ٹور آپریٹرز کا کہنا ہے کہ زیمبیا میں وائلڈ لائف سفاری کے دوران 80 سالہ امریکی خاتون اس وقت جان سے گئیں، جب ایک ’جارح مزاج‘ نر ہاتھی نے گاڑی پر ’غیر متوقع طور پر‘ حملہ کر دیا۔
یہ واقعہ 30 مارچ کو مقامی وقت کے مطابق صبح ساڑھے نو بجے زیمبیا کے کافوے نیشنل پارک میں پیش آیا۔ حملے کی دہلا دینے والی ویڈیو بنا کر اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا گیا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جوان نر ہاتھی گاڑی کا تعاقب کر رہا ہے جو ہاتھی کے قریب پہنچنے پر رک گئی۔ اس کے بعد ہاتھی نے گاڑی کو ٹکر ماری اور گائیڈ نے چیخ کر کہا: ’ارے، ارے، ارے!‘
اے بی سی نیوز کے مطابق خاتون کی شناخت گیل میٹسن کے نام سے ہوئی ہے۔
سفاری آپریٹرز کا کہنا ہے کہ ہاتھی نے گاڑی پر ’غیر متوقع طور پر‘ حملہ کیا جس میں چھ مہمان اور ایک گائیڈ کے ساتھ سفر کر رہے تھے۔
کمپنی نے اے بی سی نیوز کو بتایا: ’جارح مزاج نر ہاتھی چھ مہمانوں اور ایک گائیڈ کو لے جانے والی گاڑی پر چڑھائی کر دی جو لوفوپا کیمپ سے سفاری پارک کی سیر پر نکلی۔‘
سفاری پارک کے چیف ایگزیٹیو افسر کیتھ ونسینٹ کا کہنا تھا کہ ’ہمارے گائیڈز انتہائی تربیت یافتہ اور تجربہ کار ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ اس معاملے میں زمین اور اس موجود نباتات ایسے تھے کہ گائیڈ کا راستہ بند ہو گیا اور وہ گاڑی کو نقصان کا سبب بننے والے راستے سے تیزی سے باہر نہیں نکال پائے۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
برطانوی اخبار ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق سفاری پارک کی سیر کرنے والوں کا گروہ افریقہ کے سب سے بڑے گیم ریزرو میں واقع لوفوپا کیمپ میں مقیم تھا اور حملے کے وقت فوٹوگرافی کے لیے باہر نکلا تھا۔
پارک انتظامیہ نے جائے وقوعہ پر ہیلی کاپٹر روانہ کیا۔ خاتون کو نامعلوم چوٹیں آنے کے بعد ہیلی کاپٹر کے ذریعے جنوبی افریقہ کے ایک ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں مردہ قرار دے دیا گیا۔
چار دیگر افراد کو معمولی چوٹیں آئیں جنہیں طبی امداد فراہم کی گئی۔
مقامی پولیس اور زیمبیا کے محکمہ نیشنل پارکس نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہے۔
مقامی حکام اور لوساکا میں امریکی سفارت خانہ مل کر خاتون کی لاش اس کے اہل خانہ کے حوالے کر رہے ہیں۔ افریقی ہاتھی زمین پر سب سے بڑے زمینی ممالیہ جانوروں میں شامل ہیں۔
© The Independent