سعودی عرب نے غزہ میں فوری جنگ بندی سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کی جانے والی قرارداد کو امریکہ کی جانب سے ویٹو کیے جانے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
امریکہ نے منگل کو چوتھی بار اقوام متحدہ میں غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیش کی جانے والی قرارداد کو ویٹو کیا تھا۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی ایک اور قرارداد کو ویٹو کرنے کے امریکی فیصلے پر ردعمل میں کہا کہا کہ یہ سلامتی کونسل کو مفلوج کرنے کا عکاس ہے۔
انہوں نے ایک ایکس پر ایک بیان میں کہا کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے الجزائر کے مسودہ قرارداد کو ویٹو کرنا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’کونسل غزہ کے محصور عوام کو ناکام بنا رہی ہے۔‘ منیر اکرم نے کہا کہ یہ صورت حال پاکستان کے اس موقف کی بھی تائید کرتی ہے کہ سلامتی کونسل میں مزید نئے مستقل ممبران ہونے چاہیں۔
Veto of an Algerian draft resolution calling for a humanitarian ceasefire in Gaza is a sad reflection of the paralysis of UNSC. The Council is failing the beleaguered people of Gaza. It also validates Pakistan & the UfC’ opposition to the addition of new permanent members in UNSC
— Munir Akram, PR of Pakistan to the UN (@PakistanPR_UN) February 20, 2024
امریکہ کا کہنا ہے کہ الجزائر کی طرف سے پیش کی گئی قراردار کا مسودہ امریکہ، مصر، اسرائیل اور قطر کے درمیان ہونے والی ’حساس بات چیت‘ کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے (ایس پی اے) نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی اور اس کے گرد و نواح میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والی قرارداد الجزائر نے عرب ممالک کی حمایت سے سلامتی کونسل میں جمع کرائی تھی۔
ایس پی اے کے مطابق سعودی وزارت خارجہ نے کہا ہے سلامتی کونسل میں پہلے سے کہیں زیادہ اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے سلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داریوں کو مؤثر طریقے سے ادا کرنے میں مدد کی دی جا سکے۔
#Statement | The Foreign Ministry expresses the Kingdom of Saudi Arabia’s regret over the veto of the draft resolution calling for an immediate ceasefire in the #Gaza Strip and its surroundings, which Algeria submitted to the Security Council on behalf of the Arab countries. pic.twitter.com/6S0COWbERD
— Foreign Ministry (@KSAmofaEN) February 20, 2024
سعودی عرب نے غزہ کی پٹی اور اس کے گردونواح میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی فوجی کارروائیوں میں اضافے پر بھی خبردار کیا اور کہا کہ فلسطین کے مسئلے کے پرامن حل کے لیے کسی بھی کوشش کو بروئے کار نہیں لایا گیا۔
چین نے بھی امریکہ کے ویٹو پر عدم اطمینان اور شدید مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
اقوام متحدہ میں امریکی کی سفیر لنڈا تھامس گرین فلیڈ نے سلامتی کونسل میں امریکہ کی طرف سے تیار کردہ متبادل قرارداد کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم کسی ایسی قرارداد کی حمایت نہیں کر سکتے جو حساس مذاکرات کو خطرے میں ڈالے۔‘
خبر رساں ادارے (اے ایف پی) کے مطابق حماس نے غزہ جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرار داد کو امریکہ کی طرف سے ویٹو کرنے کے امریکی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ اسرائیل کو ’مزید قتل عام‘ کرنے کے لیے گرین لائیٹ دینے کے مترادف ہے۔
حماس نے ایک بیان میں کہا کہ ’یہ ویٹو اسرائیلی قبضے کے ایجنڈے کو پورا کرتا ہے، جارحیت کو روکنے کی بین الاقوامی کوششوں میں رکاوٹ ڈالتا ہے، اور ہمارے لوگوں کے مصائب میں اضافہ کرتا ہے‘۔
غزہ پر سات اکتوبر 2023 سے اسرائیلی جارحیت جاری ہے اور غزہ میں وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کے حملوں میں اب تک 29,195 افراد کی جان جا چکی ہے جس میں اکثریت خواتین بچوں کی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق صرف منگل کو 103 افراد اسرائیل کی کارروائیوں میں مارے گئے۔
اسرائیل کی جارحیت کے سبب 69 ہزار سے زائد فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔
مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔