بابر اعظم اور محمد رضوان ہارورڈ یونیورسٹی میں کیا سیکھیں گے؟

ہارورڈ یونیورسٹی کا ذیلی ادارہ بزنس سکول مختلف کورسز کراتا ہے جو مختصر دورانیے کے ہوتے ہیں۔

پانچ مئی 2023، کی اس تصویر میں پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور وکٹ کیپر محمد رضوان کراچی میں نیوزی لینڈ کے خلاف میچ کے دوران(اے ایف پی)

پاکستانی کرکٹ کے بے تاج بادشاہ بابر اعظم جنہیں ان کے چاہنے والے کنگ بابر کہتے ہیں اب کرکٹ کے ساتھ تعلیم کی جستجو میں دنیا کے مستند ترین تعلیمی اداروں میں سے ایک ہارورڈ یونیورسٹی پہنچ چکے ہیں۔

 بابر اعظم اور محمد رضوان ہارورڈ میں ایک ایسے کورس میں شرکت کریں گے جو بزنس انٹرٹینمنٹ اور سپورٹس کے شعبے میں قیادت کی خصوصیات اجاگر کرتا ہے۔

بابر کے ساتھ محمد رضوان بھی ہیں جو ان کے صرف کرکٹ اوپننگ کے ساتھی نہیں ہیں بلکہ اب تعلیم و تربیت کے شعبے میں بھی عملی ساتھ دیں گے۔

پاکستان کے یہ دونوں ستارے جن کی صلاحیتیں تو دنیا پہلے ہی دیکھ رہی ہے اب انہیں مزید نکھارنے اور ان میں مزید رنگ پیدا کرنے کے لیے 31 مئی سے تین جون تک امریکہ کے شہر بوسٹن میں ہارورڈ بزنس سکول کے پروگرام میں شرکت کریں گے۔

یہ پروگرام کیا ہے؟

ہارورڈ یونیورسٹی کا ذیلی ادارہ بزنس سکول مختلف کورسز کراتا ہے جو مختصر دورانیے کے ہوتے ہیں یہ کورسز قیادت سے لے کر کارپوریٹ ایمرجنگ تک کے ہوتے ہیں جن میں دنیا بھر سے ایسے لوگ شریک ہوتے ہیں جو اپنی صلاحیتوں کا درست استعمال چاہتے ہوں۔

بزنس اور انٹرٹینمنٹ کے ساتھ کھیلوں کو ملا کر ہارورڈ کا ایک مختصر کورس ہے جس میں دنیا کے مشہور سپورٹس شخصیات حصہ لے چکی ہیں۔

ان میں برازیلین فٹ بالر کاکا، جرمن فٹ بال ٹیم کے سابق گول کیپر اولیور کان سمیت سینکڑوں نمایاں شخصیات شامل ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس پروگرام کی خاص بات یہ ہے کہ اس میں حصہ لینے والے بھی شرکا کو اپنی زندگی کے تجربات سے سکھاتے ہیں۔

کورس کے بنیادی نکات میں کھیل اور انٹرٹینمنٹ میں بزنس کی ترقی اور زیادہ سے ثمرات حاصل کرنے کے طریقے اور قیادت کی خصوصیات اجاگر کرنا شامل ہے۔

اس پروگرام کی نگران ہارورڈ میں کم عمر ترین پروفیسر انیتا ایلبرس ہیں جو بابر اعظم کی شمولیت پر بہت پرجوش ہیں۔

 انہوں نے بابر اعظم اور محمد رضوان کی کورس میں شرکت کو ایک بہترین تجربہ قرار دیا اور توقع ظاہر کی ہے کہ دنیا کے دو بہترین کھلاڑیوں کےتجربات سے دوسروں کو فائدہ پہنچے گا۔

بابر اعظم اور محمد رضوان پرامید

بابر اعظم بھی اس کورس میں شرکت پر بہت پرجوش نظر آتے ہیں۔ کورس سے قبل ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میرے لیے یہ ایک زندگی کا بہت بڑا تجربہ ہے کہ میں ایک عظیم مادر علمی سے فیض یاب ہو رہا ہوں۔

’مجھے سیکھنے میں ہمیشہ مزہ آتا ہے اور میں ہمیشہ سیکھنے کی کوشش کرتا رہتا ہوں یہ بہت بڑی بات ہو گی کہ میں دنیا کے مشہور لوگوں کے ساتھ کسی تربیتی کورس کا حصہ بنوں گا۔‘

محمد رضوان بھی اس کورس کے لیے ایسے ہی جذبات رکھتے ہیں۔ وہ اس کورس میں شرکت کو اپنے لیے اعزاز سمجھتے ہیں جہاں ایک عظیم درس گاہ میں ایک بہت علمی ماحول میں بہترین لوگوں سے سیکھنے کو بھی ملے گا اور ان کے ساتھ اپنے تجربات کے تبادلے کا موقع بھی۔

بابر اعظم اور رضوان جنہوں نے کرکٹ کی دنیا کو دیوانہ بنا رکھا ہے اب اپنی قابلیت کے وہ رخ بھی دنیا کو دکھا سکیں گے جو میدان کے باہر نہیں دیکھے گئے۔

اگرچہ دونوں بلے باز تعلیمی میدان میں کسی بڑی ڈگری کے حامل نہیں ہیں اور انگلش زبان بولنے کی صلاحیت پر سابق ٹیسٹ کرکٹر کی تنقید کا سامنا کر چکے ہیں اب وہی بابر اور رضوان دنیا کو ایک عظیم درس گاہ میں اپنی قابلیت دکھائیں گے۔

بابر اعظم اور رضوان کی تعلیم کے حصول کی اس کوشش کو دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے اور اسے مستقبل میں ایک نئی جہت کا آغاز کہا جا رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ