گورنر سندھ کامران ٹیسوری کا کہنا ہے کہ ’آنے والے دنوں میں تمام خلیجی ریاستیں پاکستان آئیں گی اور متحدہ عرب امارات کی طرح معاہدوں پر دستخط کریں گی۔‘
انہوں نے یہ بات جمعرات کو کراچی میں انٹرنیشنل فوڈ اینڈ ایگری کلچر ایکسپو 2023 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
کامران ٹیسوری نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی جانب سے کراچی بندرگاہ کی ترقی کے لیے کیے گئے حالیہ معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’مستقبل میں، ان معاہدوں پر حکومتیں خود دستخط کریں گی۔‘
متحدہ عرب امارات کے ابوظبی پورٹس نے اس سال کے شروع میں کراچی پورٹ ٹرسٹ کے ساتھ جنوبی بندرگاہی شہر میں ایک بلک اور جنرل کارگو ٹرمینل تیار کرنے کے لیے 50 سالہ رعایتی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ 75 سالوں میں پہلی بار پاکستان کی معیشت کی ترقی کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔
’آنے والے سال تک ملکی برآمدات میں کم از کم تین گنا اضافہ ہو گا۔‘
کامران ٹیسوری نے کہا کہ نمائش میں 600 سے زائد غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی جو اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ پاکستان پر سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
ٹی ڈی اے پی کے زیر اہتمام انٹرنیشنل فوڈ اینڈ ایگریکلچر ایکسپو میں 200 سے زائد نمائش کنندگان کو اکٹھا کیا گیا جنہوں نے 55 ممالک کے غیر ملکی مندوبین کے لیے وسیع پیمانے پر زرعی مصنوعات اور ٹیکنالوجیز نمائش کے لیے پیش کیں۔
نمائش میں گلوبل فوڈ کیوزین کے نام سے شو کا انعقاد کیا گیا جس میں یورپ اور ایشیا کہ ماہر شیف نے لائیو اپنا ثقافتی کیوزین پیش کیا۔
منتظم سارہ اجمل نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’گلوبل کیوزین شو پہلی بار پاکستان میں ہورہا ہے جس میں دنیا بھر کے شیفس نے کھانا پکایا۔
’اپنے ثقافتی کھانوں کی ترکیب بھی بتائی لیکن شو کی خاص بات یہ تھی کہ تمام کھانوں کی تیاری پاکستانی مصالحہ جات سے کی گئی تھی۔‘
گلوبل کیوزین شو کے سی ای او حسن داود پوتا نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’گلوبل کیوزین شو میں پیزا بنایا اور سب پاکستانی مصالحہ جات سے تیار کیا۔ جس کا مقصد دنیا کو یہ دکھانا تھا کہ پاکستان ہر شعبے میں برآمدات کرنے کا حامل ہے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نمائش میں چینیوں کی ایک بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
آذربائیجان کا سٹال بھی گلوبل فوڈ کیوزین کا حصہ رہا سٹال پر آذربائیجان کے میوہ جات، میٹھایاں اور وہاں کی روٹی بھی رکھی گئی تھی۔
شیف المر نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ ’کیوزین شو کے دوسرے روز وہ کچن میں اپنے کوکنگ کے ہنر دکھائیں گے اور آذربائیجان کے ثقافتی مشہور کھانوں کی ترکیب بھی پیش کریں گے۔‘
پاکستان کے زرعی شعبے میں بڑی صلاحیت ہے اس لحاظ سے کچھ نجی اداروں نے زراعت کے شعبہ میں جدت سے آراستہ طریقے متعار ف کرائے ہیں جس میں ایک کمپنی نے ایگری ڈرون کو نمائش کے لیے پیش کیا ہے۔
احسن فاروق نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پاکستان میں ایگری ڈرون کا رجحان نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ چائنا میں زراعت کا شعبہ کافی ترقی کر چکا ہے اور ایسے ڈرون استعمال کر رہا ہے۔
ان کے مطابق پاکستان میں ایگری ڈرون بہتر کردار ادا کرے گا جو کہ بوائی کا کم انجام دے گا اور اس سے زرعی شعبہ میں نہ صرف ترقی ہوگی بلکہ گھنٹوں پر مشتمل کام منٹوں میں ہوگا اور فصل بھی اچھی ہو گی۔‘
اسی طرح چاول کاشت کرنے کی جاپانی مشین بھی نمائش کے لیے پیش کی گئی۔
نجی کمپنی کی ترجمان مدیحہ اظہر نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’پاکستان کے چاول کافی مشہور ہیں، جدید طریقوں کو اپناتے ہوئے ہم اچھی پیداوار کر سکتے ہیں۔‘