انڈیا: پارلیمان پر دھاوا بولنے والے پانچ ملزمان گرفتار، چار پر الزام عائد

بدھ کو دو افراد انڈین پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں داخل ہوئے اور دھواں چھوڑنے والے بم پھینکے۔ انہوں نے ایوان کے اس حصے میں چھلانگ لگا کر افراتفری پھیلا دی جہاں عام طور پر قانون ساز بیٹھتے ہیں۔

13 دسمبر 2023 کو سنسد ٹی وی کی اس سکرین گریب میں ایک شخص کو بینچ پھلانگتے دیکھا جاسکتا ہے (اے ایف پی/ سنسد ٹی وی)

دہلی پولیس نے قومی دارالحکومت نئی دہلی میں پارلیمنٹ کے حفاظتی انتظامات کی بڑی خلاف ورزی کے ایک دن بعد ہی چار افراد کے خلاف انڈیا کے انسداد دہشت گردی کے سخت قوانین کے تحت الزامات عائد کیے ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ اب تک پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جب کہ چھٹا اب بھی مفرور ہے۔

حکام نے سکیورٹی کی خلاف ورزی پر غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

بدھ کو دو افراد انڈین پارلیمنٹ کے ایوان زیریں لوک سبھا میں داخل ہوئے اور دھواں چھوڑنے والے بم پھینکے۔ انہوں نے ایوان کے اس حصے میں چھلانگ لگا کر افراتفری پھیلا دی جہاں عام طور پر قانون ساز بیٹھتے ہیں۔

ملزموں نے دھوئیں کے کنستر استعمال کیے جس سے فضا میں زرد رنگ کا دھواں بھر گیا۔ انڈین وزارت داخلہ نے پارلیمنٹ کی سکیورٹی کی اس خلاف ورزی کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

یہ منصوبے کو تیار کرنے والے ملزموں کی شناخت منورنجن ڈی، ساگر شرما، نیلم آزاد، امول شندے اور وشال شرما کے طور پر کی گئی ہے۔ ملزموں کے چھٹے ساتھی للت جھا مفرور ہیں۔

اخبار انڈین ایکسپریس کے مطابق دہلی پولیس کے ایک اعلیٰ افسر نے بتایا: ’ہم نے انہیں (ملزموں کو) کو گرفتار کر لیا ہے اور ان کے ساتھی للت جھا کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں جو اس وقت مفرور ہیں۔‘

تمام ملزمین کو جمعرات (آج)  عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

ساگر شرما اور منورنجن ڈی اجلاس کے دوران وزیٹر گیلری سے اتر کر لوک سبھا میں پہنچے اور زرد رنگ کا دھواں چھوڑا۔

پارلیمنٹ کے باہر امول شندے اور نیلم آزاد احتجاج کرتے پائے گئے۔

ملزموں کے پانچویں ساتھی وشال شرما کو ملکی دارالحکومت علاقے کے گروگرم سے گرفتار کیا گیا۔

حملے سے پہلے چاروں ملزم مبینہ طور پر وشال شرما کے گھر پر ٹھہرے۔

ملزموں نے جنوری میں پارلیمنٹ سکیورٹی کی خلاف ورزی کی منصوبہ بندی شروع کی اور ان میں سے ایک ملزم منورنجن ڈی نے مون سون سیشن کے دوران پارلیمنٹ کمپلیکس جا کر عمارت کا جائزہ بھی لیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پولیس کا کہنا ہے کہ منورنجن ڈی نے حال ہی میں اپنے مقامی رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کے ذاتی عملے کے ساتھ مل کر 14 دسمبر کا وزیٹر پاس حاصل کیا۔

تاہم غلطی سے پاس پر 13 دسمبر کی تاریخ درج ہو گئی۔ منگل کو سرکاری عملے نے ان سے رابطہ کیا اور انہیں پاس لینے کی ہدایت کی۔

بدھ کی صبح آن لائن ٹیکسی کا استعمال کرتے ہوئے منورنجن ڈی اور ساگر شرما پارلیمنٹ پہنچے اور دیگر ساتھیوں کو باہر انتظار کرنے کے لیے چھوڑ دیا۔

لوک سبھا سکریٹریٹ نے اس بڑی خلاف ورزی پر آٹھ سکیورٹی اہلکاروں کو معطل کردیا ہے اور سرمائی اجلاس کے دوبارہ شروع ہونے کے ساتھ ہی پارلیمنٹ کے حفاظتی انتظامات بڑھا دیے ہیں۔

پولیس نے بتایا کہ انڈیا کی مختلف ریاستوں سے تعلق رکھنے والے چھ ملزم ایک دوسرے کو جانتے ہیں تاہم ان کے اہل خانہ ان کی سرگرمیوں سے لاعلم ہیں۔

پولیس کی ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزم اپنی بے روزگاری، کسانوں کے احتجاج پر حکومت کے ردعمل اور منی پور بحران سے ناخوش تھے۔

آیا ان کا کسی تنظیم سے تعلق ہے یا نہیں۔

طالب علم ہونے کا دعویٰ کرنے والی نیلم آزاد نے کئی ڈگریاں لے رکھی ہیں اور مقابلے کے امتحان کی تیاری کر رہی تھیں۔ امول شندے کا تعلق مہاراشٹر کے لاتور سے ہے اور منورنجن، سمہا کے حلقہ انتخاب میں شامل علاقے میسوسو کے رہائشی ہیں۔

ملزم گذشتہ چار سال سے سوشل میڈیا کے ذریعے ایک دوسرے کو جانتے ہیں۔

پولیس کے مطابق چھ ملزم للت جھا کولکتہ میں مقیم ٹیچر ہیں اور ان کے بارے میں مانا جاتا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کی سکیورٹی کی اس خلاف ورزی کی سازش کے سرغنہ ہیں۔

پارلیمنٹ کے حفاظتی انتظامات کی خلاف ورزی کا یہ واقعہ 2001 میں پارلیمنٹ پر دہشت گردوں کے خونریز حملے کے 22 سال مکمل ہونے پر پیش آیا۔

اس حملے میں 14 لوگوں کی جان گئی جن میں سکیورٹی افسر اور حملہ آور شامل ہیں۔

براہ رست دکھائی جانے والی ویڈیو میں قانون سازوں کو سخت پریشانی کے عالم میں دیکھا جا سکتا ہے جنہوں نے اس واقعے کے دوران ایک ڈیسک سے دوسرے پر جا کر دراندازوں کو پکڑنے کی کوشش کی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا