پاکستان کا موسمیاتی خطرات سے دوچار ممالک کے لیے مالی، تکنیکی امداد کا مطالبہ

ہفتہ کو دبئی میں اقوام متحدہ کی 28ویں کانفرنس آف پارٹیز سے خطاب کرتے ہوئے نران وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ کلائمیٹ فنانس کے لیے 100 ارب ڈالر کا وعدہ پورا کیا جانا چاہیے۔

پاکستان کے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ دو دسمبر 2023 کو دبئی میں کوپ 28 کے سربراہان مملکت کے اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں (اے ایف پی)

پاکستان کے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے معقول، اضافی اور متوقع گرانٹ کی بنیاد پر موسمیاتی مالیات فراہم کریں۔

ہفتہ کو دبئی میں اقوام متحدہ کی 28ویں کانفرنس آف پارٹیز سے خطاب کرتے ہوئے نران وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ کلائمیٹ فنانس کے لیے 100 ارب ڈالر کا وعدہ پورا کیا جانا چاہیے اور اس قسم کی گرانٹس ترقیاتی مالیاتی امداد نہ ہو اور نہ ہی ترقی پذیر ممالک کے پہلے ہی بھاری قرضوں کے بوجھ میں اضافہ ہو۔

انوار الحق کاکڑ نے ترقی یافتہ ممالک پر زور دیا کہ ترقی یافتہ ممالک عالمی سطح پر عالمی حدت میں تخفیف کے عزائم کو بڑھانے کی قیادت کریں اور پھر ترقی پذیر ممالک کی بھی مدد کریں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پیش رفت کی باقاعدگی سے نگرانی سمیت واضح اہداف کے ساتھ، موسمیاتی فنانس کا کم از کم نصف حصہ موافقت کے لیے مختص کیا جانا چاہیے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی انسانوں کے لیے ایک خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو گذشتہ سال سپر فلڈ کا سامنا کرنا پڑا تھا اور یہ سال ریکارڈ شدہ تاریخ میں دنیا کا گرم ترین سال ہوگا۔

پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے گذشتہ سال عالمی قابل تلافی اور ناقابل تلافی نقصان فنڈ کے قیام کے لیے ایک معاہدہ تیار کرنے کی کوششوں کی قیادت کی تھی۔ اس سال، ہم نے قابل تلافی اور ناقابل تلافی نقصان فنڈ اور اس کے فنڈنگ کے انتظامات کو فعال کرنے اور مناسب طور پر مالی اعانت کرنے کے لیے کام کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ اہم ہے کہ متحدہ عرب امارات کی قیادت میں سی او پی 28 ترقی پذیر ممالک کے لیے آب و ہوا کی مالیات، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور استعداد کار میں اضافے کے ذرائع کو بھی فعال کرے۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی انصاف کا تقاضا ہے کہ ترقی پذیر ممالک کو پائیدار ترقی کے اہداف حاصل کرنے کے قابل بنایا جائے۔

نگران وزیراعظم کی مائکروسافٹ کے بانی سے ملاقات

سرکاری ریڈیو کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ہفتہ کو دبئی میں COP-28 کانفرنس کے موقع پر بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے شریک چیئرمین بل گیٹس سے بھی ملاقات کی۔

انہوں نے پولیو کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں میں پیش رفت اور غربت اور غذائی قلت کے خاتمے میں فاؤنڈیشن کے پاکستان کے ساتھ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم نے بل گیٹس کو پاکستان میں جاری پولیو ویکسینیشن مہم سے آگاہ کیا اور کہا کہ ملک پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا۔

انہوں نے ملک بھر میں زیادہ سے زیادہ بچوں کو ویکسین پلانے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا۔

گیٹس فاؤنڈیشن سے ملنے والے تعاون کو سراہتے ہوئے وزیراعظم نے مزید حوصلہ افزائی کی کہ وہ پاکستان کے ساتھ تعلیم میں قومی صلاحیتوں کو بڑھانے، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے لیے قبل از وقت وارننگ اور ایمرجنسی آپریشنز کو مضبوط بنانے اور زرعی ویلیو چینز کو ڈیجیٹل کرنے کے لیے بھی کام کرے۔

وزیر اعظم کی سری لنکن صدر سے ملاقات

ریڈیو پاکستان کے مطابق پاکستان اور سری لنکا نے عوام سے عوام کے تعلقات کو بڑھانے پر توجہ دیتے ہوئے سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں دیرینہ تعاون کو مزید گہرا اور مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

یہ عزم نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ اور سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے کے درمیان دبئی میں COP-28 سربراہی اجلاس کے موقع پر ہونے والی ملاقات میں سامنے آیا۔

اس موقع پر سری لنکا کے صدر نے معاشی مسائل اور ضرورت سے زیادہ قرضوں کے بحران پر قابو پانے کے لیے اپنی کوششوں اور اقدامات پر روشنی ڈالی۔

 نگران وزیراعظم کاکڑ نے سری لنکن صدر کو پاکستان کی معاشی بہتری کے لیے کی جانے والی کوششوں سے آگاہ کیا۔

دونوں ممالک کے رہنماؤں نے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی اہمیت پر زور دیا، جن میں جنوبی ایشیا میں امن اور خوشحالی کو فروغ دینا اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے نمٹنا شامل ہے۔

دونوں رہنماؤں نے مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے، خطے میں امن، سلامتی اور پائیدار ترقی کے لیے کام کرنے کے لیے تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ماحولیات