خلیج تعاون کونسل نے 14سال بعد آزاد تجارت کا معاہدہ کیا ہے: وزیر

نگران وزیر برائے تجارت گوہر اعجاز کے مطابق جی سی سی کے ساتھ معاہدے میں سعودی عرب نے اہم کردار ادا کیا۔

پاکستان کے نگران وزیر برائے تجارت گوہر اعجاز نے بدھ کو بتایا کہ خلیجی تعاون تنظیم (جی سی سی) نے 14 سالوں میں پاکستان کے ساتھ پہلا آزادانہ تجارت کا معاہدہ (ایف ٹی اے) کیا ہے۔

آج اسلام آباد میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے اجلاس کے بعد نگران حکومت کے متعدد وزرا نے ایک پریس کانفرنس کی۔

گوہر اعجاز نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس معاہدے میں سعودی عرب نے اہم کردار ادا کیا۔

انہوں نے معاہدے کو ’بریک تھرو‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ چھ خلیجی ملکوں پر مشتمل جی سی سی کے فورم نے 14 سال میں پہلا آزادانہ تجارت کا معاہدہ پاکستان کے ساتھ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ جی سی سی کی مارکیٹ ایک کھرب ڈالر کا سامان برآمد کرتی ہے اور ساڑھے پانچ سو ارب ڈالر کا سامان درآمد کرتی ہے۔

گوہر اعجاز کے مطابق پاکستان اوسطاً 19 ارب ڈالر مالیت کا سامان جی سی سی سے منگواتا ہے جو توانائی اور پیٹرولیم مصنوعات پر مشتمل ہے، جبکہ برآمداد میں پاکستان کا شیئر ڈھائی ارب ڈالر ہے۔

’فری ٹریڈ ایگریمنٹ کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ یہ اتنی بڑی مارکیٹ ہے جس میں ہمارا شیئر آدھا فیصد ہے اور ہمارا وہاں سے تجارتی خسارہ بھی سالانہ 17 ارب ڈالر کا ہے، تو ہم اس مارکیٹ کو کھولیں اور فری ٹریڈ ایگریمنٹ لیں۔‘

انہوں نے کہا کہ جی سی سی نے بھی اس معاہدے پر خوشی کا اظہار کیا ہے جو پاکستانی برآمداد کے لیے خوش آئند ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان اور جی سی سی کے مابین 29 ستمبر کو ایف ٹی اے پر ریاض میں حتمی مذاکرات کے بعد ابتدائی معاہدے پر دستخط ہوئے تھے۔

جی سی سی کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز کے مطابق تنظیم کے سیکریٹری جنرل جاسم محمد البديوی نے کہا کہ ’پاکستان کے ساتھ ابتدائی معاہدہ ممالک اور بین الاقوامی سطح پر مضبوط تجارتی اور معاشی تعاون کی نشاندہی کرتا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ یہ تاریخی معاہدہ ممالک کے درمیان مضبوط معاشی تعلقات اور معاشی ترقی کا عکاس ہے جس سے فریقین کے عوام کو فائدہ پہنچے گا۔

جی سی سی ممالک میں سعودی عرب، کویت، بحرین، عمان، قطر، متحدہ عرب امارات شامل ہیں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت