پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعے کو پنجاب حکومت کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں کمی کے اعلان کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت بجلی کی قیمتوں میں کمی کے دیرپا حل کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے آج لاہور سے ویڈیو بیان میں اعلان کیا تھا کہ حکومت پنجاب نے اگست اور ستمبر کے بجلی کے بلوں میں 500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لیے 14 روپے فی یونٹ ریلیف دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے ہمراہ جاری بیان میں نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’بجلی کے بلوں میں ریلیف کے لیے حکومت پنجاب نے 45 ارب روپے مختص کیے ہیں۔‘
وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد سے جاری ایک پریس ریلیز میں شہباز شریف نے پنجاب میں بجلی صارفین کے لیے ’تاریخی ریلیف پیکیج‘ کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے نواز شریف اور وزیرِ اعلی پنجاب کا ’عوام دوست احسن اقدام‘ قرار دیا۔
بیان کے مطابق حال ہی میں وفاقی حکومت نے ترقیاتی بجٹ سے 50 ارب روپے کاٹ کر بجلی کی قیمتوں میں ریلیف دیا جس سے 200 یونٹ والے صارفین مستفید ہو رہے ہیں۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ بجلی چوری کے خلاف اقدامات اور بجلی شعبے کی اصلاحات سے اس کا دیرپا و پائیدار حل نکالنے کے لیے کوشاں ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ معاشی استحکام کے بعد ملک درست سمت کی طرف گامزن ہے اور عوامی ریلیف اور مہنگائی میں کمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
’غریب طبقے کے لیے سولر پینل
نواز شریف نے آج اپنی گفتگو میں کہا کہ غریب اور متوسط طبقے کو پنجاب حکومت کی جانب سے سولر پینل فراہم کیے جائیں گے۔
انہوں نے ویڈیو بیان میں شہباز شریف کو مشورہ دیا کہ وہ پنجاب حکومت کے ساتھ مل کر وفاق میں بھی سولر پینل فراہم کرنے لیے کام کریں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ’مریم نواز کو شاباش دیتا ہوں کہ حکومت میں آتے ہی آٹے کے نرخوں میں کمی کی۔‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’ہماری حکومت میں 2017 میں سبزیاں دس روپے کلو مارکیٹ میں دستیاب تھیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
نواز شریف نے سربراہ پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ’مہنگائی کا دور عمران خان کے زمانے میں شروع ہوا۔‘
’ہم نے آئی ایم ایف کو بھی پاکستان میں واپس میں وہ لے کر آئے جو اب جیل میں بیٹھ کر بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں۔‘
نواز شریف نے دعویٰ کیا کہ’ہماری حکومت نہ جاتی تو ابھی بھی ڈالر 104 روپے کا ہوتا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے ڈالر کو چار سال 104 روپے پر کنٹرول رکھا۔‘
’کیا کوئی جواب دے گا ہمارے خلاف کیوں سازش ہوں، ہمیں کیوں نکالا گیا؟‘ نواز شریف نے ایک بار پھر سوال کیا۔
نواز شریف نے کہا کہ ’مجھے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزارت عظمیٰ کی کرسی سے ہٹایا گیا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ’چند ججوں نے مجھے اپنے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزرات عظمیٰ سے برطرف کر دیا۔‘