ٹوائلٹ میں دو مرتبہ فلش چلانے پر مسلمان مسافر فلائٹ سے باہر

پریس کانفرنس کے دوران مسافر عبداللہ رو پڑے۔ انہوں نے کہا’اس اقدام سے میں اور میرا خاندان بے حد دباؤ کا شکار ہیں۔ بعض اوقات رات کو سونا مشکل ہو جاتا ہے۔ جو لوگ اس حرکت کے ذمہ دار ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچنا چاہیے۔‘

امریکن ائیر لائن کی مذکورہ پرواز بھی معطل کر دی گئی۔ (اے ایف پی)

امریکی فضائی کمپنی کے طیارے میں سوار دو مسلمان مسافروں کے مطابق ’تحفظ اورسلامتی کی تشویش‘ کی وجہ سے پرواز منسوخ کرکے انہیں نسلی پرستی کا نشانہ بنایا گیا۔

عبدالرؤف الخوالدے اور عیسام عبداللہ نے کہا ہے کہ کیبن کے عملے نے اس وجہ سے طیارے کو کھڑا کر دیا کہ وہ ہم دو افراد کے ساتھ پرواز میں اپنے آپ کو’پرسکون‘محسوس نہیں کر رہے تھے۔

کونسل برائے امریکی اسلامی تعلقات کے زیر اہتمام پریس کانفرنس میں عبداللہ نے کہا ’یہ میری زندگی کا سب سے زیادہ خوفناک اور ذلت آمیز دن تھا۔‘

یہ بیان دیتے ہوئے عبداللہ رو پڑے۔ انہوں نے کہا’اس اقدام سے میں اور میرا خاندان بے حد دباؤ کا شکار ہیں۔ بعض اوقات رات کو سونا مشکل ہو جاتا ہے۔ جو لوگ اس حرکت کے ذمہ دار ہیں انہیں کیفر کردار تک پہنچنا چاہیے۔‘

دونوں مسافر الگ الگ سفر کر رہے تھے لیکن برطانوی شہر برمنگھم سے امریکی ریاست الباما اور پھر ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلاس جانے والی پرواز میں سوار ہونے کے بعد دونوں نے ایک دوسرے کو پہچان کر ہاتھ ہلایا تھا۔

کئی بار اعلان کیا گیا کہ طیارے میں تکنیکی مسائل کی وجہ سے پرواز تاخیر کا شکار ہے۔ اس دوران عبداللہ ٹوائلٹ چلے گئے۔ جب وہ باہر آئے تو انہوں نے دیکھا کہ ایک فلائیٹ اٹینڈنٹ ٹوائلٹ کے دروازے پر کھڑا سن گن لے رہا تھا۔

عبداللہ نے کہا ’ٹوائلٹ استعمال کرنے کے بعد جب میں نے اس کا دروازہ کھولا تو دروازے پر فلائیٹ اٹینڈنٹ کو دیکھ کر حیران رہ گیا۔ مجھے سخت صدمہ پہنچا لیکن میں اپنی نشست پر چلا گیا۔‘

10 منٹ بعد اعلان کیا گیا کہ پرواز منسوخ کر دی گئی ہے۔ تمام مسافر طیارے سے اتر گئے۔ عبداللہ نے کہا ’صورت حال واضح نہیں تھی۔‘

تمام مسافروں کو بتایا گیا کہ وہ تین گھنٹے کے بعد دوپہر 12 بج کر 40 منٹ پر ایک اور پرواز سے روانہ ہوں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

سوٹ پہنے ایک صاحب نمودار ہوئے جو’ہوائی اڈے کے سیکیورٹی عملے کا رکن لگتے تھے۔‘ انہوں نے باری باری دونوں مسافروں کے پاس جا کر الباما کے سفر کے بارے میں پوچھا۔

عبدالرؤف الخوالدے اور عیسام عبداللہ وقت گزاری کے لیے کافی پینے سٹار بکس چلے گئے۔ سٹار بکس امریکی کافی کمپنی ہے۔ عبداللہ کا دعویٰ ہے کہ اس دوران ہوائی اڈے کی پولیس نے ان کی ہر حرکت پر نظر رکھی۔ انہوں نے کہا’آپ کہہ سکتے ہیں کہ وہ ہر جگہ ہمارا تعاقب کر رہے تھے۔‘

ایک بار جب دونوں ہوائی اڈے پر اپنی اگلی فلائٹ کے دروازے کے پاس بیٹھے تھے تو ایک شخص نے ان کے پاس آ کر اپنا تعارف ایف بی آئی کے ایجنٹ کی حیثیت سے کرایا اور عبداللہ سے کہا وہ ان کے ساتھ علیحدہ سیکیورٹی ایریا میں  جا کر بات کریں۔ ایجنٹ نے یہ بھی کہا ان کا سامان دوبارہ چیک کیا جائے گا۔

عبداللہ کے مطابق پرواز کے کیبن عملے نے پولیس کو بلایا تھا کیوں کہ انہیں ان کی اور الخوالدے کی موجودگی میں پرواز میں’پریشانی‘کا سامنا تھا۔ جب عبداللہ نے پوچھا کہ ایسا کیوں ہے تو انہیں بتایا گیا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے کمرہ آرام میں جانے کے بعد ٹوائلٹ میں دو مرتبہ پانی بہایا تھا۔

عبداللہ کو پرواز میں سوار ہونے کے لیے جانے کی اجازت دے دی گئی لیکن ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے آپ کو’مجرموں جیسا‘ محسوس کیا۔ جب وہ سیکیورٹی روم سے نکلے تو بڑی تعداد میں فوجی، پولیس اور کتے ان کے انتظار میں تھے۔

عبداللہ نے کہا ’مجھے محسوس ہوا کہ وہ مجھے نسل اور مذہب کی وجہ سے امتیازی سلوک کا نشانہ بنا رہے تھے۔ میں نہیں چاہتا کہ کوئی بھی انسان اس طرح کے برے تجربے سے گزرے۔‘

الخوالدے نے نے مزید کہا ’میں ایک وفادار کسٹمر کی طرح 1989 سے اس فضائی کمپنی کی طیاروں میں سفر کر رہا ہوں۔ میں امریکن ایئرلائینز سے 10 لاکھ میل سے زیادہ کا سفر کر چکا ہوں۔‘

’سینکڑوں مسافروں کی موجودگی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بدسلوکی،شبہ،نسل کی بنیاد پر امتیازی سلوک، پوچھ گچھ، کسی وجہ کے بغیرالگ سے سامان کی دوبارہ جانچ پڑتال، یہ سب فضول، ناقابل قبول اور غیرامریکی رویہ ہے۔‘

دونوں مسافروں نے امریکن ایئرلائینز میں نشستیں بک کروائی تھیں۔ یہ فضائی کمپنی علاقائی کمپنی میسا ایئرلائینز کے زیر انتظام ہے۔

امریکن ایئرلائینز نے نے ایک بیان میں کہا ’امریکن ایئرلائینز کی پرواز نمبر 5886 کو جسے میسا ایئرلائینز آپریٹ کرتی ہے 14 ستمبرکو برمنگھم سے ڈیلاس فورٹ ورتھ جانا تھا عملے کے ارکان اور ایک مسافر کی جانب سے تشویش کے اظہار کے بعد منسوخ کیا گیا۔‘

’امریکن ایئرلائینز اور اس کے ساتھ کام کرنے والی تمام علاقائی فضائی کمپنیوں کی یہ ذمہ داری ہے کہ  وہ عملے کے ارکان اور مسافروں کی طرف سے سلامتی کے حوالے سے ظاہر کی گئی تشویش کو سنجیدگی سے لیں۔ پرواز نمبر 5886 میں سوار تمام مسافروں کو ڈیلاس فورٹ ورتھ پہنچانے کے لیے دوبارہ بکنگ کی گئی۔‘

’ہمارا عزم ہے کہ ہمارے ساتھ پرواز کرنے والے ہر مسافر کا تجربہ مثبت رہے۔ اس واقعے کا جائزہ لینے کے لیے ہماری ٹیم میسا ایئرلائینز کے ساتھ مل کرکام کر رہی ہے۔ ہم نے الخوالدے اور عبداللہ سے رابطہ کیا تاکہ ان کے تجربے کو بہتر انداز میں سمجھا جا سکے۔‘

© The Independent

زیادہ پڑھی جانے والی امریکہ