مصر اور غزہ کے درمیان رفح بارڈر کراسنگ بالآخر کھلنے کے بعد انڈیا نے اتوار کو جنگ زدہ فلسطین کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد بھیجی ہے۔
اسرائیل کی جانب سے غزہ محاصرے کے بعد مدد کی اشد ضروریات پوری کرنے کے لیے پہلی بار سرحدی گزرگاہ کھولی گئی ہے۔
انڈین فضائیہ کی ایک پرواز نے تقریباً ساڑھے چھ ٹن طبی امداد اور 32 ٹن قدرتی آفات سے نمٹنے کا سامان لے کر فلسطین کے لوگوں کے لیے اتوار کی صبح دہلی سے اڑان بھری۔
انڈیا کی امور خارجہ کی کی وزارت (ایم ای اے) کا کہنا ہے کہ طیارہ مصر کے العریش ہوائی اڈے پر اترے گا۔
انڈین امور خارجہ کی وزارت کے ترجمان ارندم باغچی نے ایکس پر پوسٹ میں لکھا کہ ’اس امدادی سامان میں زندگی بچانے والی ضروری ادویات، جراحی کی اشیا، خیمے، سلیپنگ بیگ، ترپال، واش روم میں استعمال ہونے والا سامان، پانی صاف کرنے کی گولیاں اور دیگر ضروری اشیا شامل ہیں۔‘
کئی ممالک نے محصور غزہ کی پٹی کے لیے امداد کا وعدہ کیا ہے۔ سات اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے اپنے حملوں کے حصے کے طور پر تنگ پٹی کا محاصرہ کر لیا جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ محصور ہو کر رہ گئے اور انہیں خوراک اور پانی تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
کئی دنوں کی بات چیت کے بعد، ایک راستہ، مصر سے غزہ جانے والی رفح بارڈر کراسنگ کو امداد کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ تاہم، ہفتے کو پہلے دن صرف 20 گاڑیوں کو داخلے کی اجازت دی گئی۔ امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اتنی مقدار میں سامان لاکھوں کے لیے بہت کم ہے۔
امدادی سامان لے جانے والا اقوام متحدہ کا پہلا ٹرک گذشتہ روز علاقے میں داخل ہوا۔ ان ٹرکوں میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال کی طرف سے بھجوائی گئی پینے کے پانی کی 44 ہزار بوتلیں تھیں جو ایک دن کے لیے 22 ہزار افراد کے لیے کافی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
یونیسیف کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کیتھرین رسل کا کہنا ہے کہ ’محدود مقدار میں پانی کی یہ پہلی کھیپ سب سے پہلے زندگیاں بچانے کے لیے استعمال ہو گی لیکن پانی کی ضرورت فوری اور بہت زیادہ ہے۔‘
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق دو سو سے زیادہ ٹرک تقریبا تین ہزار ٹن امدادی سامان لے کر کئی روز سے رفح کراسنگ کے قریب کھڑے ہیں۔
اس سے قبل آج اسرائیل نے خبردار کیا تھا کہ وہ غزہ کے شمال میں حملوں میں ’اضافہ‘ کرے گا۔
اسرائیل نے غزہ کے رہائشیوں سے کہا ہے کہ وہ نقصان سے بچنے کے لیے جنوب کی طرف چلے جائیں۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہاگری نے اسرائیلی صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’(غزہ کے مکین) اپنی حفاظت کے لیے جنوب کی طرف چلے جائیں۔ ہم غزہ شہر کے علاقے میں حملے جاری رکھیں گے اور حملوں میں اضافہ کریں گے۔‘
حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اب تک 4300 سے زیادہ لوگ جان گنوا چکے ہیں۔ ان اموات میں ہسپتال میں ہونے والے دھماکے سے ہونے دھماکے نتیجے میں جان سے جانے والے بھی شامل ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ مزید 1400 افراد کے ملبے تلے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔
الجزیرہ ٹیلی ویژن نے خبر دی ہے کہ فلسطینیوں کو اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کی پٹی کے جنوب میں منتقل ہونے کے لیے ایک بار پھر انتباہ موصول ہوا ہے۔
© The Independent