لبنانی تنظیم حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل لبنان میں زمینی کارروائی کرنے کا خواہاں ہے تو حزب اللہ اس کے مقابلے کے لیے تیار ہیں۔
المنار ٹی وی پر پیر کو اپنے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ’اگر اسرائیلی زمینی دراندازی چاہتے ہیں تو ہم بالکل تیار ہیں، مزاحمتی قوتیں اس کے لیے تیار ہیں۔ ہم تیار تھے اور ہیں۔ اسرائیلی دشمن اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکے گا۔‘
ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ اپنے نئے سیکریٹری جنرل کا جلد از جلد انتخاب کرے گی اور یہ کام اسی طریقہ کار کے تحت کیا جائے گا جو پہلے سے وضع شدہ ہے۔ انہوں نے غزہ اور فلسطینیوں کی حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔
حزب اللہ کے نائب سربراہ کا کہنا تھا کہ ان کی تنظیم لبنان میں اسرائیل کے جارحانہ حملوں اور افراتفری پھیلانے کی کوششوں کے باوجود اپنے اہداف حاصل کرتی رہے گی۔
’ہم فتح یاب ہوں گے جیسے کہ ہم 2006 میں اسرائیل کے ساتھ تنازعے میں ہوئے تھے۔‘
انہوں نے ان اطلاعات کی تردید کی کہ حسن نصراللہ کے ساتھ حزب اللہ کے کئی کمانڈر جان سے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل کے ساتھ دو کمانڈروں کی اموات ہوئی ہیں جبکہ باقی ان کے محافظ تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے لبنان کی سرحد سے 150 کلومیٹر سے دور اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔ ہم نے حائفہ کو میزائل سے نشانہ بنایا ہے جس کے بعد دسیوں لاکھ اسرائیلی اپنے بچاؤ کے لیے مختلف جگہوں پر منتقل ہوگئے ہیں۔
حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم کا کہنا تھا کہ ’ہمیں معلوم ہے کہ جنگ شاید لمبی چلے اور اس میں زیادہ وقت لگے لیکن ہم تیار ہیں۔ ہم اپنے رہنماؤں کی شہادت کے بعد دوسرے رہنماؤں کو لانے کی ہر ممکن کوشش کرتے رہیں گے اور ہم یہ سب اطمینان سے کر رہے ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ان کے مطابق: ’ہم مضبوط ہیں اور ہم اسرائیل کے اس خواب کو پورا نہیں ہونے دیں کہ وہ ہمیں نشانہ بنائے۔ مجھے امید ہے کہ لوگ جو ماضی میں ہمارا ساتھ دے رہے وہ آئندہ بھی ساتھ دیں گے کیوں کہ آپ قربانی سے نہیں ڈرتے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم حزب اللہ کے نظم کی اطاعت کریں گے، ہمارے پاس متبادل نظام ہے کہ اگر کوئی رہنما جان سے جاتا ہے یا زخمی ہو جاتا ہے تو اس صورت میں کیا کرنا ہے اور اس کی جگہ کون لے گا۔
’ہم حزب اللہ کا نیا سیکریٹری جنرل مقرر کریں گے جتنا جلد ممکن ہو سکے گا اور یہ انتخاب جلدی ہوگا اور یہ میرٹ پر ہوگا۔‘
انہوں نے اسرائیل کا نام لیے بعیر کہا کہ ’جو یہ عہدے پر ہونے کے انتظار میں ہیں وہ کسی بھی غیر یقینی صورت حال کا انتظار نہ کریں۔ ہم یہ کام آرام سے اور جذبات میں آئے بغیر کریں گے۔‘
اپنے خطاب کے آغاز میں حزب اللہ کے نائب سربراہ نعیم قاسم کا کہنا تھا کہ ’حسن نصراللہ ایماندار آدمی تھے، وہ جہاد اور فلسطین کے حامی تھے، ان کا پیعمبر اسلام پر ایمان کامل تھا، وہ ان سے محبت کرتے تھے آزادی اور فلسطین سے محبت کرتے تھے۔‘
انہوں نے حسن نصر اللہ کے خاندان سے تعزیت کی، لبان سے اور خطے کے لوگوں سے تعزیت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا ’اسرائیل غزہ میں جنگی جرائم اور نسل کشی کر رہا ہے اور اب وہ ایسا ہی لبنان میں کرنا چاہ رہا ہے جہاں وہ مکانات تباہ کر رہا ہے شہریوں پر اور طبی امدادی اہلکاروں پر حملے کر رہا ہے ہر شہری کو نشانہ بنا رہا ہے چاہے وہ لڑائی میں شامل ہی نہ ہوں۔‘