حج کے دوران بے تحاشہ رش ہونے کی وجہ سے کئی حجاج کے لاپتہ ہونے اور چند گھنٹوں بعد ملنے کی اطلاعات ملتی رہتی ہیں تاہم فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے پاکستانی شہری جاوید انعام جمرات کو مبینہ طور پر لاپتہ ہو گئے اور تاحال ان کا سراغ نہیں ملا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق حج 2024 کے لیے 62 ہزار پاکستان عازمین حج سعودی عرب پہنچے۔
جاوید انعام کے اہل خانہ کے مطابق شیطان کو کنکریاں مارنے کے بعد میٹرو سٹیشن سے منیٰ واپسی پر وہ لاپتہ ہو گئے جس کے بعد سے ان کا کچھ علم نہیں۔
انڈپینڈنٹ اردو سے 68 سالہ لاپتہ پاکستانی حاجی جاوید انعام کے صاحبزادے فیضان جاوید نے رابطہ کیا اور بتایا کہ ’24 گھنٹے سے زائد گزر گئے ہیں لیکن والد سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکا، اس معاملے پر وزارت حج سے بھی رابطہ کیا لیکن کچھ شنوائی نہیں ہوئی۔‘
فیضان جاوید نے بتایا کہ ان کے والد اور والدہ دونوں پانچ جون کو حج کے لیے فیصل آباد سے روانہ ہوئے تھے۔ 28 جون کو انہوں نے پاکستان واپس آنا تھا لیکن ابھی ان سے کوئی رابطہ نہیں ہو پا رہا۔
فیضان نے کہا کہ ’میری والدہ اور والد دونوں حج کے لیے روانہ ہوئے تھے والدہ کے لیے الیکٹرک وہیل چیئر بُک کروائی تھی۔ اتوار کے روز جمرات میں میٹرو سٹیشن کے پاس رش کی وجہ سے والد اور والدہ بچھڑ گئے جس کے بعد سے والدہ نے ہم سے رابطہ کیا کیونکہ والد صاحب کے نمبر پر رابطہ بھی نہیں ہو پا رہا تھا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ہم نے اپنی ہر کوشش کر لی ہے پاکستان حج مشن سے بھی رابطہ کیا ہے کہ وہ ٹیلی فون کی لوکیشن ٹریس کریں تاکہ پتہ چل سکے والد صاحب کہاں ہیں، ہسپتال بھی چیک کر لیے لیکن کوئی خبر نہیں ملی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’والد صاحب کے نمبر پہ پہلے کوئی فون نہیں اٹھا رہا تھا ابھی دو گھنٹے پہلے کال کی تو کسی عربی نے فون اٹھائی اور بند کر دیا۔ والدہ کل سے منیٰ کیمپ میں والد صاحب کا انتظار کر رہی تھیں لیکن وہ کیمپ بھی نہیں پہنچے، آج وہ مکہ میں ہوٹل روانہ ہوں گی۔‘
سعودی عرب میں پاکستان مشن میں حج سے متعلق معاملات دیکھنے والے اہلکار محمد اسجد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ انہوں نے تمام اسپتال چیک کر لیے ہیں لیکن کسی اسپتال سے ان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
انہوں نے کہا کہ ’امید ہے وہ ٹھیک ہوں گے اور ان کا جلد پتہ چل جائے گا کیونکہ اگر کوئی سانحہ ہوا ہوتا تو اب تک رپورٹ ہو چکا ہوتا۔‘
حج کے دوران پیش آنے والا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ گذشتہ روز اردن کی وزارت خارجہ اور تارکین وطن کے ڈائریکٹوریٹ آف آپریشنز اینڈ قونصل افیئرز نے بھی بیان دیا ہے کہ حج کی ادائیگی کے دوران اردن کے 14 عازمین جان سے چلے گئے اور 17 لاپتہ ہوگئے ہیں۔
اسی طرح 2015 میں حج مناسک کے دوران بھگ دڑ مچنے سے 2300 سے زائد عازمین حج جبکہ مکہ المکرمہ میں کرین گرنے سے 100 افراد جان سے چلے گئے تھے۔