادہ اچھے نہیں ہیں؟

اس سوال کے جواب میں بابر اعظم نے مسکراتے ہوئے پہلے تو کہا۔۔۔اچھا؟؟

بعد میں سوال کے جواب میں کہا کہ ’میرے حساب سے اچھے ہیں سپنرز ہمارے۔ ابھی تک پرفارمنس بہت اچھی نہیں رہی لیکن ماضی میں بہت اچھی رہی ہے اور امید ہے عالمی کپ میں اچھا کریں گے۔‘

انڈیا کے خلاف بابر اعظم اپنی پرفارمنس پر کتنے فکر مند ہیں؟

ان کا کہنا تھا کہ ’میں بڑا پر جوش ہوں احمد آباد میں کھیلنے کا۔ کوشش ہوگی اچھا کھیلوں۔ میں اپنی پرفارمنس کا زیادہ خیال نہیں کرتا، بہترین دینے کی کوشش کروں گا لیکن کوشش ہوتی ہے کہ جو ٹیم کے لیے بہتر ہو وہ کروں۔‘

انفرادی پرفارمنس کے حوالے سے کوئی اہداف طے کیے ہیں؟

انفرادی منصوبہ بندی کسی بڑے ٹورنامنٹ کے ایک ہفتے پہلے کرتا ہوں اور ہدف طے کرتا ہوں کہ وہ کہاں کہاں اور کس کس کمزوری پر حملہ آور ہو سکتے ہیں اس پر کام کرتا ہوں اور بہتر بنانے کی کوشش کرتا ہوں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ