سلطانز کی تیسری جیت، قلندرز کی ہار: ’لگتا ہے کیچ رکھا ہی نہیں ہے‘

یہ ملتان سلطانز کی پی ایس ایل نو میں لگاتار تیسری فتح ہے اور اس کا سہرا بھی سلطانز کے کپتان محمد رضوان کے سر ہی جاتا ہے۔

محمد رضوان نے لاہور قلندرز کے خلاف میچ میں 82 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی (اے ایف پی)

پاکستان سپر لیگ کے نویں سیزن میں ملتان سلطانز کی جیت اور دفاعی چیمپیئن لاہور قلندرز کی ہار کا سلسلہ جاری ہے۔

ملتان میں بدھ کو کھیلے جانے والے دن کے دوسرے میچ میں ملتان سلطانز نے ایک بار پھر عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے شاہین آفریدی کی لاہور قلندرز کو پانچ وکٹوں سے شکست دے دی ہے۔

یہ ملتان سلطانز کی پی ایس ایل نو میں لگاتار تیسری فتح ہے اور اس فتح کا سہرا بھی سلطانز کے کپتان محمد رضوان کے سر ہی جاتا ہے۔

محمد رضوان اور ڈیوڈ ویلی کی شاندار پارٹنرشپ اور آخر میں افتخار احمد کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت ملتان سلطانز نے لاہور قلندرز کا 167 رنز کا ہدف ایک اوور پہلے ہی حاصل کر لیا۔

لیکن ملتان سلطانز کے لیے یہ جیت ہار میں بھی بدل سکتی تھی اگر لاہور قلندرز کے کپتان شاہین آفریدی میچ کے اہم موقع پر محمد رضوان کا کیچ نہ گراتے۔ یہ وہ موقع تھا جب کامنٹیٹرز کو بھی کہنا پڑا کہ ’لگتا ہے اس بار ٹورنامنٹ میں کیچ رکھے ہی نہیں ہیں۔‘

کامنٹیٹرز نے یہ بات اس لیے کہی کیونکہ صرف اس بار پی ایس ایل میں کیچز تو ایسے چھوڑے جا رہے ہیں جیسے واقعی کیچ پکڑنے کا رول ختم کر دیا گیا ہے۔

صرف خوشدل شاہ ہی دو میچز میں چار کیچز گرا چکے ہیں اور اس میچ کے بعد خود شاہین آفریدی نے بھی کہا کہ ’اگر میں رضوان کا کیچ نہ گراتا تو صورت حال مختلف ہو سکتی تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خیر میچ کی بات کی جائے تو لاہور قلندرز نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے وین ڈر ڈوسن اور فخر زمان کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت پانچ وکٹوں کے نقصان پر 166 رنز بنائے۔ ڈوسن 54 اور فخر زمان 41 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

ملتان سلطانز کے بولرز نے ایک بار پھر شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا۔ محمد علی نے دو جبکہ عباس آفریدی اور اوسامہ میر نے ایک، ایک وکٹ لی۔

جواب میں لاہور قلندرز کی بولنگ خاص طور پر حارث رؤف بالکل بھی فارم میں دکھائی نہیں دیے۔

یہی وجہ ہے کہ محمد رضوان نے ابتدائی اوورز تحمل سے کھیلنے کے بعد تیزی سے رنز بنانا شروع کیے اور قلندرز کو آخر تک مشکل میں ڈالے رکھا۔ ملتان سلطانز کی جانب سے تین وکٹیں جلدی گرنے کے بعد بولر ڈیوڈ ویلی کو اوپر کے نمبر پر کھیلنے بھیجا گیا جنہوں نے رضوان کا خوب ساتھ نبھایا۔

محمد رضوان 82 اور ڈیوڈ ویلی 25 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جس کے بعد آخری اووروں میں بیٹنگ کے لیے آنے والے افتخار احمد نے دو چھکے اور پانچ چوکے لگا کر میچ ہی ختم کر دیا۔

قذافی سٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے دن کے پہلے میچ میں کراچی کنگز نے پشاور زلمی کو سات وکٹوں سے شکست دے دی۔ فاسٹ بولر حسن علی اور میر حمزہ نے 3،3 وکٹیں حاصل کیں جس کی بدولت پشاور زلمی پہلی اننگز میں 154 رنز ہی بناسکی۔ اس کے جواب میں کیرون پولارڈ کی ناقابل شکست اننگز کی بدولت کنگز نے یہ ہدف کافی آسانی سے پورا کیا۔

 شعیب ملک نے پہلے بولنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے کنگز کو مثالی آغاز فراہم کیا اور پہلے اوور میں صرف تین رنز کے نقصان پر وکٹ حاصل کی جبکہ اوپننگ بلے باز صائم ایوب نے دن کی پہلی گیند پر گولڈن انڈہ حاصل کیا۔

دوسرے اوور میں بابر اعظم ٹی ٹوئنٹی میں تیز ترین اور کم عمر ترین بلے باز بن گئے جنہوں نے 10 ہزار ٹی ٹوئنٹی رنز مکمل کیے۔ ایسا کرنے میں صرف 271 اننگز لگیں۔ دائیں ہاتھ کے بلے باز نے بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز میر حمزہ کا سامنا کرتے ہوئے چوکا اور پھر دو رنز بنانے کے بعد یہ کارنامہ انجام دیا۔

پولارڈ نے 21 گیندوں پر 49 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جس میں چار چوکے اور اتنے ہی چھکے شامل تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ