فلسطینیوں کے حق خودارادیت میں اسرائیلی قبضہ رکاوٹ: پاکستان

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق اسلام آباد نے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے عالمی عدالت انصاف میں مضبوط مؤقف اختیار کیا ہے۔

فلسطینی شہری اسرائیلی بمباری سے بچنے کے لیے دو دسمبر، 2023 کو خان یونس سے نکل رہے ہیں (اے ایف پی/ محمد حمس)

پاکستانی دفتر خارجہ نے جمعے کو بتایا کہ اسلام آباد نے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے لیے عالمی عدالت انصاف میں مضبوط مؤقف اختیار کیا ہے۔

دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان نے دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں ’مشرقی بیت المقدس سمیت مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اسرائیل کی پالیسیوں اور کارروائیوں سے سامنے آنے والے قانونی نتائج‘ سے متعلق جاری سماعت کے تناظر میں اپنا مؤقف پیش کیا۔

سماعت میں پاکستان کے بین الوزارتی وفد کی سربراہی وفاقی وزیر قانون و انصاف احمد عرفان اسلم نے کی۔

پاکستان کی جانب سے زبانی بیان دیتے ہوئے وفاقی وزیر قانون و انصاف نے کہا کہ اسرائیلی قبضے کی وجہ سے فلسطینیوں کے حق خودارادیت کے استعمال میں سخت رکاوٹیں حائل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اپنی غیر قانونی آبادکاری کی پالیسی کے ذریعے ’ناقابل واپسی زمینی حقائق‘ پیدا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

’اس نے اپنا غیر قانونی قبضہ برقرار رکھا ہوا ہے اور مقبوضہ بیت المقدس کے مقدس مقامات تک رسائی دینے سے انکار کر رہا ہے۔‘

بیان میں مزید کہا گیا کہ ’اسرائیلی پالیسیاں اور کارروائیاں فلسطینیوں کے خلاف منظم نسلی امتیاز اور نسل پرستی کے مترادف ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’اگر آئی سی جے نے اسرائیل کو ’اپنی جاری سنگین غلطیوں سے‘ فائدہ اٹھانے سے نہ روکا تو وہ اپنی عدالتی ذمہ داریاں ادا کرنے میں ناکام رہے گی۔‘

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق معاملے کی سماعت ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب فلسطینیوں کو اسرائیلی قابض افواج کے وحشیانہ حملے کا سامنا ہے۔

’اس پس منظر میں پاکستانی حکومت اور عوام آئی سی جے سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر اپنے فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں۔‘

بیان میں مزید کہا گیا: ’پاکستان فوری اور غیر مشروط فائر بندی، غزہ کے محصور عوام کو مناسب، پائیدار اور بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی اور جون 1967 سے قبل کی سرحدوں کی بنیاد پر محفوظ، قابل عمل، متصل اور ایک ایسی خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام کے ذریعے مسئلے کے منصفانہ، جامع اور پائیدار حل کی ضرورت پر زور دیتا آ رہا ہے جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان