کیا عمران خان سلیمانی کے قتل کے بعد تنہائی میں چلے گئے تھے؟

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایک ہفتے تک تنہائی میں رہے تھے، تاہم تحریکِ انصاف کے ترجمان نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

سابق امریکی صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان نے کہا تھا کہ 2020 میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کا امریکہ کے ہاتھوں قتل عمران خان کی زندگی کا سب سے بڑا واقعہ تھا۔

جنرل قاسم سلیمانی کو امریکہ نے ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے ذیلی شعبے قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو تین جنوری 2020 کو بغداد کے ہوائی اڈے پر ایک ڈرون حملے میں قتل کر دیا تھا۔

صدر ٹرمپ نے دو نومبر 2023 کو امریکی شہر ہیوسٹن میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کے سربراہ خان جو کرکٹ کے عظیم کھلاڑی تھے جو پاکستان کے سربراہ بنے انہوں نے کہا کہ وہ میری زندگی کا سب سے بڑا واقعہ تھا جب میں نے سنا کہ سلیمانی کو قتل کر دیا گیا ہے تو میں دفتر سے چلا گیا اور پیدل گھر گیا، میں اپنے گھر میں ایک ہفتے تک تنہائی میں رہا، یہ میری زندگی کا سب سے بڑا واقعہ تھا۔‘

ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا عمران خان نے ان سے براہِ راست بات کی تھی، نہ ہی انہوں نے یہ کہا کہ یہ گفتگو کب ہوئی تھی، تاہم قاسم سلیمانی کے قتل کے اگلے ہی دن عمران خان نے میانوالی میں ایک تقریب سے خطاب کیا تھا اور ایسے کوئی شواہد نہیں ہیں کہ انہوں نے اس قسم کی کوئی تنہائی اختیار کی ہو۔

ٹرمپ کے اس دعوے پر پی ٹی آئی رہنما سینیٹر ہمایوں مہمند نے انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میرے مطابق عمران خان کے کہنے کا مطلب یہ تھا کہ یہ ان کے لیے ایک شاکنگ نیوز ہے، اور he had to take a while to reconcile with those facts۔ لیکن اس پر بہتر طریقے سے عمران خان خود بات کر سکیں گے۔ میرے خیال سے منفی خبر ہی کسی کو ایسے ہلا دیتی ہے کہ وہ ایک ہفتہ کہیں نہیں جا پاتے، مثبت خبر آپ کو ایسے ہلا نہیں دیتی۔‘

انڈپینڈنٹ اردو کی جانب سے پی ٹی آئی ترجمان رؤف حسن سمیت دیگر رہنماؤں سے اس بارے میں موقف جاننے کی کوشش کی گئی لیکن تاحال ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ٹرمپ نے مزید کہا کہ ’وہ کرکٹ کے سب سے بڑے کھلاڑی تھے۔ یہ ایسا ہی ہے کہ کوئی (امریکی) فٹ بال کا عظیم کھلاڑی ہو یا بیس بال کا عظیم کھلاڑی ہو۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بہترین اور وجیہہ آدمی ہیں۔ وہ پاکستان کے باس بن گئے۔

’انہوں نے کہا کہ وہ چلے گئے اور ایک ہفتے تک سوچتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان کی زندگی کا سب سے بڑا واقعہ تھا جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔ اور کئی لوگوں نے ایسا ہی محسوس کیا۔‘

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ٹرمپ نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کو عمران خان سے منسلک کیا ہو۔ اس سے قبل جولائی 2021 میں ٹرمپ کے بارے میں لکھی جانے والی ایک کتاب میں فل رکر اور کیرل لیوننگ نے کہا تھا کہ ٹرمپ کے بقول انہیں عمران خان نے بتایا کہ سلیمانی کا قتل میری زندگی کا سب سے بڑا واقعہ تھا۔ 

ٹرمپ نے دو نومبر کو ریاست ٹیکسس میں جنرل سلیمانی کے بارے میں مزید کہا، ’اپنے وقت کے سب سے بڑے، ایران سے سلیمانی، سڑک کنارے بموں کے خالق۔ وہ بدترین تھے، وہ برے شخص تھے۔ بغیر ہاتھ پاؤں کے 94 فیصد افراد جو جنگ کے دوران لگنے والے زخموں کے ساتھ چلتے پھرتے نظر آتے تھے وہ سلیمانی کی وجہ سے تھے۔

انہوں نے یہ چیزیں انتہائی نفاست کے ساتھ اعلیٰ معیار پر تیار کی تھیں جنہوں نے لوگوں کو حیرت زدہ کر دیا تھا۔ اور وہ چلے گئے، ذرا سوچیں اس بارے میں۔ تو آپ کے پاس داعش تھی اور یہ جو سب سے بڑے تھے۔ اور میں نے سنا کہ اس کے نتائج برآمد ہوئے لیکن ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں تھا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان