سعودی میڈیا فورم کا تیسرا اجلاس: ’بدلتی دنیا اور میڈیا‘ موضوع بحث

سعودی دارالحکومت ریاض میں تین دن تک جاری رہنے والے سعودی میڈیا فورم میں 2,000 سے زیادہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر ممتاز میڈیا پروفیشنلز، ماہرین تعلیم اور ماہرین کے علاوہ 80 میڈیا ادارے شریک ہوں گے۔

یہ اجلاس یہ تین دن تک ریاض میں جاری رہے گا جس میں 2,000 سے زیادہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر ممتاز میڈیا پروفیشنلز، ماہرین تعلیم، ماہرین، نیز 80 میڈیا ادارے شامل ہوں گے(تصویر: سعد الدوساری)

سعودی عرب میں تیسرے سعودی میڈیا فورم کی افتتاحی تقریب پیر کو ہوگی جس کا موضوع ہے ’بدلتی دنیا میں میڈیا‘۔

سعودی دارالحکومت ریاض میں شروع ہونے والا اجلاس سعودی ریڈیو اینڈ ٹیلی ویژن اتھارٹی اور سعودی جرنلسٹ ایسوسی ایشن کے تحت منعقد ہو رہا ہے جو 21 فروری تک جاری رہے گا۔

تیسرا اجلاس اس سے قبل فورم کے ہونے والے دو اجلاسوں کا تسلسل ہے جس میں دنیا بھر سے میڈیا انڈسٹری سے وابستہ بڑے نام میڈیا کے مستقبل سے متعلق تبادلہ خیال کریں گے۔

یہ فورم مملکت میں میڈیا کے شعبے کو مضبوط بنانے اور ترقی دینے کے لیے ایک پرجوش وژن کا مظہر ہے۔ فورم میں اس شعبے کی ترقی اور مستقبل سے متعلق متعدد موضوعات شامل ہوں گے، جن میں بصری، آڈیو، پرنٹ اور ڈیجیٹل میڈیم جیسے شعبوں کا احاطہ کیا جائے گا۔

عرب نیوز کے مطابق اس فورم میں عالمی سطح پر معاشرے، سیاست اور معیشت میں میڈیا کے کردار پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا اور سعودی میڈیا میں حالیہ پیش رفت کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔

الاھرام العربی میگزین کے ایڈیٹر انچیف جمال الکشکی کے مطابق ’فورم ایک ایسا پلیٹ فارم بن گیا ہے جو دنیا کے مختلف ممالک کے سینئر میڈیا پروفیشنلز کو اکٹھا کرتا ہے تاکہ میڈیا انڈسٹری سے متعلق اہم مسائل پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’نئی معلومات کے ساتھ میڈیا انڈسٹری کو ہم آہنگ کرنے، مواصلاتی انقلاب، مصنوعی ذہانت کے شعبوں میں ہونے والی تبدیلیوں کے زندگی پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔‘

بحرینی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی سابق صدر عھدیہ احمد نے کہا کہ ’سعودی میڈیا فورم میڈیا کے مسائل پر تبادلہ خیال میں پیش پیش رہا۔‘

انہوں نے سعودی میڈیا میں نمایاں پیش رفت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’وہ عالمی نیٹ ورکس کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے قابل اعتماد خبریں اور مواد پیش کر رہا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’اس فورم نے سعودی براڈکاسٹنگ اتھارٹی اور سعودی جرنلسٹس ایسوسی ایشن کی کوششوں کو بھی اجاگر کیا، جو مملکت میں میڈیا کے شعبے کو بڑھانے اور ترقی دینے کے لیے ایک پرعزم وژن کی عکاسی ہے۔‘

الوطن اخبار سے وابستہ خالد العداد نے کہا کہ ’سعودی میڈیا فورم سعودی میڈیا کے حال اور مستقبل کے بارے میں مکالمے، تبادلہ خیال، رائے کے اظہار اور خیالات کے تبادلے کا ایک بہترین موقع ہے۔‘

سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق سعودی براڈکاسٹنگ اتھارٹی(ایس بی اے) نے سعودی صحافیوں کی ایسوسی ایشن سے منعقد کیا جانے والا یہ اجلاس یہ تین دن تک ریاض میں جاری رہے گا جس میں 2,000 سے زیادہ مقامی اور بین الاقوامی سطح پر ممتاز میڈیا پروفیشنلز، ماہرین تعلیم، ماہرین، نیز 80 میڈیا ادارے شامل ہوں گے۔

فورم کی افتتاحی تقریب فیوچر آف میڈیا ایگزیبیشن (FOMEX) ہو گی، جو مشرق وسطیٰ کی سب سے بڑی خصوصی میڈیا نمائش ہے جس میں 200 سے زیادہ مقامی اور بین الاقوامی کمپنیاں شریک ہوں گی۔ یہ کمپنیاں فورم کے دوران میڈیا کے مختلف شعبوں میں جدید ترین ٹیکنالوجیز پیش کرنے کے لیے اکٹھی ہوں گی۔

اس نمائش کا مقصد میڈیا انڈسٹری میں اہم پیشرفت اور ٹیکنالوجیز کی نمائش کرنا ہے، جس سے شراکت داری کو فروغ دینا اور اس میں اضافہ کرنا اور تجربات کا تبادلہ کرنا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

فیوچر آف میڈیا ایگزیبیشن ماہرین، ماہرین تعلیم، اور میڈیا کے متنوع شعبوں میں مہارت حاصل کرنے والے پریکٹیشنرز کے ایک گروپ کے ذریعے منعقدہ خصوصی اور اعلیٰ معیار کی ورکشاپس کی میزبانی کرے گا۔

سعودی میڈیا فورم کے صدر اور سعودی براڈکاسٹنگ اتھارٹی کے سی ای او محمد الحارثی نے اس بات پر زور دیا کہ ’فیوچر آف میڈیا ایگزیبیشن فنی، تکنیکی اور میڈیا کے پہلوؤں کو یکجا کرتا ہے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ نمائش بین الاقوامی میڈیا اور مواصلاتی شناخت کے مرکز کے طور پر ریاض  کے موقف کو تقویت دیتی ہے اور ویژن 2030 کے اہداف کے مطابق مختلف شعبوں میں مملکت کے اہم اہداف کو اجاگر کرتی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’یہ نمائش میڈیا کے مستقبل کی تشکیل، تخلیقی سوچ اور پائیداری کو بڑھانے میں معاون ہے۔ یہ خیالات اور معلومات کے تبادلے  اور کامیاب شراکت داریاں بنانے کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے جو مقامی اور عالمی میڈیا کمپنیوں اور اداروں کی ترقی میں معاون ہے۔‘

الحارثی نے بتایا کہ ’اس نمائش میں میڈیا کے جدید تجربات، جدید ٹیلی ویژن اور ریڈیو پروڈکشن بحال کرنا، اور معروف عالمی کمپنیاں اور ماہرین بلا کر اس شعبے میں تیزی سے ہونے والی تبدیلیوں کے ساتھ رفتار برقرار رکھنا شامل ہے۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا