پولیس کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب کے ضلع بہاولنگر کے قریب واقع گاؤں چک ہوتیانہ میں کپاس کے کھیت میں ایک درخت سے 55 سالہ خاتون کی لاش ملنے کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق ابھی اس قتل اور اس خاتون کو درخت سے لٹکانے کی وجہ واضح نہیں ہوئی ہے۔
30 ستمبر کو پیش آنے والے اس واقعے کی ایف آئی آر تھانہ سٹی بی ڈویژن میں خاتون کے بیٹے کی مدعیت میں درج کی گئی، جس میں دفعہ 302، 496 اے اور دفعہ 34 شامل کی گئیں۔
خاتون کے بیٹے نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ وہ فاروق آباد کے رہائشی ہیں اور محنت مزدوری کرتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ’29 ستمبر کی شام ساڑھے سات بجے کے قریب میرے تایا اور ماموں ہمارے گھر پر آئے ہوئے تھے۔ میری والدہ قریبی دکان سے دودھ لینے گئی ہوئی تھیں کہ اچانک ہمیں گلی سے چیخ و پکار کی آواز آئی۔
’میں اپنے ماموں اور تایا کے ساتھ باہر بھاگا تو دیکھا ایک سوزوکی مہران کھڑی تھی، جس میں محمد اکرام نامی شخص، جس کے ساتھ تین نامعلوم افراد بھی تھے، زبردستی میری والدہ کو گاڑی میں بٹھا رہے تھے اور ہمارے وہاں پہنچنے تک وہ گاڑی بھگا کر لے گئے۔‘
انہوں نے بتایا کہ ’محمد اکرام ہماری گلی میں ہی رہائش پذیر تھے اور ان سے ہماری اچھی شناسائی تھی۔ کچھ عرصہ قبل وہ اپنے مکان کو کرائے پر چڑھا کر لاہور منتقل ہو چکے تھے جبکہ ان کے کچھ رشتے دار اسی علاقے میں رہتے ہیں۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ جب وہ ان کی والدہ کو گاڑی میں ڈال کر لے گئے تو انہوں نے اکرام سے فون پر رابطہ کیا اور والدہ کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کیا، جس پر اکرام نے انہیں کہا کہ وہ لاہور جا رہے ہیں، واپس آکر والدہ کو گھر چھوڑ جائیں گے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
خاتون کے بیٹے کے مطابق: ’30 ستمبر کو دوپہر ڈھائی بجے کے قریب میرے والد کو ایک فون آیا کہ ان کی والدہ کی لاش چک ہوتیانہ میں کپاس کی فصل میں موجود ایک درخت سے لٹکی ہوئی ہے۔‘
جس کے بعد انہوں نے پولیس سے رابطہ کیا اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا۔
تھانہ سٹی بی ڈویژن کے ایس ایچ او مہر عبدالجبار نے اس کیس کے حوالے سے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ تحقیقات ابھی جاری ہیں۔ ’ہم نے جیو فینسنگ کروائی ہے اور جو سی سی ٹی وی کیمرا دستیاب تھے، ان کی فوٹیج نکلوائی ہے جبکہ فون ڈیٹا سے بھی معلومات حاصل کی جا رہی ہیں۔‘
ایس ایچ او نے بتایا کہ ورثا نے جس شخص پر ایف آئی آر میں الزام عائد کیا ہے، ان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ مبینہ طور پر قتل ہونے والی 55 سالہ خاتون اس شخص کو پہلے سے جانتی تھیں، جنہیں ایف آئی آر میں بطور ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
ایس ایچ او کا کہنا تھا کہ خاتون کے شوہر ریٹائرڈ بینک ملازم ہیں اور انہیں بھی شامل تفتیش کیا گیا ہے لیکن فی الحال تفتیش کے دوران ان کے خلاف ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی کہ انہیں انڈر آبزرویشن رکھا جائے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ درخت سے ملنے والی لاش پر بظاہر تشدد کے کوئی آثار نہیں ملے لیکن مزید تفصیلات پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہوں گی۔