ایلون مسک نے ارادہ ظاہر کیا ہے کہ وہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کے بعد آئرن مین طرز کا ’میٹل سوٹ آف آرمر‘ (زرہ) بنائیں گے۔
ایلون مسک نے اتوار کو ایکس پر ایک صارف کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’شاید اب وقت آگیا ہے کہ یہ فلائنگ میٹل سوٹ آف آرمر بنایا جائے۔‘
کچھ ایکس صارفین نے ٹیسلا کے سربراہ کو تجویز دی کہ صدارتی دوڑ میں ٹرمپ کی حمایت کے بعد انہیں اپنی سکیورٹی سخت کرنی چاہیے۔
ایلون مسک نے یہ دعویٰ کرتے ہوئے کہ آٹھ مہینوں میں دو افراد نے الگ الگ مواقع پر ان کی جان لینے کی کوششیں کی ہیں، کہا کہ ’مستقبل خطرناک وقت ہے۔‘
انہوں نے تفصیلات بتائے بغیر کہا: ’انہیں (مبینہ حملہ آوروں کو) بندوقوں کے ساتھ ٹیکسس میں ٹیسلا ہیڈکوارٹر سے 20 منٹ کی دوری پر گرفتار کیا گیا تھا۔‘
ایلون مسک کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب انہوں نے صدارتی امیدوار پر قاتلانہ حملے کی کوشش کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی مکمل تائید کا اعلان کیا۔
بلومبرگ نیوز کے مطابق ایلون مسک نے ٹرمپ کو منتخب کرانے کے لیے کام کرنے والی پولیٹیکل ایکشن کمیٹی ’امریکہ پی اے سی‘ کو رقم عطیہ کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں صدر ٹرمپ کی مکمل حمایت کرتا ہوں اور ان کی جلد صحت یابی کی امید کرتا ہوں۔
ٹرمپ کو پنسلوانیا کے دیہی علاقے میں ایک انتخابی مہم کے دوران سٹیج پر آنے کے تقریباً 15 منٹ بعد گولی ماری گئی۔
گولی ان کے دائیں کان میں لگی اور انہیں فوری طور پر سیکرٹ سروس کی ڈھال میں وہاں سے لے جایا گیا۔
حکام نے بتایا کہ حملے میں ریلی کے شرکا میں سے ایک شخص جان سے گیا اور دو شدید زخمی ہوئے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں کے ہاتھوں مارے گئے حملہ آور کی شناخت 20 سالہ تھامس میتھیو کروکس کے نام سے ہوئی ہے جو پنسلوانیا کے بیتھل پارک کے رہائشی تھے۔
ایلون مسک نے سابق صدر کے خون آلود چہرے کے ساتھ سٹیج سے باہر لے جانے والی تصویر، جسے بڑے پیمانے پر سوشل میڈٰیا پر شیئر کیا گیا، پوسٹ کرنے کے بعد شوٹنگ کو روکنے میں ناکامی کے لیے خفیہ سروس پر ممکنہ نااہلی کا الزام لگایا۔
انہوں نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا: ’یہ انتہائی نااہلی ہے یا یہ جان بوجھ کر ہونے دیا گیا۔ کسی بھی طرح سے ایس ایس (سیکرٹ سروس) کی قیادت کو مستعفی ہو جانا چاہیے۔ امریکہ میں آخری بار ایسا مشکل وقت امیدوار تھیوڈور روزویلٹ نے دیکھا تھا۔‘
سابق صدر نے اپنی سوشل میڈیا ایپ ’ٹروتھ سوشل‘ پر سیکرٹ سروس کا شکریہ ادا کیا اور ریلی میں مارے گئے شخص کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔
انہوں نے لکھا: ’یہ ناقابل یقین ہے کہ ہمارے ملک میں اس طرح کی کارروائی ہو سکتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ وہ حملے کے بعد بھی ’مزاحمت پسند اور دلیر‘ ہیں۔
© The Independent