شمالی وزیرستان: دو افسروں سمیت سات اہلکار جان سے گئے

آئی ایس پی آر کے مطابق میر علی میں عسکریت پسندوں نے بارود سے بھری گاڑی ایک چیک پوسٹ سے ٹکرا دی، جس کے بعد متعدد خودکش حملے ہوئے، جوابی کارروائی میں چھ عسکریت پسند مارے گئے۔

نو جولائی، 2014 کو لی گئی اس تصویر میں پاکستانی فوج اہلکار شمالی وزیرستان کے مرکزی قصبے میران شاہ میں طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف آپریشن کے دوران گشت کرتے ہوئے (عامر قریشی/ اے ایف پی)

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے بتایا کہ ہفتے کو خیبرپختونخوا کے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سکیورٹی فورسز کی ایک چوکی پر متعدد خوش کش حملوں میں ایک لیفٹیننٹ کرنل اور کیپٹن سمیت سات سکیورٹی اہلکار جان سے گئے جبکہ چھ حملہ آور مارے گئے۔

آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کے مطابق: ’سکیورٹی اہلکاروں نے جیسے ہی دراندازی کی ابتدائی کوشش کو ناکام بنایا، دہشت گردوں نے بارود سے بھری گاڑی چیک پوسٹ سے ٹکرا دی، جس کے بعد متعدد خودکش بم حملے ہوئے، جس کے نتیجے میں ایک عمارت کا ایک حصہ منہدم ہو گیا۔‘

بیان کے مطابق حملے میں پانچ اہلکار جان سے چلے گئے، جن میں حوالدار صابر، نائیک خورشید، سپاہی ناصر، سپاہی راجہ اور سپاہی سجاد شامل ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق اس کے بعد ’کلیئرنس آپریشن کے دوران لیفٹیننٹ کرنل سید کاشف علی کی قیادت میں سکیورٹی دستوں نے کارروائی کرتے ہوئے تمام چھ دہشت گردوں کو مار دیا۔‘

تاہم، بیان کے مطابق فائرنگ کے شدید تبادلے کے دوران فرنٹ لائن پر دستوں کی قیادت کرتے ہوئے لیفٹیننٹ کرنل کاشف اور کیپٹن محمد احمد بدر بھی چل بسے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق: ’علاقے میں موجود کسی بھی دوسرے دہشت گرد کو ختم کرنے کے لیے سینیٹائزیشن آپریشن کیا جا رہا ہے۔‘

مزید کہا گیا کہ ’پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔‘

پاکستان میں حالیہ دنوں میں عسکریت پسندوں کے حملوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ 

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خیبر پختونخوا کے محکمہ داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ سال صوبے میں سب سے زیادہ متاثرہ ضلع شمالی وزیرستان جبکہ دوسر نمبر پر خیبر اور تیسرے پر جنوبی وزیرستان رہا۔

وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری نے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا کہ ’سکیورٹی فورسز کے جوانوں نے دہشت گردوں کے ناپاک عزائم کو مٹی میں ملا دیا۔

’مجھ سمیت پوری قوم کو اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہید جوانوں پر فخر ہے۔‘

ایوان صدر کے پریس ونگ سے جاری ایک بیان کے مطابق: ’صدر مملکت نے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے قومی عزم کا اظہار کیا۔

’انہوں نے شہدا کے لیے بلندی درجات اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔‘

وزیر داخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے سکیورٹی اہلکاروں کی اموات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

ایک بیان کے مطابق انہوں نے ’لیفٹیننٹ کرنل سید کاشف علی، کیپٹن محمد احمد بدر سمیت سات جوانوں کی بہادری کو خراج عقیدت پیش کیا۔‘

مستند خبروں اور حالات حاضرہ کے تجزیوں کے لیے انڈپینڈنٹ اردو کے وٹس ایپ چینل میں شامل ہونے کے لیے یہاں کلک کریں۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان