پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ عہدہ سنبھالنے کے بعد سے اکثر میڈیا پر نظر آتے رہتے ہیں جہاں وہ کھل کر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہیں تاہم گذشتہ روز لاہور کی نیشنل یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) میں طلبہ کے ساتھ ان کی ایک نشست ہوئی جس میں انہیں تند و تیز سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔
لمز یونیورسٹی کے طلبہ نے نگران وزیراعظم سے ملک میں عام انتخابات کی تاریخ، شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے اقدامات، پاکستان میں غیرقانونی طور پر مقیم پناہ گزینوں کی منتقلی، زبوں حال معاشی حالات میں ان کی ترجیحات اور آزادی اظہار رائے سے متعلق کھل کر سوالات کیے۔
ایک طالب علم نے مقررہ وقت سے تاخیر سے یونیورسٹی آنے پر نگران وزیراعظم سے نہ صرف شکوہ کیا بلکہ ان کے اس رویے پر مایوسی کا اظہار بھی کیا۔
@indyurdu LUMS key bachay shararti hayn: Prime Minister | #independenturdu#anwarulhaqkakar original sound - IndyUrdu
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے خندہ پیشانی سے نہ صرف سوالات سنے بلکہ اپنے روایتی انداز میں ان کے جوابات بھی دیے اور کئی مقامات پر طلبہ کو سراہا بھی۔
لمز یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے انوار الحق کاکڑ سے سوال کیا: ’بطور نگران وزیراعظم پاکستان کے آئین پر عمل درآمد آپ کی ذمہ داری تھی تو پنجاب اور خیبر پختونخوا کی اسمبلیوں کی تحلیل کے چالیس دنوں کے اندر ملک میں عام انتخابات کیوں نہیں ہوئے؟‘
He thinks that nation is ill_informed
— Ainie Malik(@w@n) (@ainiemalik_75) October 30, 2023
but Absolutely not#LUMS pic.twitter.com/OYEdY7OigQ
اس سوال کے جواب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’الیکشن کی تاریخ کا اعلان میرا نہیں بلکہ الیکشن کمشنر کا مینڈیٹ ہے، اگر آئینی طور پر مجھے یہ مینڈیٹ دیا گیا ہوتا تو میں انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیتا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ایک طالب علم نے سوال کیا کہ ’آپ بطور نگران وزیراعظم شفاف انتخابات کے انعقاد میں رکاوٹ بننے والے غیرقانونی اور غیر جمہوری اقدامات کو روکنے کے لیے کیا اقدامات اٹھائیں گے؟
’میں حال ہی میں کراچی میں ہونے والے انتخابات کی مثال دینا چاہوں گا جہاں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جماعت اسلامی نے مل کر میئر کا انتخاب لڑا مگر مجھے نہیں پتہ کہ کیا ہوا اور پیپلز پارٹی کے ایک چیئرمین کراچی کے میئر بن گئے۔‘
انہوں نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا:’مجھے ایسا لگتا ہے کہ عام انتخابات میں ایسا بڑے پیمانے پر ہو گا، بطور نگران وزیراعظم آپ اسے روکنے کے لیے کیا اقدامات اٹھائیں گے؟‘
This was best of all.#LUMS pic.twitter.com/LzpwqtNI0O
— Stenotypist (@Stenotypist_) October 30, 2023
اس سوال کے جواب میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم بطور مملکت مستحکم جمہوریت نہیں بلکہ جمہوریت کے ارتقا کے عمل میں ہیں، اس عمل کے دوران ہمیں کچھ اصول بنانے چاہییں اور ان پر عمل درآمد کرنا چاہیے نہ کہ اپنے پسندیدہ یا وہ عوامل جو ہمیں سوٹ کرتے ہیں صرف اس پر بات کریں۔‘
ایک اور طالب علم نے تاخیر سے آنے پر وزیراعظم سے شکوہ کرتے ہوئے کہا: ’سب سے پہلے تو میں دکھ کا اظہار کرنا چاہوں گا کہ آپ دیر سے آئے، طلبہ اور اساتذہ آپ کا انتظار کر رہے تھے پھر بھی آپ 50 منٹ لیٹ آئے۔ مجھے اس سے ایسا لگا کہ شاید ہمارے وزیراعظم کو علم کی عزت نہیں۔‘
Patience and professionalism are qualities to appreciate. It's essential to remember that change takes time and effort.#LUMS
— Zain Rajpoot (@ZR_Photography_) October 31, 2023
Prime Minister @anwaar_kakar@VofBalochistan@LifeAtLUMS pic.twitter.com/wDiaG6iG1g
اس تاخیر کی وجہ بتاتے ہوئے نگران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ کابینہ میٹنگ میں تھے اس لیے انہیں پہنچنے میں تاخیر ہوئی۔ ساتھ ہی انہوں نے طالب علم کو مشورہ دیا کہ وہ ایسی چیزوں پر ’مایوس‘ نہ ہوا کریں۔
سوشل میڈیا صارفین تند و تیز سوالات کرنے پر لمز کے طلبہ کو سراہ رہے ہیں۔
ایک ایکس اکاؤنٹ سے لکھا گیا: ’نوجوان سوالات کر رہے ہیں، یہ پاکستان کا مستقبل ہے۔ شکریہ لمز۔‘
Thank you #LUMS !!!
— M.Madni (@M1Pak) October 31, 2023
Youth is asking the Questions these faces are the future of Pakistan. pic.twitter.com/pngezK0qgG
ہادی نامی ایکس صارف نے ایک تصویر شیئر کی جس پر تحریر تھا: ’جوانوں کو پیروں کا استاد کر۔‘
Who did they think they were controlling? The youth, a beacon of hope and change, rise to greatness, armed with knowledge and vision, We are the ones surpassing the leaders of the past. This is our country, Not theirs...#LUMS #CareTakerPM #ShameOnYou pic.twitter.com/keNYN4gQse
— Hadi (@v12rip) October 31, 2023
سوشل میڈیا صارف سعدیہ کا کہنا تھا کہ ’لمز کے ان پانچ طلبہ نے ثابت کر دیا ہے کہ آپ کے پاس کسی کا بھی مقابلہ کرنے کے لیے صرف قلم کی طاقت ہونی چاہیے اور اس سے ہی آپ بلاخوف کسی کا بھی مقابلہ کر سکتے ہیں۔‘
On a serious note, these 5 students of #LUMS proved that you just need to have the power of pen to counter anyone with no fear. Bombardment of genuine concerns!
— Sadia A (@Dr_SadiaAz) October 30, 2023
This is the informed youth of Pakistan, who spoke their hearts out in the most calm & dignified manner. But on the… pic.twitter.com/WE2ZdyFhAf