بلال پاشا: غربت سے سی ایس ایس میں کامیابی تک کا سفر اور موت

خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کے کنٹونمنٹ بورڈ میں چیف ایگزیکٹو آفیسر  کے طور پر کام کرنے والے بلال پاشا کا نام سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہا ہے، جس کی وجہ ان کی اچانک موت کی خبر ہے، جس نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔

خانیوال سے تعلق رکھنے والے بلال پاشا خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں کے کنٹونمنٹ بورڈ میں بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر تعینات تھے (بلال پاشا انسٹاگرام اکاؤنٹ)

خانیوال سے تعلق رکھنے والے بلال پاشا ایک غریب گھر میں پیدا ہوئے لیکن اپنے والدین کا خواب پورا کرنے کے لیے انہوں نے دن رات محنت کی اور پھر 2019 میں سی ایس ایس افسر بن کر وہ کر دکھایا، جس کا لاکھوں کروڑوں نوجوان خواب ہی دیکھتے رہ جاتے ہیں۔

گذشتہ روز سے بلال پاشا کا نام سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کر رہا ہے لیکن اس بار اس کی وجہ ان کی اچانک موت کی خبر ہے، جس نے سب کو ہلا کر رکھ دیا۔ بلال اب تیسرے روز بھی ٹرینڈ کر رہے ہیں۔

ریسکیو 1122 کے مطابق بلال پاشا پیر (27 نومبر) کو بنوں میں اپنی رہائش گاہ پر مردہ حالت میں پائے گئے تھے، جن کی نماز جنازہ کے بعد ان کی میت ان کے آبائی علاقے منتقل کردی گئی۔

ایکس پر کئی لوگ یہ لکھنے پر مجبور ہو گئے کہ ’جب غریبوں کے دن آتے ہیں تو موت بیچ میں ٹپک پڑتی ہے۔‘

بلال نے پرائمری تعلیم خانیوال کے ایک مدرسے سے حاصل کی اور اس کے بعد اسی علاقے کے ایک سرکاری سکول سے میٹرک کیا۔ ایم فل کے لیے انہوں نے یونیورسٹی آف ایگریکلچر، فیصل آباد کا انتخاب کیا۔

اس کے بعد وہ پولیس میں سب انسپکٹر بھرتی ہوئے اور مختلف سرکاری اداروں میں 16 ویں اور 17ویں سکیل کی ملازمت کرتے ہوئے 2018 میں سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

اپنی موت سے قبل وہ خیبر پختونخوا کے ضلع بنوں کے کنٹونمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر تعینات تھے۔

ایکس پر بلال پاشا کی کئی ویڈیوز زیر گردش ہیں، جن میں سے ایک ویڈیو وہ ہے، جس میں وہ اپنے والد محمد بشیر کے ساتھ کھڑے اپنی سی ایس ایس میں کامیابی حاصل کرنے کی کہانی لوگوں کو سنا رہے ہیں۔

اس ویڈیو میں بلال پاشا کا کہنا تھا کہ وہ پرائیویٹ سیکٹر میں کام کر رہے تھے لیکن ان کے والد کی خواہش تھی کہ وہ گورنمنٹ سیکٹر میں شمولیت اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے والد ایک دیہاڑی دار مزدور ہیں اور انہیں فخر ہے کہ وہ ایک مزدور کے بیٹے ہیں۔

انہوں نے اس ویڈیو میں نوجوانوں کو یہ بھی بتایا کہ یہ ضروری نہیں ہے کہ سی ایس ایس کے لیے بہت پیسہ یا ایلیٹ کلاس کا ہونا ضروری ہے یا آپ کی فیملی میں کوئی بیوروکیٹ ہونا چاہیے، آپ میں بس جذبہ ہونا چاہیے۔

انہوں نے اپنی کامیابی کی کہانی میں یہ بھی بتایا کہ ان کے خاندان میں بس دو تین لوگوں نے ہی میٹرک کر رکھا ہے اور انٹر تک بھی کوئی نہیں پہنچ سکا۔

بلال پاشا نے 2019 میں ہم نیوز کے ایک مارننگ شو میں بطور مہمان شرکت کی تھی، جس کا کلپ اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔

اس انٹرویو کے دوران اپنی والدہ کو یاد کرتے ہوئے وہ انتہائی جذباتی دکھائی دیے۔ بلال نے بتایا کہ انہوں نے اپنے اس سی ایس ایس کے سفر میں اپنی والدہ کو کھو دیا اور وہ ان کی اس کامیابی کو نہیں دیکھ سکیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مارننگ شو میں اپنی کامیابی کا کریڈٹ اپنی والدہ کو دیتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ آج میں جو کچھ بھی ہوں اپنی ماں کی وجہ سے ہوں۔ انہوں نے جاتے ہوئے کہا تھا کہ ’بلال تمہیں بہت بڑا آفیسر بننا ہے۔‘

اسی پروگرام کے آخر میں انہوں نے یہ بھی کہا کہ کامیابی کے بعد ’میں سب سے پہلے ان (والدہ) کی قبر پر گیا اور سیلوٹ کیا۔ اگر آج وہ زندہ ہوتیں تو بتاتیں کہ میں نے جو بیج بویا تھا وہ آج تناور درخت بن گیا ہے۔‘

بلال پاشا بنوں میں کنٹونمنٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو کی ذمہ داریاں نبھانے کے ساتھ ساتھ ’لرن ود بلال پاشا‘ کے نام سے یوٹیوب چینل بھی چلاتے تھے، جس میں وہ نوجوانوں کو سی ایس ایس کے حوالے سے بتاتے تھے۔

وہ ٹک ٹاک پر ویڈیوز بھی بناتے تھے اور اپنی روز مرہ زندگی اور خیالات کے بارے میں بھی لوگوں کو آگاہ رکھتے تھے۔ ان میں سے کئی ویڈیوز اس وقت ایکس پر وائرل ہیں۔

ان ہی میں سے ایک ویڈیو میں بلال یہ بھی کہتے نظر آئے کہ ان کے پاس سب کچھ ہے، لیکن پھر بھی وہ اپنے آفس میں بیٹھ کر کبھی روتے ہیں کیونکہ ان کا دل کرتا ہے کہ ان کی والدہ ان کے سر پر ہاتھ پھیر کر کہیں کہ ’چل بیٹا تیری خیر ہو‘۔

بلال پاشا کی موت پر گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے بھی ایکس پر بلال پاشا کی ایک تصویر شیئر کی اور ساتھ میں ایک شعر لکھا ؎

یہ کس مقام پہ سوجھی تجھے بچھڑنے کی

کہ اب تو جا کے کہیں دن سنورنے والے تھے

سابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور موجودہ کمشنر کوئٹہ حمزہ شفقات نے بھی بلال پاشا کی موت پر افسوس کا اظہار کیا۔

نوجوان سی ایس پی افسر بلال پاشا کی اچانک موت نے جہاں سب کو اداس کیا، وہیں یہ سوال بھی کھڑا کر دیا کہ خوشی اور اطمینان کا کامیابی سے کوئی تعلق ہے بھی یا نہیں؟

بلال پاشا کی موت کے لیے مبینہ طور پر ڈپریشن کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے۔


ایکس کی ایک صارف نے بلال پاشا کی تصویر کے ساتھ لکھا: ’کیا آپ کو لگتا ہے کہ زندگی آپ کو کئی موقع دیتی ہے؟ تو اس کا جواب ہے نہیں۔‘

 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سوشل