کیا آسٹریلیا ورلڈکپ کی کمزور ترین ٹیم ہے؟

آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر جب ایک عمدہ بیٹنگ پچ پر ساؤتھ افریقہ کو پہلے بیٹنگ کا کہا تو ہر آنکھ کو پیٹ کمنز کے چہرے پر اعتماد نظر آ رہا تھا جو انڈیا سے شکست کا داغ لگنے کے باوجود جیت کے لیے مطمئن تھے۔

12 اکتوبر 2023 کو لکھنؤ کے ایکانا کرکٹ سٹیڈیم میں آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2023 کے ایک روزہ بین الاقوامی میچ کے دوران جنوبی افریقہ کے کپتان ٹیمبا باوما کو آؤٹ کرنے کے بعد آسٹریلیا کے کھلاڑی جشن منا رہے ہیں (اے ایف پی/ توصیف مصطفیٰ)

2023 کے کرکٹ ورلڈکپ کے دسویں میچ میں جنوبی افریقہ نے ماضی کی مضبوط ٹیم آسٹریلیا کو ناقابل یقین شکست سے دوچار کیا جس کے بعد شائقین کے ذہنوں میں یہ سوال ابھرا کہ کیا آسٹریلیا اس ورلڈکپ کی کمزورترین ٹیم ہے؟

ساؤتھ افریقہ نے اب تک کے تمام میچوں میں جس طرح کی کارکردگی دکھائی ہے اس سے گذشتہ دو ورلڈکپ میں اس ٹیم کی مایوس ترین کارکردگی پر کسی حد تک پردہ پڑ گیا ہے۔

انڈیا کے تاریخی اور ثقافتی شہر لکھنؤ کے اٹل بہاری واجپائی کرکٹ سٹیڈیم میں میچ سے قبل تقریباً ہر ماہر و مبصر کے الفاظ تھے آسٹریلیا اس میچ کی فاتح ٹیم ہوگی۔

سری لنکا کے خلاف ساؤتھ افریقہ کی دھواں دھار بیٹنگ سے اتنا تو اندازہ لگایا تھا کہ میچ کانٹے کا ہوگا لیکن کسی کے وہم وگمان میں نہیں تھا کہ کرکٹ کے بے تاج بادشاہ کینگروز سوکھے پتوں کی مانند اڑ جائیں گے۔

آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر جب ایک عمدہ بیٹنگ پچ پر ساؤتھ افریقہ کو پہلے بیٹنگ کا کہا تو ہر آنکھ کو پیٹ کمنز کے چہرے پر اعتماد نظر آ رہا تھا جو انڈیا سے شکست کا داغ لگنے کے باوجود جیت کے لیے مطمئن تھے۔

ساؤتھ افریقہ جو اپنے سنہرے دور کے اختتام کے بعد گذشتہ پانچ سال سے کمزور ٹیم بن چکی ہے ایسا لگتا ہے کہ اب پھر سےایک طاقتور ٹیم کا روپ دھار رہی ہے۔

اوپنر کوئنٹن ڈی کاک ایک بار پھر زبردست فارم میں نظر آئے۔  مسلسل دوسری سنچری سکور کر کے ایک اچھے آغاز کی بنیاد رکھی۔ ساتھ میں ساؤتھ افریقہ کے کپتان باوما نے ساتھ دیتے ہوئے پہلی وکٹ کے لیے سنچری کی رفاقت کی۔

باوما میکسویل کی گیند پر 35 رنز بنا کر وارنر کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے جبکہ رسی فان ڈاسن 26 رنز بنا کر ایڈن زمپا کا شکار بنے۔

سری لنکا کے خلاف تیز ترین سنچری بنانے والے ایڈم مارکرم نے روایتی اندازکی بیٹنگ کی وہ سنچری تو نہ کرسکے لیکن 56 رنزبنا کر پیٹ کمنز کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے۔

ساؤتھ افریقہ کی بیٹنگ میں پہلے میچ کی طرح جارحانہ پن تو نہیں تھا لیکن سب ہی ایک بڑے مجموعی سکور کے لیے حصہ ڈالتے رہے۔ اس دوران ڈی کاک نے اپنی سینچری مکمل کرلی یہ ان کی ون ڈے میں 19ویں سینچری تھی۔

وہ 109 رنز بنا کر میکسویل کی گیند پر بولڈ ہوگئے تھے۔

مقررہ 50 اوورز میں ساؤتھ افریقہ کی ٹیم سات وکٹوں کے نقصان پر 311 رنز بناسکی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

آسٹریلیا کے لیے یہ ہدف مشکل نہیں تھا  لیکن آسٹریلیاکی ٹیم شروع سے مشکلات کا شکار رہی۔

ساؤتھ افریقہ کے نیگیڈی اور ربادا نے آسٹریلیا کے بلے بازوں کو بہت تنگ کیا۔ نپی تلی بولنگ نے کینگرو بلے بازوں کو کھل کر نہیں کھیلنے دیا۔ 

مارنوس لابوشین کے علاوہ کوئی بھی بلےباز وکٹ پر نہ رک سکا۔   لابوشین نے 46 رنز کی اننگزکھیلی جبکہ آسٹریلیا کا کوئی بھی بلے باز ان کا ساتھ نہ دے سکا۔

ساؤتھ افریقہ کے سپنرز کیسو مہاراج اور تبریز شمسی نے بھی عمدہ بولنگ کی اور دو دو وکٹیں لی۔

کگیسو ربادا نے 33 رنز دے کر تین کھلاڑی آؤٹ کیے تاہم آسٹریلیا کی پوری ٹیم 177 رنز بنا کر 40ویں اوور میں آؤٹ ہوگئی۔

دوسری طرف ساؤتھ افریقہ نے 134 رنز سے میچ جیت کر ورلڈکپ کا اہم معرکہ سر کر لیا۔

آسٹریلیا کی ٹیم کی زبوں حالی دیکھتے ہوئے شائقین یہ کہنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ یہ اس ورلڈکپ کی کمزور ترین ٹیم ہے جسے ایک ریگولر اوپنر بھی نہیں مل سکا ہے۔

آؤٹ آف فارم مچل مارش اوپننگ کر رہے ہیں جبکہ ڈیوڈ وارنر اپنے کیرئیر کے اختتام پر بے وقعت ہتھیار بن چکے ہیں وہ دسمبر میں ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے ہیں۔

ٹیم کے پاس اس وقت مڈل آرڈر میں سٹیو سمتھ اور لابوشین کےعلاوہ کوئی مستند بلے باز نہیں ہے جبکہ ایڈن زمپا ابھی تک متاثرنہیں کرسکے ہیں جس سے انڈیا کی سست پچوں پر پیٹ کمنز اور مچل سٹارک کو بہت زیادہ محنت کرنی پڑے گی۔

آسٹریلیا کی ساؤتھ افریقہ کے خلاف بدترین کارکردگی نے ورلڈکپ کے سیمی فائنلز تک پہنچنے کی امید کم کر دی ہے اگر یہی کارکردگی رہی تو باقی ٹیموں کے لیے کینگروز کو زیر کرنا آسان ہو جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ