پشاور زلمی بمقابلہ اسلام آباد یونائیٹڈ: بابر کی ڈک سے بال بوائے کے کیچ تک

 پشاور زلمی ٹاس جیتنے، پہلے ہی اوور کی پہلی گیندپر پہلے اوپنر اور تیسرے اوور کی آخری گیند پر دوسرے اوپنر کو آؤٹ کرنے کے باوجود میچ میں فتح حاصل نہ کر سکا۔

پشاور زلمی کے خلاف میچ میں حنین شاہ اور ان کے بھائی نسیم شاہ نے عمدہ بولنگ کی (پی سی بی)

اسلام آباد یونائیٹڈ نے روالپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں شاہ برادرز کی شاندار بولنگ کی بدولت پشاور زلمی کو 29 رنز سے شکست دے دی ہے۔

 پشاور زلمی ٹاس جیتنے، پہلے ہی اوور کی پہلی گیندپر پہلے اوپنر اور تیسرے اوور کی آخری گیند پر دوسرے اوپنر کو آؤٹ کرنے کے باوجود میچ میں فتح حاصل نہ کر سکا۔

اس کے برعکس اسلام آباد یونائیٹڈ نے دونوں اوپنرز کے جلد آؤٹ ہونے کے باوجود ہمت نہ ہاری اور شاداب خان کی عمدہ اننگز کے باعث سکور بورڈ پر 197 رنز کا ہدف لگا دیا۔

مگر پشاور زلمی میچ پہلے چھ اووروں میں ہی ہار گیا تھا۔ کیونکہ ان چھ اووروں ہی میں بابر اعظم صفر پر ایک ہی گیند کھیلنے کے بعد رن آؤٹ ہو گئے، صائم ایوب اور محمد حارث نے ایک، ایک رنز بنایا اور رومن پاوول بھی بنا کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے۔

پشاور زلمی نے شاہ براردان یعنی نسیم شاہ اور حنین شاہ کی شاندار بولنگ کے نتیجے میں پاوور پلے ہی میں اپنی پانچ وکٹیں گنوا دی تھیں۔

حنین شاہ نے دو اور نسیم شاہ نے ایک وکٹ حاصل کی۔

پانچ وکٹیں گرنے کے بعد لگ رہا تھا کہ پشاور زلمی باآسانی یہ میچ نہ صرف ہار جائے گا بلکہ شاید سو کے ہندسے تک بھی نہ پہنچ سکے۔

مگر ایسا نہیں ہوا اور کریز پر موجود عامر جمال اور پال والٹر نے ابتدا میں دھیمے دھیمے اور پھر جارحانہ انداز اپناتے ہوئے ہدف کی جانب بڑھنا شروع کیا جس کا دباؤ شاداب خان کے چہرے پر بھی دکھائی دینے لگا تھا۔

عامر جمال نے صرف 49 گیندوں پر چھ چھکوں اور آٹھ چوکوں کی مدد سے 87 رنز کی اننگز کھیلی جبکہ پال والٹر نے 33 رنز بنائے جس میں پانچ چوکے شامل رہے۔

اسی دوران جب یہ دونوں بلے باز بیٹنگ کر رہے تھے تو ایک باؤنڈری کے باہر ایک واقع پیش آیا جو میچ کے آخر تک ایک دلچسپ کہانی بن چکا تھا۔

ہوا کچھ یوں کہ جب عامر جمال نے اپنا پہلا چھکا لگایا تو باؤنڈری کے باہر موجود ایک بال بوائے نے اسے کیچ کرنے کی کوشش کی مگر وہ اس میں ناکام ہو گئے۔ ایسے میں وہاں فیلڈنگ کرنے والے کولن منرو نے انہیں وہیں کھڑے کھڑے کیچ صحیح سے پکڑنے کے گُر بتائے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہاں سے میچ آگے بڑھ گیا اور بات ختم ہو گئی۔ لیکن کچھ 30، 40 منٹ بعد اسی جانب عارف یعقوب نے شاٹ لگائی تو کولن منرو اور وہی بال بوائے ایک ساتھ گیند کی جانب دوڑے۔ ہوا تو وہ چھکا ہی لیکن اس بار اس بال بوائے نے شاندار انداز میں سلائیڈ کرتے ہوئے کیچ کو پکڑ لیا جبکہ کولن منرو نے ان کے اوپر سے چلانگ لگا کر انہیں بچایا۔

کولن منرو نے چلانگ لگانے کے فوراً بعد اس بال بوائے کو گلے لگایا اور اچھ کر خوشی کا اظہار کیا جبکہ اس بال بوائے کے چہرے پر خوشی بھی دیدنی تھی۔

خیر یہ تو تھی میچ کے دوران پیش آنے والے خوبصورت واقعے کی کہانی۔ اب بات کرتے ہیں اسلام آباد یونائیٹڈ کی بیٹنگ کی۔

اسلام آباد یونائیٹڈ نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو بابر اعظم کی جانب صائم ایوب سے بولنگ کروانے کا فیصلہ صحیح ثابت ہوا کیونکہ انہوں نے اپنے پہلے ہی اوور کی پہلی گیند پر ایلکس ہیلز کو آؤٹ کیا اور اپنے دوسرے اوور کی آخری گیند پر کولن منرو کو چلتا کیا۔

اس کے بعد شاداب اور آغا سلمان نے عمدہ پارٹنرشپ کی اور پشاور زلمی کے بولر کو خاصے دباؤ میں ڈالے رکھا۔

سلمان علی آغا تو 37 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے لیکن شاداب خان نے 51 گیندوں پر چھ چھکوں اور چار چوکوں کی مدد سے 80 رنز کی اننگز کھیلی۔ انہیں اس اننگز اور تین وکٹیں لینے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ